یوم جمہوریہ پریڈ کے مہمان خصوصی پرنس زائد النہیان کی آمد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-01-25

یوم جمہوریہ پریڈ کے مہمان خصوصی پرنس زائد النہیان کی آمد

24 جنوری
یوم جمہوریہ پریڈ کے مہمان خصوصی پرنس زائد النہیان کی آمد
وزیر اعظم نریندر مودی نے ایر پورٹ پہنچ کر ولی عہد یو اے ای کا استقبال کیا
نئی دہلی
پی ٹی آئی
خصوصی مہمان نوازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے آج متحدہ عرب امارات کے شہزادہ ولی عہد شیخ محمد بن زائد النہیان کا ایر پورٹ پہنچ کر استقبال کیا۔ شیخ النہیان اس سال یوم جمہوریہ پریڈ کے مہمان خصوصی ہیں۔ وہ یو اے ای مسلح افواج کے ڈپٹی سپریم کمانڈر بھی ہیں۔ ان کی تین روزہ دورہ پر آمد کے موقع پر وزیر عاظم نے خصوصی جذبہ خیر سگالی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایر پورٹ پہنچ کر استقبال کیا۔ ہندوستان میں توقف کے دوران پرنس النہیان مودی سے کل جامع بات چیت کریں گے جس کے بعد دونوں ممالک دفاعی باہمی تعاون معاہدہ کے بشمول تقریباً16معاہدوں پر توقع ہے کہ دستخط کریں گے ۔ ذرائع کے مطابق دونوں قائدین مودی کی سرکاری قیام گاہ پر روبرو بات چیت کریں گے جس کے بعد حیدرآباد ہاؤز میں وفود کی سطح پر مذاکرات ہوں گے ، جس میں تجارت سرمایہ کرای، توانائی، دفاع اور سلامتی کے بشمول اہم شعبوں میں باہمی تعلقات کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیاجائے گا ۔ دونوں ہی ممالک نے سیکوریٹی اور دفاعی تعلقات کو بڑھاوا دینے کی تیاری کرلی ہے ۔ زراعت اور خلائی سائنس بھی ان شعبہ جات میں شامل ہے جس میں باہمی تعاون کے معاہدوں پر دستخط متوقع ہے۔ معتمد معاشی تعلقات امر سنہا نے شیخ محمد زائد النہیان کے دورہ کے بارے میں صحافیوں کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ایک معاہدہ یہ بھی ہے کہ وہ ہندوستان میں آئندہ چند برسوں میں تقریباً75بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گے۔ توقع ہے کہ دورہ کے موقع پر ان کے سرمایہ کاری فنڈ اور ہمارے قومی انفراسٹرکچر سرمایہ کاری فنڈ کے درمیان یادداشت مفاہمت پر دستخط عمل میں آئیں گے ۔یہ بتاتے ہوئے کہ دفاعی شعبہ میں باہمی تعلقات کو فروغ دینے کا فیصلہ پہلے ہی لیا جاچکا ہے ۔ سنہا نے کہا کہ تاہم ابھی تک معاہدہ پر دستخظ نہیں ہوئے ہیں جس سے عملی اقدام کی توقع ہے۔توانائی کے شعبہ میں تعاون کے بارے میں سنہا نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے اس شعبہ میں اہم شراکت دار بننے کا فیصلہ کیا ہے اور وہ سرمایہ کاری کرتے ہوئے یہ رول ادا کرے گا ۔ توقع ہے کہ یہ بات چیت آج مکمل ہوجائے گی جس کے بعد یادداشت مفاہمت پر دستخط کی راہ ہموار ہوگی ۔ یو اے ای کو خلیج میں اہم پارٹنر قرار دیتے ہوئے سنہا نے کہا کہ دونوں ممالک اسلحہ اور فوجی گاڑیوں کے علاوہ طیاروں کی مشترکہ طور پر تیاری اور دیگر سر گرمیوں میں بھی باہمی تعاون کی توقع رکھتے ہیں۔
Sheikh Mohammed bin Zayed in India for Republic Day parade

کسانوں کے کو آپریٹیو بینکوں کے قرض پر نومبر اور دسمبر کا سود معاف
نئی دہلی
یو این آئی
مرکزی حکومت نے آج کوآپریٹیو بینکوں خے کسانوں کی جانب سے فصلوں پر حاصل کردہ کم مدتی قرض کے ماہ نومبر اور دسمبر کے سود کو معاف کردیا ۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر قیادت منعقدہ کابینہ کے اجلاس میں آج اس بات کا فیصلہ کیا گیا۔ اس فیصلہ کے باعث قومیائے ہوئے بینکوں کو بھی سود میں سہولت پیدا کرنے کی راہ ہموار کردی ۔ نوٹ بندی سے کسانوں کو ہونے والے مصائب پر حکومت پراپوزیشن کی سخت تنقیدوں کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا ہے ۔ مرکزی کابینہ کے اس فیصلہ سے کو آپریٹیو بینکوں سے کم مدت کے لئے قرض لینے والے کسانوں کے گزشتہ سال نومبر اور دسمبر کے قرض کو معاف کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس فیصلے کے تحت قومی زراعت اور دیہی ترقی بینک نابارڈ کوبھی قرض پر اقتصادی مدد کا انتظام کیا گیا ہے ۔ حکومت کے اس فیصلے سے ملک بھر میں کم مدت کے لئے قرض لینے والے کسانوں کو فائدہ ہوگا ۔ کو آپریٹیو بینکوں کو قرض معاف کے عوض میں قومی بینک برائے زراعت و دیہی ترقی(نبارڈ) کے ذڑیعہ علیحدہ امداد م ہیا کرائی جائے گی جس سے کسانوں کو سال2016-17میں قرض کی سہولت جاری رکھ سکیں۔ اس کے لئے1050کروڑروپے کی اضافی رقم کی ضرورت ہوگی ۔ا س ضمن میں پہلے بھی15000کروڑ روپے کی رقم دی گئی تھی جس کا استعمال کیاجاچکا ہے ۔ شرح سود میں تقریباً1.8فیصد کے فرق اور نبارڈ کے انتظامی لاگت ،جو0.2فیصد ہے۔ زراعت، تعاون اور کسانوں کی بہبود کے محکمے(ڈٰ اے سی اینڈ ایف ڈبلیو) کی اسکیم کے مطابق فراہم کی جائیں گی ۔ اس منظوری سے کسانوں کو کوآپریٹیو بینکوں کے ذریعہ کم شرح سود پر مختصر مدت کے فصل کے قرضوں کی دستیابی میں اضافے کو یقینی بنایاجاسکے گا۔ مرکزی کابینہ نے ملک کے دیہی علاقوں میں امکنہ کے فروغ کی نئی اسکیم کو منظوری دے دی گئی ۔ اس اسکیم کے تحت حکومت کی جانب سے سود میں چھوٹ دی جائے گی۔ سود پر یہ چھوٹ ہر اس دیہی خاندان کو ہی دی جائے گی جس کا احاطہ پردھان منتری اواس یوجنا( گرامین) پی ایم او وائی(جی) میں نہیں ہوسکا ہے ۔ اس اسکیم سے دیہی علاقہ کے عوام نئے گھر تعمیر کراسکیں گے یا اپنے رہائشی یونٹوں میں بہتری کی غرض سے ا پنے موجودہ پختہ مکانات میں اضافی تعمیر کراسکیں گے۔ اس اسکیم کے تحت قرض لینے والے کو سود میں دو لاکھ روپے تک کی چھوٹ دی جائے گی۔ نیشنل ہاؤسنگ بینک کے ذریعہ اس اسکیم پر عمل درآمد کیا جائے گا۔ اس کے لئے حکومت کی جانب سے نیشنل ہاؤسنگ بینک کو سود کی موجودہ مالیت میں تین فیصد تک کی چھوٹ دی جائے گی جو بعد میں اہم مالیاتی اداروں(کاروباری بینکوں اور این بی ایف سی) کو منتقل کردی جائے گی۔ جس کے نتیجے میں اس اسکیم کا فائدہ اٹھانے والوں کی ماہانہ قسط( ای ایم آئی) کی مالیت میں کمی ہوجائے گی۔ اس اسکیم کے تحت حکومت کی جانب سے موجودہ انتظامات کے ذریعے فائدہ یافتہ کو تکنیکی امداد سمیت پی ایم اے وائی( جی)میں انضمام کے لئے ضروری اقدامات بھی کئے جائیں گے ۔ مرکزی کابینہ نے گرین ہاؤس گیسوں(جی ایچ جی) کے اخراج پر روک لگانے سے متعلق کیوٹو پروٹوکول کی دوسری مدت عہد کی توثیق کرنے کو اپنی منظوری دے دی ہے۔ کیوٹو پروٹوکول کی دوسری مدت عہد کو 2012ء میں منظوری دی گئی تھی۔ اب تک65ملک اس کی توثیق کرچکے ہیں ۔ آب و ہوا میں تبدیلی کے معاملے میں بین الاقوامی اتفاق رائے کے حصول میں ادا کئے گئے بھارت کے اہم رول کے پیش نظر یہ فیصلہ ماحولیات کے تحفظ اور آب و ہوا سے متعلق انصاف کے عالمی مقصد کے تئیں عہد بستہ ملکوں کی انجمن مٰں ہندوستان کی قیادت کومزید اجاگر کرتا ہے ۔ ہندوستان کے ذریعہ کیوٹوپروٹوکول کی توثیق سے دوسرے ترقی پذیر ملکوں کی بھی حوصلہ افزائی ہوگی کہ وہ یہ کام کریں ۔ مرکزی کابینہ نے بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں موجودہ ایر پورٹ میں توسیع ورا وہاں نئے ٹرمنل عمارت کی تعمیر کے لئے مرکزی حکومت نے آج11.35ایکڑ زمین کی منتقلی کی منظوری دے دی ۔ اجلاس میں ایر پورٹ اتھارٹی آف انڈیا کو انیس آباد میں11.35ایکڑ رقبہ زمین دینے کے بدلے میں اتنی ہی زمین ریاستی حکومت کو منتقلی کو منظوری دے دی گئی۔پٹنہ ایر پورٹ پر مجوزہ اراضی ایر پورٹ کی توسیع اور نئے ٹرمنلوں کی عمارت کے لئے استعمال کی جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی ساتھ دیگر ڈھانچہ جاتی سہولیات سے متعلق عمارتیں بھی اس زمین پر تعمیر کی جائیں گی ۔ نئی ٹرمنل عمارت میں سالانہ30لاکھ فضائی سیاحوں کی گنجائش کی سہولت دستیاب کرائی جائے گی جس کے نتیجے میں نہ صرف یہ کہ ہوائی اڈے کی اہلیت میں اضافہ ہوگا بلکہ عوام الناس کو بھی سہولت فراہم ہوسکے گی۔ ملک کے بیس انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ(آئی آئی ایم) کو زیادہ خود مختاری اور طالب علموں کو ڈگری فراہم کرنے کا حق دینے والے بل کو کابینہ نے آج منظوری دے دی ۔ اس بل کی منظوری سے یہ ادارہ بھی آئی آئی ٹی کی طرح قومی اہمیت کے حامل انسٹی ٹیوٹ ہوجائیں گے ۔ اس بل سے ان اداروں کو اپنے چیرمین اور ڈائرکٹر مقرر کرنے کا حق بھی مل جائے گا ۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں آج کابینہ کی میٹنگ میں آئی آئی ایم 2017بل کی منظوڑی دی گئی۔ پارلیمنٹ کے آئندہ بجٹ اجلاس میں اس بل کو پیش کیاجائے گا اور منظور ہونے کے بعد نئے تعلیمی سیشن سے طالب علموں کو ڈگری مل سکے گی۔ اس بل کی منظوری سے ادارے کے انتظامی بورڈ کو ڈائرکٹر اور صدر کی تقرری کا حق مل جائے گا۔ آئی آئی ایم بل2017ء میں مینجمنٹ بورڈ میں خواتین اور دلتوں اور قبائلیوں کو بھی شامل کرنے کی تجویز ہے۔ اس کے علاوہ بورڈ میں ماہر اور سابق طلبہ کو بھی شامل کیاجائے گا۔ بل میں ان تمام آئی آئی ایم کا آزاد اکائیوں کے ذریعہ بھی جائزہ لیاجائے گا اور اس کے نتائج کو عام بھی کئے جانے کی تجویز ہے ۔ اس کے علاوہ آئی آئی ایم کی سالانہ رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کی جائے گی اور سی اے جی کی طرف سے اسے آڈت بھی کرلیاجائے گا۔ بل میں ایک رابطہ فورم قائم کئے جانے کی تجویز ہے جو ایک مشاورت کمیٹی کے طور پر کام کرے گا۔ آئی آئی ایم کا قیام ایک خود مختار ادارے کے طور پر ایک سوسائٹی قانون کے تحت کیاگیا ہے اور یہ عالمی ادارہ سمجھاجاتا ہے ۔

بینکوں سے50000روپے نکالنے پر ٹیکس
چیف منسٹر ذیلی کمیٹی برائے ڈیجیٹل پے منٹ کی سفارش
نئی دہلی
یو این آئی
سارے ملک میں نقدرقم کی معاملتوں کی حوصلہ شکنی کی خاطر چیف منسٹر سب کمیٹی برائے ڈیجیٹل پے منٹ نے آج بینکوں سے پچاس ہزار روپے نکالنے پر بینکنگ کیاش ٹرانزکشن ٹیکس( بینک کاری رقمی معاملت ٹیکس) عائد کرنے کی سفارش کی ہے۔چیف منسٹر آندھرا پردیش این چندرا بابو نائیڈو کی زیر قیادت کمیٹی نے وزیر اعظم نریندرمودی کو اپنی عبوری رپورٹ پیش کردی ہے۔ چندرا بابونائیڈو نے دہلی میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بڑی معاملت کے لئے نقد رقم کے استعمال کو روکنے کے لئے پچاس ہزار روپے اور اس سے زائد رقم پر بی سی ٹی عائد کرنے پرغور کیاجارہا ہے۔پیانل یہ بھی سفارش کی ہے کہ سرکاری شعبوں جیسے انشورنس، تعلیمی اداروں ، فرٹیلائزرس ، عوامی نظام تقسیم و پٹرولیم میں ڈیجیٹل پے منٹ کو رائج کیاجائے ۔اس نے یہ بھی سفارش کی ہے کہ سرکاری اداروں کو تمام ڈیجیٹل ادائیگیوں کے لئے بہت ہی کم یا زیرومرچنٹ ڈسکاؤنٹ ریٹ پر عمل درآمد کیاجائے ۔ پیانل اس بات کا بھی حامی ہے کہ آپ کے کسٹمرس کو پہچاننے(کے وائی سی) کے لئے آدھار کارڈ کو بنیادی شناختی کارڈ بنادیاجائے۔ پیانل نے یہ بھی سفارش کی ہے کہ ٹیکس ترغیبات کو مائیکرو اے ٹی ایمس اور ڈومسٹک پروڈکشن تک توسیع کی جائے اور چھوٹے تاجرین کو بھی یہ سہولت فراہم کی جائے۔ پیانل یہ بھی مشورہ دیا ہے کہ آدھار ان ایبلڈ مائیکرو اے ٹی ایمس کے ذریعہ154000ڈاک گھروں کے لئے انفرسٹرکچر کی فراہمی عمل میں لائی جائے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں