کرناٹک کے وزیر پر انکم ٹیکس دھاوے - لوک سبھا میں کانگریس کا احتجاج - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-08-03

کرناٹک کے وزیر پر انکم ٹیکس دھاوے - لوک سبھا میں کانگریس کا احتجاج

کرناٹک کے وزیر پر انکم ٹیکس دھاوؤں کی پارلیمنٹ میں گونج
کانگریس کا سخت احتجاج ۔ لوک سبھا سے واک آؤٹ ، مرکز پر سیاسی انتقام کا الزام
نئی دہلی
پی ٹی آئی
کرناٹک کے ایک وزیر پر آج انکم ٹیکس دھاؤوں کی گونج پارلیمنٹ میں سنائی دی جہاں احتجاجی کانگریس ارکان نے کارورائی درہم برہم کردی جب کہ وزیر فینانس ارون جیٹلی نے زور دیاکہ انکم ٹیکس تلاشی کا گجرات میں راجیہ سبھا الیکشن سے کوئی لینا دینا نہیں ۔ کانگریس ارکان نے راجیہ سبھا اور لوک سبھا دونوں ایوانوں میں مسئلہ پوری قوت سے اٹھایا۔ ایوان بالا کا اجلاس چار مرتبہ ملتوی ہوا اور آخر کار پونے تین بجے دن بھر کے لئے ملتوی ہوگیا ۔ لوک سبھا میں کانگریس ارکان نے واک آؤٹ کیا۔ ارون جیٹلی نے دونوں ایوانوں میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ کرناٹک کے اس ریسارٹ کی تلاشی نہیں لی گئی جہاں گجرات کے کانگریس ارکان اسمبلی مقیم ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ صرف وزیر کو جس نے ریسارٹ میں پناہ لی تھی پوچھ تاچھ کے لئے لے جایا گیا ۔ کانگریس ارکان نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ ان کی پارٹی اور قائدین کو نشانہ بنانے سی بی آئی ، ای ڈی اور آئی ٹی جیسی تحقیقاتی ایجنسیوں کو استعمال کررہی ہے ۔ اس پر جیٹلی نے کہا کہ استعمال یا تو بے جا استعمال اس کا پتہ دھاؤں کا نتیجہ سامنے آنے کے بعد چلے گا۔ انہوں نے کہا کہ تلاشیاں ریسارٹ میں نہیں بلکہ دیگر39مقامات پر کی گئیں۔ وزیر فینانس نے کہا کہ دھاؤوں کو گجرات کے راجیہ سبھا الیکشن سے نہیں جوڑنا چاہئے جیسا کہ کانگریس ارکان کا الزام ہے ۔ راجیہ سبھا میں جیسے ہی کارروائی شروع ہوئی کانگریس قائد آنند شرما نے مسئلہ اٹھایا۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ مجلس وزرا(راجیہ سبھا) کے الیکشن کو پٹری سے اتارنے اور اغوا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ دھاوے کسی کونشانہ بنانے کے لئے کئے گئے ہیں۔ ای ڈی اور آئی ٹی نے صبح سے دھاوے شروع کیے ۔ انہوں نے دھاؤوں کے وقت اور مقامات پر سوال اٹھایا۔ قائد اپوزیشن غلام نبی آزاد نے کہا کہ راجیہ سبھا الیکشن بلا خوف و خطر آزادانہ اور منصفانہ طریقہ سے منعقد ہونا چاہئے لیکن یہ تینوں چیزیں گجرات کے تعلق سے نہیں ہورہی ہیں ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ گجرات کے کانگریس ارکان اسمبلی کو اغوا کیاجارہا ہے اور یہ جمہوریت کے خلاف ہے ۔ غلام نبی آزاد نے سوال کیا کہ وزیر کے خلاف دھاوے آج کیوں ۃوئے، ایک ماہ بعد یا قبل کیوں نہیں ہوئے ، اس پر ارون جیٹلی نے کہا کہ کرناٹک کے ایک وزیر کی املاک کی تلاشی لی گئی۔ جس ریسارٹ میں آپ کے ارکان اسمبلی ٹھہرے ہوئے ہیں وہاں کوئی تلاشی نہیں لی گئی۔ کسی بھی رکن اسمبلی کو چھوا نہیں گیا ۔ایک مخصوص شخص کی تلاشی لینی تھی ، جس نے ریسارٹ میں پناہ لے رکھی تھی۔حکام کو چونکہ پوچھ تاچھ کرنی تھی ، وہ اس شخص کو وہاں سے اس کے مکان لے گئے ۔ وزیر فینانس نے کہا کہ ریسارٹ ایسا علاقہ نہیں جہاں کرناٹک کے وزیر کو قانون سے چھوٹ مل جائے ۔ جیتلی کے ریمارکس سے کانگریس ارکان مطمئن نہیں ہوئے اور انہوں نے ایوان کے وسط میں نعرے بازی شروع کردی، اجلاس دس منٹ کے لئے ملتوی ہوگیا۔ بعد ازاں وقفہ صفر شروع ہوتے ہی کانگریس ارکان نے پھر نعرے بازی ی۔ کانگریس قائد کپل سبل نے الزام عائد کیا کہ حکومت کا رویہ غیر قانونی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایسا کبھی نہیں ہوا کہ الیکشن کے دوران مرکزی فورسس خوف پیدا کرنے کے لئے اس مقام پر گئی ہوں جہاں ارکان اسمبلی مقیم ہوں۔
I-T raids on Karnataka minister D.K. Shivakumar kick up political storm

ممتا بنرجی پر اقربا پروری کا الزام، استعفیٰ کا مطالبہ: بی جے پی
نئی دہلی
پی ٹی آئی
بی جے پی نے آج مطالبہ کیا کہ چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی یا تو اپنے بھانجے اور ترنمو ل کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ابھیشیک بنرجی کے خلاف کرپشن کے الزامات کی صفائید یں یا اپنے عہدہ سے استعفیٰ دیں ۔ مرکزی وزیر پرکاس جاودیکر نے آج یہاں ایک پریس کانفرنس سے الزام عائد کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ابھیشیک نے ایک کمپنی لیپس اینڈ باؤنڈس کے ڈائرکٹر کی حیثیت سے ایک ریئل اسٹیٹ کمپنی کے مالک راج کشورمودی سے1.15کروڑ روپے کی رشوت لی تھی ۔ راج کشور مودی کے خلاف مجرمانہ سر گرمیوں اور زمین پر قبضہ کی تحقیقات جاری ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ممتابنرجی نے2009میں احتجاج منظم کرتے ہوئے راج کشور کی گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا اور اس پر کسانوں کی اراضی پر قبضہ کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ سب سے زیادہ چونکا دینے والی بات یہ ہے کہ ممتا جنہوں نے اس رئیل اسٹیٹ کمپنی کے مالک کو اجازت دئیے جانے کی مخالفت کی تھی، بعدازاں سابق سی پی آئی ایم حکومت کی جانب سے دی گئی اجازت کو واپس نہیں لیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کرپشن اور اقربا پروری کا ایک کھلا کیس ہے ، لہذا وہ(ممتا بنرجی) حکمرانی کے اخلاقی حق سے محروم ہوگئی ہیں ، انہیں معقول جواب دینے ہوں گے، یا پھر انہیں استعفیٰ دینا ہوگا۔ جاؤدیکر نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ ابھیشیک اور ان کی اہلیہ نے جو خود بھی کمپنی کی ڈائرکٹر ہیں، اپنارہائشی پتہ30Bہریش چٹر جی روڈ کولکتہ بتایا ہے ، جب کہ یہ چیف منسٹر کی سرکاری قیامگاہ کا پتہ ہے ۔جاؤدیکر نے مزید کہا کہ ترنمول کانگریس کرپشن کے ودرا تیجسوی ماڈل پر عمل پیرا ہے ۔وہ بظاہر سونیا گاندھی کے داماد رابرٹ وڈرااور آر جے ڈی کے تیجسوی یادو کا حوالہ دے رہے تھے ۔ بی جے پی ترجمان سمبت پترا نے کہا کہ ہم اس نتیجہ پر پہنچ سکتے ہیں کہ ٹی ایم سی جسے وہ ترنمو ل کانگریس کہتے ہیں ، دراصل ٹوٹل ممتافارکرپشن کا مخفف ہے ۔ شاردا سے لے کر ناردا تک اور آخر کار ممتا تک۔ترنمول کانگریس کے نعرے ’’ماںِماٹی اور منش‘‘ پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے آمی ، آمرا اور آمر پریوار،(میں ، میرا اور میرا خاندان)انہوں نے کہا کہ یہ اقربا پروری کی بد ترین مثال ہے ۔

بی جے پی ملک پر حکم چلاتی ہے : راہول گاندھی
نئی دہلی
ایجنسیز
راشٹریہ سویم سیوک سنگھ( آر ایس ایس) بھارتیہ جنتا پارٹی( بی جے پی) اور وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے کہا کہ یہ دونوں گروپس ملک پر حکم چلانا چاہتے ہیں ۔ راہول نے بتایا کہ بی جے پی اور کانگریس کے درمیان اصل فرق ملک کے تئیں ان کے طریقہ کار پر ہے۔ کانگریس عوام کی بات سنتی ہے اور اسی کے مطابق کام کرتی ہے ، جب کہ بی جے پی عوام پر حکم چلاتی ہے اور من مانی کام کرتی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ کانگریس اور بی جے پی ۔ آر ایس ایس کے درمیا کلیدی فرق موجود ہے ۔ بی جے پی کہتی اور آر ایس ایس کہتی ہے کہ ہم سنتے ہیں۔وہ کہتے ہیں کہ اس کام کو اس طرح کرنا ہوگا۔ ہم ان کی بات سنتے ہیں لیکن عوام جو کچھ کہتے ہیں ہم وہی کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نریندرمودی لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں زیادہ تبادلہ خیال نہیں چاہتے ۔ آر ایس ایس اور وزیر اعظم نریندر مودی قوم یا ملک پر حکم چلانا چاہتے ہیں ۔ سیاست کے دائرہ کار میں عام آدمی کو شامل کرنے کے پارٹی کے حالیہ مساعی کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے راہول گاندھی نے وزیر اعظم پر دوبارہ تنقید کرتے ہوئے بتایاکہ عظیم قدیم پارٹی غیر منظم عوام، پیشہ ور افراد اور دیگر سماجی تحریکات کے من کی بات سننا چاہتی ہے جب کہ سیاست میں ان دونوں اس کے برعکس ہورہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ بدبختی کی بات یہ ہے کہ ان دنوں الٹی سیاست چل رہی ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی قوم کو اپنے ویژن سے واقف کرواتے ہیں اور اپنے من کی بات کہتے ہیں ۔ ہم اس کے برعکس غیر منظم عوام ، پیشہ ور افراد اور دیگر سماجی تحریکات کے من کی بات سنتے ہیں۔ ہم اسے سمجھنے اور سیاسی نظام میں اسے روبہ عمل لانے کے خواہاں ہیں۔ کانگریس کے نائب صدر نے دو سکشنس کی تشکیل کے اپنے پروگرام کے بارے میں بتایا جن میں ایک پیشہ ور افراد اور دوسرے غیر منظم لوگوں کے لئے ہوں گے جب کہ انہیں سیاسی فریق بناتے ہوئے پالیسی سازی میں شامل ہونے کا موقع دیاجائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستانی پیشہ وار افراد سیاست سے دلچسپی رکھتے ہیں لیکن یہ مخصوص سیاست ہے، انہیں ایسی سیاست سے دلچسپی نہیں جو تنازعات یا برہمی سے معمور ہو لہذا ہم نے پروفیشنل کانگریس قائم کی جس میں ہم پیشہ ور افراد کو مدعو کررہے ہیں کہ وہ سیاست اور پالیسی سازی میں شامل ہوں ۔

نتیش دلتوں اور پسماندہ طبقات کا سب سے بڑا دشمن: لالو
پٹنہ
یو این آئی
عظیم اتحادٹوٹ جانے کے بعد چیف منسٹر بہار نتیش کمار پر اپنی تنقیدوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو نے آج کمار پر الزام عائد کیا کہ وہ اقتدار کے حصول اور اپنے عزائم کی تکمیل کے لئے ہمیشہ سے پسماندہ طبقات اور اقلیتوں کودھوکہ دیتے رہے ہیں ۔ لالو پرساد جنہوں نے بی جے پی کے ساتھ دوبارہ ہاتھ ملانے اور ریاست میں این ڈی اے حکومت تشکیل دینے پر کل نتیش کمار کو پلٹورام قرار دیا تھا ، اپنی تنقیدوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے اپنے شخصی فیس بک اکاؤنٹ پر ایک بیان جاری کیا۔ لالو پرساد نے کہا کہ پلٹو رام نے بہوجنوں (اکثریت) کی پرواہ کئے بغیر ایک بار پھر ا پنے آقاؤں( آڑ ایس ایس اور بی جے پی) کی گود میں بیٹھ گیا ہے ، جب کہ ہم2017میں اقلیتوں، دلتوں اور پسماندہ طبقات کو متحد کرتے ہوئے ملک اور بابا صاحب کے دستور کو بچانے کی کوشش کررہے تھے ۔ یہ شخص دلتوں اور پسماندہ طبقات کا سب سے بڑا دشمن ہے ۔ آڑ جے ڈی سربراہ نے کہا کہ آر ایس ایس کی ہدایت پر اس شخس(نتیش) نے سماج میں پسماندہ طبقات کو منقسم کردیا ہے ۔آر ایس ایس کھلے عام اکثریت(دلتوں، پسماندہ طبقات اور اقلیتوں)کی مخالفت کرتی ہے اور منو واد کی حمایت کرتی ہے ، لیکن یہ شخص آر ایس ایس سے زیادہ خطرناک ہے ۔ عظیم اتحاد کو دھوکہ دینے پر چیف منسٹر نتیش کمار پر تنقید کرتے ہوئے آر جے ڈی سربراہ نے کہا کہ یہ شخص استحصال کئے گئے اور سما ج کے پسماندہ طبقات کے ساتھ وقت گزارتا ہیا ور بعد میں ان کی پیٹھ میں خنجر گھونپتا ہے۔ وہ ان طبقات کا سب سے بڑا دشمن ہے ۔وہ سب سے بڑا موقع پرست اور دھوکہ باز ہے ۔ ہر ایک کو اس سے چوکس رہنا چاہئے اور یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ اس نے ایک بار بی جے پی کو بھی دھوکہ دیاہے۔ لالو پرساد نے کہا کہ جب سینئر بی جے پی قائد لال کرشن ایڈوانی بابری مسجد کے انہدام کے بعد ملک کا دورہ کررہے تھے تونتیش کمار نے 1994ء میں ممبئی میں ان کا ساتھ دیتے ہوئے ان سے اظہار یگانگت کیا تھا۔ ملک میں اس وقت منڈل کی سیاست عروج پر پہنچ چکی تھی اور میں بہار میں جب کہ ملائم سنگھ یادو اور کاشی رام اتر پردیش میں برسر اقتدار تھے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں