یوم جمہوریہ پریڈ - ہندوستان کی فوجی طاقت اور ثقافتی ورثہ کا شاندار مظاہرہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-01-27

یوم جمہوریہ پریڈ - ہندوستان کی فوجی طاقت اور ثقافتی ورثہ کا شاندار مظاہرہ

26 جنوری
یوم جمہوریہ پریڈ، ہندوستان کی فوجی طاقت اور ثقافتی ورثہ کا شاندار مظاہرہ
نئی دہلی
پی ٹی آئی
پرشکوہ راج پتھ پر آج68ویں یوم جمہوریہ کے موقع پر ہندوستان کی فوجی طاقت اور درخشاں ثقافتی تنوع کا شاندار مظاہرہ کیا گیا جہاں ابو ظہبی کے ولیعہد شیخ محمد زید النہیان نے خصوصی مہمان کی حیثیت سے تقریب میں شرکت کی ۔ ہلکی بارش اور آسمان پر چھائے ہوئے بادل بھی ہزاروں افراد کی دلچسپی کو ماند نہیں کرسکے ، جنہوں نے مرعوب کن اور کشادہ راج پتھ پر تقریباً دیڑھ گھنٹہ تک پریڈ کا مشاہدہ کیا۔ پریڈ کی ایک بڑی خصوصیت یہ رہی کہ متحدہ عرب امارات کا149رکنی دستہ جس میں صدارتی محافظ، فضائیہ، بحریہ اور فوج کے ارکان شامل تھے ، اس خلیجی ملک کے35موسیقاروں پر مشتمل بیانڈ کی زیر قیادت مارچ میں حصہ لیا۔واضح رہے کہ اس خلیجی ملک کے ساتھ ہندوستان کے دفاعی و سلامتی تعلقات میں اضافہ ہورہا ہے ۔نیشنل سیکوریٹی گارڈ( این ایس جی) کی اعلیٰ تربیت یافتہ انسداد دہشت گردی فورس،’بلیک کیاٹ‘‘کے کمانڈوز نے پہلی مرتبہ حصہ لیا جس کا عوام نے شاندار خیر مقدم کیا۔ کئی اسلحہ نظام اور طیارے بشمول ہلکے لڑاکا جیٹ تیجس طیارے اور ڈی آڑ ڈی او کی جانب سے تیارکردہ ایر بورن ارلی وارننگ کنٹرول سسٹم(اے ای ڈبلیو اینڈ سی) کی نمائش کی گئی جس سے ہندوستان کی فوجی مہارت ظاہر ہوئی ۔ النہیان جو متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج کے ڈپٹی سپریم کمانڈر بھی ہیں، وزیر اعظم نریندر مودی کے بازو براجمان تھے جو گلابی رنگ کا صافہ پہنے ہوئے تھے ۔ دونوں قائدین کو خوشگوار موڈ میں بھی دیکھا گیا ۔ میکنائزڈ دستوں میں زیادہ توجہ حاصل کرنے والوں میں ہندوستان کے فوجی مزائل داغنے کی صلاحیت کے حاملT-90’’بھیشما‘‘ ٹینک، انفینٹری کمباٹ وہیکلBMP-2Kبرہموز موبائل سسٹم کا موبائل خودکار لانچر، اسلحہ کا پتہ چلانے والا ریڈار ، سواتھی ، اور آکاش اسلحہ نظام کے علاوہ دھنش توپ خانہ بندوقیں شامل تھیں۔صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے مارچ کرنے والے دستوں کی سلامی لی۔ ولیعہد کے ساتھ نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری ، سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ صدر کانگریس، سونیا گاندھی اور سرکردہ سیاسی و فوجی قائدین کے علاوہ سفارت کاروں نے اس شاندار پریڈ کا مشاہدہ کیا۔17ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام علاقوں کے علاوہ مرکزی وزارتوں اور محکموں کی جھانکیوں نے ملک کے تاریخی، فنکارانہ اور ثقافتی ورثہ کا مظاہرہ کیا۔ قومی شجاعت ایوارڈ پانے والے پچیس کے منجملہ اکیس بچوں نے بھی پریڈ میںحصہ لیا۔ چاربچوں کوبعد از مرگ یہ ایوارڈ دیا گیا ، پریڈ کا شاندار اختتام ہندوستانی فضائیہ کے مظاہروں کے ساتھ ہوا جس نے’’چکرا‘‘ اور’’وک‘‘ طیاروں کے ساتھ مختلف مشقوں کا مظاہرہ کیا اور ناظرین دم بخود رہ گئے ۔ت ینC-130Jسوپر ہرکیولس طیاروں کے کرتبوں پر بھی عوام نے داد دی ۔ زمین تا فضا سخت سیکوریٹی انتظامات کئے گئے تھے اور قومی دارالحکومت عملاً ایک قلعہ میں تبدیل ہوگیا تھا۔این ایس جی کے عملہ کو پریڈ کے راستہ پر واقع تمام بلند عمارتوں پر تعینات کیا گیا تھا۔
وزیراعظم کی مبارکباد
علیحدہ اطلاع کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے آج ٹوئٹر پیام کے ذریعہ عوام کو68ویں یوم جمہوریہ کی مبارکباد دی۔

پاکستانی رینجرس کو مٹھائیوں کا تحفہ
اٹاری(امرتسر)
پی ٹی آئی
یوم جمہوریہ کے موقع پر بارڈر سیکوریٹی فورس نے آج یہاں اپنی پاکستانی ہم منصب کو ہندوستانی مٹھائیوں کا روایتی تحفہ دیا۔بی ایس ایف کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ہند۔ پاک سرحد پر تعینات جوانوں نے پاکستانی رینجرس کو مٹھائیوں اور پھلوں کا تحفہ دیا۔ پاکستانی رینجرس کے کمانڈر نے تحفہ قبول کرلیا اور مصافحہ کرتے ہوئے خوشگوار کلمات کا تبادلہ کیا۔

عام بجٹ میں ٹیکس کٹوتی کی توقع
بالواسطہ ٹیکس کے اعداد و شمار کی کمی مشکلات کا باعث
نئی دہلی
پی ٹی آئی
نوٹ بندی کے حیرت انگیز اعلان کے بعد کساد بازاری سے مقابلہ کررہے مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی آئندہ ہفتہ کے بجٹ میں ٹیکس میں کمی لاتے ہوئے مارکٹ کو متحرک کرنے کے لئے غور کرسکتے ہیں۔ مگر انہیں ایک خاصی صورتحال کا سامان ہے کہ2017-18ء کے دوران جی ایس ٹی کی وجہ سے عدم دستیابی کے باعث بالواسطہ ٹیکس واضح نشانہ پر ہیں۔ وزیر فینانس نے بجٹ میں راست اور بالواسطہ ٹیکس کے حصول کے نشانہ کی اساس پر بالعموم فلاحی اخراجات کی تجاویز کو مرتب کیا ہے ۔ راست ٹیکس کے حصول کے نشانہ میں شخصی اور کارپوریٹ ٹیکس دستیاب ہوتے ہیں مگر گڈس اینڈ سروس ٹیکس( جی ایس ٹی) کو علیحدہ کرنے کی تاریخ کو یکم جولائی تک موخر کرنے کے بعد2017-18ء کی مالی بجٹ میں اس کی تلافی کرنے والا کوئی بالواسطہ ٹیکس کا حصول ممکن نہیں ہے ۔ بالواسطہ ٹیکس کے3زجاء، کسٹمز سنٹرل اکسائز اور سرویس ٹیکسس ہیں جب کہ کسٹمز کے تحت آمدنی کا مقررہ نشانہ دستیاب ہے۔ سنٹرل اکسائز سے بھی آمدنی ہوتی ہے مگر سرویس ٹیکس سے ایسا نہیں ہوسکتا کیونکہ اس کو جی ایس ٹی سے جوڑ دیا گیا ہے ۔علاوہ ازیں جی ایس ٹی کو ریاستی ویاٹ سے منسلک کردیا گیا ہے اور مرکز نے ملک کی مجموعی جی ایس ٹی کی نصف آمدنی کو اکسائز کے بعد مختص کرے گا ۔ سرویس ٹیکس اور ویاٹ کو جوڑ دیا گیا ہے اسی کی مناسبت سے بجٹ ترتیب دیاجائے گا۔ اس سال ماہرین کا کہنا ہے کہ قابل بھروسہ جی ایس ٹی آمدنی کا نشانہ مقرر نہیں ہے ۔ اس لئے کہ جی ایس ٹی کونسل کو یہ طے کرنا ہے کہ کونسی اشیاء یا ٹیکسس کو اس میں شامل کیاجائے گا۔اس کی عدم موجودگی میں کس کو جی ایس ٹی کے لئے قابل بھروسہ آمدنی کا حصول کا نشانہ نہیں ہے ۔ریاستوں کے ویاٹ اعداد و شمار کو مجموعی جی ایس ٹی آمدنی کا حساب کتاب نہیں کیاجاسکتا کیونکہ مختلف اشیاء کے لئے ٹیکزیشن کی شرح جی ایس ٹی کے تحت تبدیل ہوسکتی ہے اور ریاستوں کے اعداد و شمار ہمیشہ قابل بھروسہ نہیں ہوتے۔

بی جے پی ایک’جنگلی سانڈ‘‘ ہے: شیوسینا
شیو سینا اور بی جے پی کا اتحاد ختم
ممبئی
آئی اے این ایس
شیوسینا کے صدر اودے ٹھاکرے نے جمعرات کے دن کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) سے ممبئی میں آئندہ بلدی انتخابات میں اتحاد نہیں کریں گے ۔ا نہوں نے ممبئی میں ایک ریالی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سینا اب بی جے پی کی اتحادی نہیں ہے ۔ اور ناہی مستقبل میں کسی بھی انتخابات میں وہ اس کی اتحادی رہے گی ۔ ساتھ ہی انہوں نے ریاستی حکومت کے مستقبل پر سوال اٹھایا ۔میں بی جے پی سے مستقبل کے کسی بھی انتخابات میں اتحاد نہیں کروں گا ، چاہے وہ شہر کے ہوں یا اضلاع کے۔ آج کے دن سے ، سینا ایک نیا راستہ چنے گی۔ گزشتہ پچیس سال سے ہم اس اتحاد کو جھیلتے آرہے ہیں، اگر ماضی میں سینا کے بانی بال ٹھاکرے ان( بی جے پی) کی پشت پر نہ ہوتے ، تب وہ تباہ ہوگئے ہوتے۔ ٹھاکرے نے کہا۔ سینا چیف نے بی جے پی کا تقابل ایک جنگلی سانڈ سے کیا جو قابو سے باہر ہوگیا ہے اور جسے سدھارنا ضروری ہے ۔ انہوں نے ایک مجمع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تم (بی جے پی) ایک وزیر اعظم رکھتے ہو، چیف منسٹر رکھتے ہو، ہم نے کبھی کوئی بڑی وزارت کا مطالبہ نہیں کیا،ناہی ڈپٹی چیف منسٹر کا عہدہ مانگا، ہم ہمیشہ سے ہی تمہارے وفادار رہے ، اور کئی مرتبہ تمہیں اپوزیشن سے بچایا بھی۔ تاہم اب اگر تم ہمارے گھر میں مداخلت کرو گے ، ایسی صورت میں ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے ۔ اس علیحدگی کے بعد سینا اور بی جے پی آئندہ مقامی انتخابات میں جو کہ دس بڑے شہروں اور پچیس اضلاع کونسل میں ہونے والا ہے ، ایک دوسرے کا سامنا کریں گے، جس میں75فیصد دیہی ووٹ بینک ہے ۔ ایک بڑے معیاد کے لئے ، اس سے دیویندر فڑ نویس کی حکومت کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے، جب کہ ان کی حکومت شیوسینا کے63اراکین اسمبلی پر منحصر ہے ۔ بی جے پی جسے122نشستیں ہیں، ریاست میں اکثریت ثابت کرنے کے لئے واضح کمی رکھتی ہے ۔ ٹھاکرے کے اعلان کے بعد، مہاراشٹرا کے چیف منسٹر فڑ نویس نے ٹوئٹ کیا کہ شفاف حکومت ہمارا من ترا ہے ۔ ہم ان کے ساتھ جائیں گے جو ہمارے ساتھ آنا چاہتے ہیں یا پھر ان کے بغیر بھی آگے جائیں گے ۔ تاہم تبدیلی قریب ہے۔ آنے والے بلدی انتخابات سابقہ اتحادیوں کے درمیان سخت جنگ کی صورت میں سامنے آسکتے ہیں، جب کہ شیو سینا نوٹ بندی کے مسئلہ پر بی جے پی کے خلاف مہم چلائے گی اور بی جے پی رشوت ستانی کو شیو سینا سے جوڑنے کی کوشش کرے گی۔ ایم سی جی ایم اور دیگر میونسپل کارپوریشنس کے انتخابات جو کہ ریاست کے علاقوں بشمول ناشک، پونے ، کولہا پور اور ناگپور میں21فروری کو ہونے والے ہیں، اس کے نتائج کا23فروری کو اعلان کیاجائے گا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں