بی جے پی زیر حکمراں ریاستوں میں لا قانونیت - راہول گاندھی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-05-23

بی جے پی زیر حکمراں ریاستوں میں لا قانونیت - راہول گاندھی

22/مئی
نئی دہلی
یو این آئی
کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے آج الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت والی ریاستوں میں قانون و انتظام کی صورتحال بگڑنے کے سبب لا قانونیت کا ماحول پیدا ہوگیا ہے ، جس پر وزیر اعظم نریندر مودی کو جواب دینا چاہئے ۔ کانگریس کے نائب صدر نے آج کہا کہ بی جے پی کی حکمرانی والی کئی ریاستوں میں قانون و انتظام کی حالت مسلسل خراب ہورہی ہے اور لوگ قانون اپنے ہاتھ میں لینے لگے ہیں۔ راجستھان کے واقعہ کے بعد اب جھار ک ھنڈ میں بھی ہجوم نے تین فراد کو مار مار کر قتل کردیا ہے ۔ گاندھی نے وزیر اعظم پر حملہ کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ بی جے پی کی حکمرانی والی ریاستوں، راجستھان سے اتر پردیش ہریانہ اور اب جھار کھنڈ میں افرا تفری کا ماحول ہے اور وہاں امن و قانون کی حالت خراب ہورہی ہے ۔ لوگ انتشارپھیلانے پر آمادہ ہیں ۔ کیا وزیر اعظم اس کا جواب دیں گے ۔ اس سلسلے میں انہوں نے اخبار میں شائع ہوئی خبر کو بھی پوسٹ کیا ہے جس میں خون سے لت پتھ ایک شخص اسے پیٹنے والی بھیڑ سے زندگی کی بھیک مانگ رہا ہے ۔ واضح رہے کہ جھار کھنڈ کے جمشید پور میں ہجوم نے دو دن پہلے بچہ چوری کرنے کا الزام لگا کر تین افراد کو شدید زدوکوب کرتے ہوئے قتل کردیا تھا۔ دریں اثناء کانگریس پارٹی نے بھی ٹویٹ کرکے وزیر اعظم کو کارپوریٹ گھرانوں کا دوست قرار دیتے ہوئے ان پر حملہ کیا اور کہا کہ وہ قرض میں ڈوبے کسانوں کو نظر انداز کررہے ہیں ۔
BJP-ruled states lawless, will Modi answer: Rahul

تین طلاق پر سماجی بائیکاٹ کیا جائے گا: پرسنل لابورڈ
نئی دہلی
پی ٹی آئی
جو مسلمان بیک وقت تین طلاق دیں گے ، انہیں سماجی بائیکاٹ کا سامنا کرنا پڑے گا۔ قاضیوں کو یہ ہدایات جاری کی جائے گی کہ وہ دلہوں کو بہ وقت نکاح نصیحت کریں کہ وہ اس طرح کے طلاق ثلاثہ سے گریز کریں ۔ کل ہند مسلم پرسنل لا بورڈ نے آج سپریم کورٹ میں یہ بات کہی ۔ طلاق ثلاثہ کو شریعت یا اسلامی قانون میں ناپسندیدہ عمل قرار دیتے ہوئے بورڈ نے کہا کہ شوہر اور بیوی کے درمیان تنازعہ باہمی تبادلہ خیال کے ذریعہ حل کیاجانا چاہئے اور اس سلسلہ میں بورڈ کی جانب سے شریعت کے اصولوں کو ملحوظ رکھتے ہوئے ایک ضابطہ اخلاق جاری کیا جاچکا ہے ۔ کل ہند مسلم پرسنل لا بورڈ نے عدالت عظمیٰ میں ایک حلف نامہ داخل کرتے ہوئے کہا کہ طلاق ثلاثہ کی طلاق کی شکل کی حیثیت سے حوصلہ شکنی کرنے کے مقصد سے بورڈ نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ جو مسلمان بیک زبان تین طلاق کہیں گے ان کا سماجی بائیکاٹ کیاجائے گا۔ اس طرح طلاق کے ایسے واقعات میں کمی لائی جائے گی۔ تین طلاق کے عمل کو چیلنج کرتے ہوئے دائر کردہ درخواستوں پر سپریم کورٹ نے چھ دن فریقین کے دلائل کی سماعت کی اور اپنا فیصلہ محفوظ رکھا ہے ۔ بورڈ نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ اس نے تین طلاق کے عمل کے خلاف پندرہ اور سولہ ا پریل کو اپنی عاملہ کمیٹی کے اجلاس میں ایک قرار داد منظور کی ہے ۔ بورڈ نے کہا کہ طلاق کے بارے میں شریعت کا موقف بالکل واضح ہے کہ بغیر کسی وجہ کے طلاق نہیں دی جاسکتی اور نہ ہی بیک وقت تین طلاق کہنا صحیح طریقہ کار ہے ۔ شریعت میں ایسے طریقہ کی سختی سے مذمت کی گئی ہے ۔ حلف نامہ میں بورڈ نے کہا کہ اس نے فیصلہ کیا ہے کہ اس کی ویب سائٹ، اخباری بیانات اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمس کے ذریعہ قاضیوں کو یہ مشورہ دیاجائے گا کہ وہ بہ وقت نکاح دلہوں کو یہ نصیحت کریں کہ وہ اختلافات کی صورت میں ایک نشست میں تین طلاق نہیں دیں گے ، کیونکہ شریعت میں یہ ناپسندیدہ عمل ہے ۔ بہ وقت نکاح خطبہ پڑھنے والا شخص حاضرین کو یہ بتائے گا کہ دلہا اور دلہن کے درمیان اختلافات کی صورت میں ایک نشست میں تین طلاق نہیں دی جانی چاہئے۔ یہ حلف نامہ بورڈ کے سکریٹری محمد فضل الرحیم کی جانب سے کورٹ میں پیش کیا گیا ۔ حلف نامہ میں یہ بھی کہا گیا کہ دلہا ، مرد اور دلہن، عورت دونوں کو بہ وقت نکاح یہ مشورہ دیاجائے گا کہ وہ نکاح نامہ میں اس شرط کو شامل کریں کہ شوہر کی جانب سے ایک نشست میں تین طلاق کا اعلان خارج از امکان ہوگا۔ بورڈ نے کہا کہ وہ بغیر کسی وجہ طلاق سے گریز کو یقینی بنانے کے لئے بڑے پیمانے پر عوامی تحریک شروع کرے گا۔ ضرورت پڑنے پر صرف ایک طلاق کہنے اور کسی بھی صورت میں بیک وقت تین طلاق نہ دینے عوامی تحریک چلائی جائے گی۔ طلاق ثلاثہ کے مسئلہ کی سماعت چیف جسٹس جے ایس کیہر کی قیادت والی پانچ رکنی دستوری بنچ کررہی ہے ۔

کجریوال کے خلاف جیٹلی نے 10 کروڑ کا ایک اور مقدمہ دائر کیا
نئی دہلی
پی ٹی آئی
مرکزی وزیر ارون جیٹلی نے آج چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال کے خلاف دس کروڑ روپے کا سیول ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا۔ کجریوال کے وکیل نے مبینہ طور پر گزشتہ ہفتہ عدالت میں مقدمہ کی کارورائی کے دوران جیٹلی کے خلاف ہتک آمیز زبان استعمال کی تھی۔ جیٹلی کو دو اہم وزارتوں فینانس اور دفاع کا قلمدان بھی رکھتے ہیں نے کجریوال اور دیگر پانچ افراد کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ درج کیا ہے ۔ اس مقدمہ کی سماعت کے دوران15مئی اور17مئی جرح کرتے ہوئے کجریوال کے وکیل رام جیٹھ ملانی نے ارون جی ٹلی کے خلاف ہتک آمیز الفاظ استعمال کئے تھے۔ جس پر کجریوال کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کیا گیا ۔ دہلی ڈسٹرکٹ اینڈ کرکٹ اسوسی ایشن( ڈی ڈی سی اے) میں مبینہ طور پر مالی بے ضابطگی کا الزام لگانے پر جیٹلی نے پہلے بھی کجریوال پر دس کروڑ روپے کا مجرمانہ ہتک عزت کا دعوی کیا تھا۔ جیٹلی نے نیا مقدمہ ڈی ڈی سی اے مقدمہ کی گزشتہ سماعت کے دوران کجریوال کے وکیل رام جیٹھ ملانی کے ذریعہ ان کے لئے بد معاش کا لفظ کا استعمال کیے جانے پر دہلی ہائی کورٹ میں کیا ہے ۔ گزشتہ ہفتہ جمعرات کو دہلی ہائی کورٹ میں ہی مقدمہ کی سماعت کے دوران کجریوال کی جانب سے پیروی کررہے جیٹھ ملانی نے مرکزی وزیر کو گرگ کہا۔ جیٹلی نے اس سے ناراض ہوگئے اور جیٹھ ملانی کے ساتھ تو تو میں بھی ہوگئی۔ اس کی وجہ سے سماعت ملتوی کرنی پڑی۔ جیٹھ ملانی کا کہنا تھا کہ بد معاش لفظ کا استعمال ک جریوال کے کہنے پر کیا گیا تھا۔ نئے مقدمہ میں جیٹلی کے وکیل مانک ڈوگرا نے بتایا کہ ہم نے کجریوال پر د کروڑ روپے کا ہرجانہ مانگتے ہوئے ہتک عزت کا نیا مقدمہ دائر کیا ہے ۔ ڈوگرا نے کہا کہ جیٹھ ملانی نے عدالت میں یہ کہا تھا کہ انہوں نے بد معاش لفظ کا استعمال اپنے موکل کے کہنے پر کیا تھا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں