ہندوستان تیز رفتار ترقی کرنے والی بڑی معیشت برقرار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-01-17

ہندوستان تیز رفتار ترقی کرنے والی بڑی معیشت برقرار

ہندوستان تیز رفتار ترقی کرنے والی بڑی معیشت برقرار
ریٹنگ ایجنسی موڈیز کی رپورٹ
چینائی
آئی اے این ایس
عالمی سطح پر مختلف ممالک کی معاشی اعتبار کی درجہ بندی کرنے والے ادارے ، موڈیزاتوسٹرس سرویس، اور ہندوستان میں اس کے ملحقہ ادارہ آئی سی آر اے نے پیر کو کہا کہ آنے والے دنوں میں ہندوستان عالمی سطح پر تیز رفتار ترقی کرنے والی بڑی معیشت برقرا ررہے گا۔ توقع ہے کہ حکومت اپنے مالی خسارہ کا ہدف جو مجموعی گھریلو پیدوار کے3.5فیصد ہے کو31مارچ کو ختم ہونے والے جاریہ مالی سال کے اختتام تک حاصل کرلے گی ۔ پیر کو مڈیز کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیاہے کہ ہندستان سال2017ء میں بھی تیز رفتار ترقی کرنیو الی دنیا کی بڑی معیشت برقرار رہے گا۔ تاہم نوٹ بندی کے بعد معیشت کو سنبھالنے تک ہندوستان کی مجموعی گھریلو پیداوار کی ترقی درمیانی سال کے پہلے نصف میں درمیانی سطح کی رہے گی ۔ آئی سی آر اے نے توقع ظاہر کی ہے کہ ملک کی مجموعی اضافی قدر کی سال2017ء میں بنیادی قیمت ہنوز صحت مند برقرار رہے گی۔ تاہم اس طرح کی ترقی میں6.6فیصد تک کی آسانی دیکھی جائے گی جو سال 2016ء میں سات فیصد تک برقرار تھی ۔ آئی سی آر اے کے اہم ماہر معاشیات آدتیہ نائر نے کہا کہ کرنسی نوٹوں کے دوبارہ چلن کے بعدہم توقع کررہے ہیں کہ ہندوستان کی معاشی ترقی مزید پائیدار جائے گی جو ہنوز مستحکم ہے۔ نائر نے مزید کہا کہ چند مخصوص شعبوں میں ترتیب پذیری اور بازیابی کا وقفہ مالی سال کے مزید دو تا تین ربع تک جاری رہے گا۔ آئی سی آر اے کے مطابق ڈیجیٹل رقمی لین دین پر توجہ اور اشیاء و خدمات ٹیکس( جی ایس ٹی) کو متعارف کروانے سے توقع ہے کہ غیر منظم شعبہ میں مسابقت کو کم کردے گا ۔ جس کے نتیجہ میں سال2017ء میں منظم شعبہ، غیر منظم شعبہ کی قیمت پر صحت مندانہ انداز میں وسعت اختیار کرے گا۔ آئی سی آراے نے مزید نشاندہی کی کہ سال2016ء کے پہلے نصف میں زرعی پیداوار میں کمی کے ساتھ ساتھ موسموں کے لحاظ سے ذخائر کی سطح میں مثبت بہتری کی بنیاد پر سال2017ء کے پہلے نصف میں زرعی پیداوار میں وسعت کے لئے مددگار ثابت ہوگا لیکن زرعی پیداوار سال کے ان ربع میں مختلف عوامل سے متاثر رہے گی جن میں سب سے اہم مانسون کی کمی شامل ہے ۔ آئی سی آر اے نے یہ بھی کہا کہ چند شعبوں میں آمدنی میں خسارہ اور کھپت میں کمی کے باعث خانگی شعبہ میں پھیلاؤ کی صلاحیت میں کمی واقع ہوگی۔

ایس پی کا نام اور’سائیکل ‘نشان اکھلیش کے نام
نئی دہلی
پی ٹی آئی، یو این آئی
الیکشن کمیشن آف انڈیا نے اکھلیش یادو کو سماج وادی پارٹی کا انتخابی نشان سائیکل الاٹ کردیا ہے،اس طرح انہیں اتر پردیش کے اسمبلی انتخابات میں پارٹی کے اصلی نام ایس پی اور انتخابی نشان سائیکل کو استعمال کرنے کا حق مل گیا ہے ۔43سالہ اکھلیش یادو گزشتہ کئی ہفتوں سے اپنے والد اور پارتی کے بانی ملائم سنگھ یادو سے پارٹی پرکنٹرول کی لڑائی لڑ رہے تھے ، جس میں انہیں واضح کامیابی حاصل ہوئی ہے ۔ دونوں گروپوں نے اس مہینہ کے اوائل میں اصل پارٹی ہونے اور انتخابی نشان کا استعمال کرنے کا دعویٰ دائر کیا تھا ۔ تاہم فیصلہ اکھلیش کے حق میں رہا۔ الیکشن کمیشن نے یہ تسلیم کرتے ہوئے کہ پارٹی کے قانون سازوں کی اکثریت اکھلیش گروپ کوحاصل ہے ، یہ فیصلہ دیا ہے ۔ پارٹی میں پھوٹ کے باعث ووٹوں کی تقسیم کے خطرے کے تحت باپ اور بیٹا دونوں نے تقسیم کو روکنے کی کوششیں کیں جو رائیگاں ثابت ہوئی ہیں۔ اعظم خاں جیسے سماج وادی پارٹی کے سینئر قائدین نے نجی طور پر ملائم، اکھلیش میں مصالحت کرانے کی کوشش کی جو بے نتیجہ رہی ۔2012ء میں اکھلیش یادو نے جب ان کی عمر صرف37سال تھی، سائیکل پر اتر پردیش بھر کا دورہ کرتے ہوئے نوجوانوں کو روزگار دینے، ریاست کو ترقی دلانے اور کمپیوٹرس اور تعلیم کو عام کرنے کے وعدے کئے تھے۔ ان کی دوڑ دھوپ اور سنجیدگی رنگ لائی اور وہ ریاست کے سب سے کم عمر ترین چیف منسٹر بن گئے اور اب جب کہ وہ دوسری میعاد کے لئے چیف منسٹر بننا چاہتے ہیں ، انتخابی نشان سائیکل کامل جانا ان کے لئے ایک بہت بڑی سیاسی کامیابی ہے۔ اس فیصلہ پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی کے جنرل سکریٹری رام گوپال یادو نے کہا کہ یہ ایک درست فیصلہ ہے، اس لئے کہ ملائم سنگھ خیمہ کے پاس پارٹی کے نام اور انتخابی نشان پر دعویٰ کرنے کے لئے کوئی تائیدی، دستاویزات نہیں تھے ۔ اس دوران کانگریس کے ترجمان آر پی این سنگھ نے الیکشن کمیشن کے فیصلہ کومنصفانہ قرار دیتے ہوئے اس کی ستائش کی اور اکھلیش یادو کومبارکباد پیش کی۔انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر یوپی کے پاس پارٹی کا90فیصد حصہ ہے اور انہیں قانون سازوں کی اکثریت کی تائید حاصل ہے۔ اس دوران سماج وادی پارٹی کے سرپرست ملائم سنگھ نے آج یہ اعلان کرتے ہوئے پارٹی کارکنوں کو حیرت زدہ کردیاکہ اگر اکھلیش یادو مسلمانوںکے تعلق سے اپنا منفی طرز عمل درست نہ کریں تو وہ اپنے بیٹے کے خلاف لڑیں گے ۔ ملائم کے اس بیان کو مسلم طبقہ کوووٹوں کو اپنی طرف کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔77سالہ لیڈرنے یہ سخت ریمارکس ریاست کی حکمراں پارٹی میں بالا تر موقف کی لڑائی کے درمیان سماج وادی پارٹی کے ہیڈ کوارٹر پر پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کئے ۔ پارٹی میں پھوٹ کے آگے بظاہر بے بس نظر آنے والے ملائم سنگھ نے کہا کہ وہ پھوٹ کو روکنے سے قاصر رہے ہیں۔ ملائم سنگھ نے کہا، میں نے ہمیشہ مسلمانوں کے مفادات کی وکالت کی ہے ۔ جب میں نے ریاست کے ڈائرکٹرجنرل آف پولیس کی حیثیت سے ایک مسلمان کیت قرر کویقینی بنایا تو اکھلیش نے15دن تک مجھ سے بات نہیں کی ۔ وہ نہیں چاہتا تھا کہ کسی مسلمان کو یہ عہدہ ملے۔ اس نے ایک مخالف مسلم پیام دیاہے ۔ ایس پی کے بانی نے الزام عائدکیاکہ اکھلیش نے مسلمانوں کے تئیں ایک منفی طرز عمل اختیار کیا ہے اور وہ رام گوپال یادو کے ہاتھوں میں کھیل رہاہے جو بی جے پی کی ہدایات پرکام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر اکھلیش میری بات نہ مانے تو میں اس کے خلاف لڑوں گا ۔ ملائم سنگھ نے کہا کہ رام گوپال دہلی سے اکھلیش کو فون پرہدایتیں دے رہاہے۔ خیال رہے کہ ملائم کے کزن اور راجیہ سبھا سے ایم پی رام گوپال یادو، اکھلیش کے ساتھ کھڑے ہیں۔ سماج وادی پارٹی کی بنیاد ملائم سنگھ نے پچیس سال پہلے رکھی تھی اور اس وقت سے ہی انہیں مسلم طبقہ کی بھرپور حمایت حاصل ہے ۔ تاہم پارٹی میں پھوٹ پڑجانے کے بعد ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ملائم سنگھ مسلم ووٹوںکو اکھلیش گروپ کی طرف منتقل ہونے سے روکنے کے لئے یہ بیان دیاہے ۔

اے ٹی ایم سے اب یومیہ10ہزار روپے نکال سکتے ہیں: آربی آئی
نئی دہلی، ممبئی
یو این آئی
اے ٹی ایم استعمال کرنے والوں کو ایک بڑی راحت دیتے ہوئے ریزروبینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے آج فوری عمل درآمد کے ساتھ اے ٹی ایم سے رقم نکالنے کی موجودہ حد کو یومیہ4,500روپے سے بڑھا کر10ہزار روپے کردیاہے اور یہ ایک ہفتہ میں رقم نکالنے کی مجموعی حد کے اندر ہی کار گر ہے ۔ تاہم کرنٹ اکاؤنٹ سے رقم نکالنے کی حدکو فی ہفتہ50ہزار روپے سے بڑھا کر ایک لاکھ روپے کردیا گیاہے۔ آر بی آئی کے ایک اعلامیہ میں یہ بات بتائی گئی ۔ تمام کھاتہ داروں سے پان( PAN) تفصیلات حاصل کرنے کے سرکاری احکام کے بعد بینکوں نے اپنے صارفین بشمول کے وائی سی حاملین کو28فروری تک اپنےPANکی تفصیلات دینے کی ہدایت دی ہے ۔ عوامی شعبہ کے بینکوں نے اپنے صارفین کو مکتوبات بھیجنے شروع کئے ہیں جس نے یہ کہتے ہوئے پان تفصیلات داخل کرنے کے لئے کہاجارہاہے کہ محکمہ انکم ٹیکس کھاتوںکو منجمد کردے گا ، اگرجلدسے تفصیلات داخل نہ کی جائیں۔ بینک آف انڈیا نے اپنے صارفین کے نام ایک مکتوب میں کہا کہ ہم اپنے تمام قابل قدر گاہکوں سے گزارش کرتے ہیںکہ پان نمبر حاصلکرنے اسے اپنی برانچ پر داخل کرتے ہوئے یا اس دستاویز کی اسکان کاپی جواچھی طرح دستخط شدہ ہو ، اپنی متعلقہ برانچ پر روانہ کرتے ہوئے اندراج کروائیں۔

ملک میں ٹھوک اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ
نئی دہلی
پی ٹی آئی
پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کے باعث سال2016ء کے ماہ دسمبر میں ٹھوک اشیاء کی قیمتوں کے اشاریہ (ڈبلیو پی آئی) کی مہنگائی میں3.39فیصد کااضافہ ہوگیا۔ اس مدت میں پیداواری شعبہ اور ایندھن اور توانائی کے زمرے کی مصنوعات کی ٹھوک قیمت پرمبنی افراط زر کی شرح بڑھ کر3.39فیصد پر پہنچ گئی ۔ تاہم، نوٹ بندی کی وجہ سے نقد رقم کی کمی کی وجہ سے مانگ اترنے سے سبزیاں اور پیاز کی قیمت میں زبردست گراوٹ سے کھانے کی اشیاء کی تھوک مہنگائی کی شرح صفر سے0.70فیصد نیچے رہی ۔ تین ماہ مسلسل گراوٹ کے بعد تھوک مہنگائی میں اضافہ دیکھا گیا ہے ۔ اس سے قبل گزشتہ نومبر میں تھوک مہنگائی کی شرح3.15فیصد رہی تھی جب کہ دسمبر2015میں یہ صفر سے1.06فیصد نیچے درج کی گئی تھی۔ کامرس اینڈ انڈسٹری کی وزارت کی طرف سے آج یہاں جاری اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ سال دسمبر میں سبزیوں کی قیمت میں دسمبر2015ء کے مقابلے میں33.11فیصد کمی واقع ہوئی۔ پیاز کی قیمت میں37.20فیصد کی گراوٹ درج کی گئی۔ پھلوں کے دام بھی محض0.04فیصد ہی بڑھے ۔ انڈے اور گوشت مچھلی کی قیمت میں2.73فیصد اوردودھ کے دام میں4.11فیصد کا اضافہ درج کیا گیا ، وہیں ، خراب نہ ہونے والی کھانے کی اشیاء کی قیمتوں میں زیادہ اضافہ درج کیاگیا ۔ موٹے اناج7.49فیصد ، چاول4.38فیصد ، گندم12.82فیصد ، دالیں18.12فیصد اور آلو26.42فیصد مہنگے ہوئے۔ اگست2015کے بعد سولہ ماہ کے وقفے کے بعد کھانے کی اشیاء کی مہنگائی کی شرح منفی رہی ہے۔ اس میں مسلسل پانچویں ماہ گراوٹ درج کی گئی ہے ۔ تمام اہم بنیادی اشیاء کے گروپ کے اشاریہ میں1.2فیصد کی تخفیف واقع ہوئی اور یہ اشاریہ گزشتہ کے259.4عارضی سے کم ہوکر دسمبر2016کے لئے256.3(عارضی) ہوگیا۔ غذائی اشیاء کے اشاریہ میں22فیصد کی تخفیف واقع ہوئی اور یہ اشاریہ اس سے گزشتہ ماہ کے276.1(عارضی) سے کم ہوکر دسمبر2016کے لئے270.1)عارضی ہوگیا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں