عسکریت پسندوں کے حملہ میں 3 فوجی ہلاک - پاکستان سے ہندوستان کا احتجاج - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-11-23

عسکریت پسندوں کے حملہ میں 3 فوجی ہلاک - پاکستان سے ہندوستان کا احتجاج

22/نومبر
عسکریت پسندوں کے حملہ میں 3 فوجی ہلاک - پاکستان سے ہندوستان کا احتجاج
سری نگر
پی ٹی آئی
مشتابہ پاکستانی عسکریت پسندوں نے آج کنٹرول لائن پار کرتے ہوئے ایک کارروائی میں تین ہندوستانی سپاہیوں کو ہلاک کردیا اور ایک کی نعش مسخ کردی۔ یہ ایک مہینہ سے بھی کم وقت میں ایسا دوسرا واقعہ ہے ۔ جس سے ملک میں برہمی پیدا ہوگئی۔ کشمیر کے ماچل سیکٹر میں فوج کی پٹرولنگ پارٹی پر حملہ کیا گیا جس کے بعد ہندوستانی فوج نے سخت جواب دینے کا عز کیا۔ایک سینئر فوجی آفیسر نے بتایا کہ آج کپواڑہ ضلع کے ماچل سیکٹر میں جنگلاتی پٹی میں ایل او سی کے قریب دہشت گردوں نے ہندوستانی فوج کی پٹرولنگ پارٹی پر یہ حملہ کیا۔ فوج کی شمالی کمانڈ کے ترجمان نے ٹوئٹر پر کہا کہ اس بزدلانہ حرکت کا سخٹ جواب دیا جائے گا۔ تین مقتول سپاہیوں کی شناخت راجستھان کے پچیس سالہ پربھو سنگھ ، غازی پور اتر پردیش کے اکتیس سالہ کشواہا اور غازی پور کے پچیس سالہ ششانت سنگھ کی حیثیت سے کی گئی ہے۔ فوجی ذرائع نے بتایا کہ پربھو سنگھ کی نعش مسخ کی گئی۔ اس دوران ہندوستان نے اپنے سپاہیوں کی ہلاکت اور ایک فوجی کی نعش مسخ کرنے پر پاکستان سے شدید احتجاج کیا ہے ۔ یہ احتجاج اس وقت درج کیا گیا جب اسلام آباد میں ہندوستان کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو پاکستانی دفتر خارجہ میں طلب کیا گیا۔ جنگ بندی کی مبینہ خلاف ورزیوں پر ہندوستانی سفارتکار کو طلب کیا گیا تھا۔ ہندوستان کے ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ نے جنہیں ڈائرکٹر جنرل جنوبی ایشیاء و سارک محمد فیصل نے طلب کیا تھا،کہا کہ پاکستانی سپاہی جان بوجھ کر شہری علاقوں کو نشانہ بنارہے ہیں جس کے نتیجہ میں ہلاکتیں ہورہی ہیں۔ وزیر دفاع منوہر پاریکر نے تین سپاہیوں کی بزدلانہ اور بے رحمانی ہلاکت اور ایک فوجی کی نعش مسخ کرنے کی مذمت کی۔ انہوں نے اس عظیم قربانی کے لئے بہادر شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ٹوئٹر پر یہ بات کہی۔ انہوں نے فوج کو ہدایت دی کہ اس طرح کی کارروائیوں کا سخت سے سخت جواب دیاجائے ۔ اسی دوران شمالی کشمیر کے گوری خاں موضع میں سیکوریٹی فورسس کے ساتھ جھڑپ میں دو مبینہ عسکریت پسند ہلاک ہوگئے ۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ضلع باندی پورہ کے گوری خاں موضع میں عسکریت پسندوں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر سیکوریٹی فورسس اور ریاستی پولیس کے خصوصی مہم گروپ نے مشترکہ تلاشی مہم شروع کی ۔ عسکریت پسندوں نے فرار ہونے کی کوشش کی لیکن سیکوریٹی فورسس نے کل رات کی اس کارروائی میں تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے تمام علاقہ کو گھیر لیا اور فرار ہونے کی کوشش کو ناکام بنادیا۔ ذرائع نے کہا کہ آج صبح کی روشنی نکلتے ہی سیکوریٹی فورسس ایک خاص مقام کی طرف بڑھنے لگی جہاں عسکریت پسندو روپوش تھے۔ بعد ازاں فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوگیا ۔ انکاؤنٹر میں دو عسکریت پسند ہلاک ہوگئے ۔ عسکریت پسندوں کی ہلاکت کے بعد آج صبح سینکڑوں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور سیکورٰٹی فورسس کی کارروائی کے خلاف زبردست مظاہرہ کیا۔ ذرائع کے مطابق باندی پورہ کے حجن علاقہ میں مظاہرین کو منتشر کرنے سیکوریٹی فورسس نے آنسو گیس شل برسائے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حجن کے گوری خاں موضع میں سیکوریٹی فورسس کی فائرنگ میں دو دہشت گردوں کی ہلاکت کی اطلاع کے ساتھ ہی سینکڑوں افراد مخالف فورس اور آزادی کی حمایت میں نعرے لگاتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے اور مہلوک عسکریت پسندوں کی نعشیں حوالے کرنے کا مطالبہ کیا۔ تاہم علاقہ میں موجود سیکوریٹی فورسس نے انکاؤنٹر کے مقام کے اطراف سیکوریٹی گھیرے کو توڑنے سے مظاہرین کو روک دیا اور آنسو گیس شل برساتے ہوئے مظاہرین کو منتشر کردیا۔ تاہم مظاہرین دوبارہ منظم ہوکر پتھراؤ کرنے لگے۔ آخری ملنے تک جھڑُوں کا سلسلہ جاری تھا۔ اس دوران بی ایس ایف نے آج جموں میں بین الاقوامی سرحد کے قریب ایک پاکستانی عسکریت پسند گائیڈ کو ہلاک کردیا اور دو تخریب کاروں کی در اندزی کی کوشش کو ناکام بنادیا۔ بی ایس ایف کے ایک سینئر آفیسر نے بتایا کہ اس در انداز کے پاس سے پاکستان کے کرنسی نوٹس، پاکستان کے سگریٹ پیاکیٹس، کھانے پینے کی اشیاء، دو چاقو ، ایک کٹر، بعض اردو اخبارات، سیالکوٹ کا ایک ویزٹنگ کارڈ، چینی زبان میں ایک ڈائری، ایک کتابچہ اور چینی اخبار کا ایک ورقیہ برآمد ہوا۔

لوک سبھا میں ہنگامہ جاری، اجلاس دن بھر کے لئے ملتوی
نوٹ بندی کے خلا ف احتجاج میں اے آئی اے ڈی ایم کے بھی شامل
نئی دہلی
یو این آئی
پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کا دوسرا ہفتہ ایسا لگتا ہے کہ بے کار ہوجائے گا کیونکہ نوٹ بندی پر قاعدہ56کے تحت بحث اور وزیر اعظم کی ایوان میں موجودگی کے مطالبہ پر اپوزیشن کے اڑے رہنے سے آج بھی اجلاس دن بھر کے لئے ملتوی ہوگیا۔ وقفہ سوالات میں پہلے التوا کے بعد دوپہر میں جیسے ہی کارروائی شروع ہوئی اپ وزیشن، نعرے بازی کرتے ہوئے پھر ایوان کے وسط میں پہنچ گئی۔ اسپیکر سمترا مہاجن نے کانگریس، ترنمول کانگریس بایاں بازو اور دیگر جماعتوں کی تحریک التوا کی نوٹسیں پھر مسترد کرنے کا اعلان کیا۔ وزیر پارلیمانی امور اننت کمار نے کہا کہ حکومت بحث شروع کرنے تیار ہے ۔ ایوان میں کانگریس کے قائد ملیکار جن کھڑگے نے کہا کہ ہم بھی بحث کے لئے تیار ہیں لیکن قاعدہ56کے تحت۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو ایوان میں موجود رہنا چاہئے تاکہ وہ نوٹ بندی کے اپنے فیصلہ کی وضاحت کریں اور عوام کی مشکلات سنیں۔ کھڑگے نے کہا کہ وزیر اعظم کو بلائیے۔ غریب غیر منظم لیبر مررہے ہیں۔ شادیاں ٹوٹ رہی ہیں۔ اسپیکر سے اپ نے مطالبہ پر زور دینے کھڑگے نے اردو کا ایک شعر سنایا
لبوں پر اس کے کبھی بددعا نہیں ہوتی
بس ایک ماں ہے جو کبھی خفا نہیں ہوتی
اس پر سمترا مہان نے کہا کہ میں بھی بحث کے لئے تیار ہوں۔ ماں بھی چاہتی ہے کہ تمام بچے ہنسی خوشی مل جل کر رہیں اور مسئلہ پر بحث کریں۔ وزیر پارلیمانی امور نے کہا کہ عوام کی آواز بالکل واضح ہے ، وہ کرپشن اور کالا دھن کے خاتمہ میں مودی حکومت کے ساتھ ہیں۔ ترنمول کانگریس قائد سدیپ بندھو پادھیائے نے کہا کہ اسپیکر، ایوان کی کسٹوڈین ہیں۔ آپ فیصلہ لیں۔ قاعدہ56کے تحت بحث میں کیا برائی ہے۔ ہم مثبت بحث چاہتے ہیں۔بر سر اقتدار جماعت، موجودہ صورتحال کے لئے ذمہ دار ہے ۔ وقفہ سوالات جیسے یہ شروع ہوا پوری اپوزیشن’’عام جنتا بھوکی ہے، مودی سرکار ہوش میں آؤ‘‘ کے نعرے لگاتی ایوان کے وسط میں پہنچ گئی۔ اپوزیشن ایک ہے ، مودی سرکار تم کو آنا ہے ، مودی سرکار جواب دو۔کے بھی نعرے لگ رہے تھے۔ پی ٹی آئی کے بموجب اپوزیشن کو آج اس وقت تقویت ملی جب نوٹ بندی کے خلاف احتجاج میں اے آئی اے ڈی ایم کے ارکان بھی اس کے ساتھ شامل ہوگئے ۔ حکومت نے ایسے قاعدہ کے تحت بحث کی جس کی رو سے ووٹنگ لازمی ہوتی ہے ،پرزور مخالفت کی جس کے نتیجہ میں لوک سبھا اجلاس کل تک کے لئے ملتوی ہوگیا۔ اپوزیشن کو اس وقت تقویت ملی جب پی وینو گوپال( اے آئی اے ڈی ایم کے) نے کرنسی کی قلت سے عوام کی مشکلات کا ذکر کیا۔ انہوںنے کہا کہ ان کی پارٹی نے بھی تحریک التوا کی نوٹس دی ہے ۔ وینو گوپا کے یہ کہتے ہی اپوزیشن کی خوشی کا ٹھکانہ نہیں رہا کیونکہ اے آئی اے ڈی ایم کے کئی مسائل پر حکومت کی ہمدرد سمجھی جاتی ہے۔ کانگریس، ٹی ایم سی، بایاں بازو، سماج وادی پارٹی اور عام آدمی پارٹی نوٹ بندی پر قاعدہ56کے تحت بحث چاہتی ہیں۔نائب صدر کانگریس راہول گاندھی اپنی نشست پر ، پنجاب کے عام آدمی پارٹی رکن پارلیمنٹ ہریندر سنگھ خالصہ سے بات چیت کرتے دیکھے گئے۔ آئی اے این ایس کے بموجب لوک سبھا اجلاس، منگل کو دن بھر کے لئے ملتوی ہوگیا کیونکہ اپوزیشن نے نوٹ بندی کے خلاف پرشور احتجاج کیا۔ اس نے وزیر اعظم پر ڈکٹیٹر ،آمر کی طرح کام کرنے اور عام لوگوں کو مصیبت میں مبتلا کردینے کا الزام عائد کیا۔ اپوزیشن مودی سرکار ہوش میں آؤ اور مودی تیری تانا شاہی نہیں چلے گی، نہیں چلے گی کے نعرے لگارہی تھی۔

نوٹ بندی: شادیوں کے لئے رقم نکالنے کی شرائط میں نرمی
ممبئی
پی ٹی آئی
ریزروبینک آف انڈیا نے آج ان خاندانوں کو کچھ راحت دی ہے جہاں شادیاں ہونے والی ہیں اور بینک کھاتوں سے ڈھائی لاکھ روپے تک نکالنے کے لئے کئی شرائط نرم کی ہیں جس کے تحت ادائیگیوں کے لئے حلفنامے کو دس ہزار روپے سے زیادہ ہونے کی صورت میں ہی لازم کیا گیا ہے ۔ اس سے پہلے رقم نکالنے والے کے لئے یہ لازمی تھا کہ وہ بینک کھاتے سے نکالے گئے دھائی لاکھ روپے میں سے تمام ادائیگیوں کے بارے میں تفصیلات یپش کرے ۔ آر بی آئی نے بینکوں سے اس بات کو یقینی بنانے کے لئے بھی کہا ہے کہ وہ کسانوں میں رقم کی تقسیم کے لئے دیہی کوآپریٹیو بینکس کو رقومات فراہم کرے ۔ تاکہ انہیں ربیع کے موسم کے دوران بیج، کھاد اور دوسری چیزوں کی خریداری کے لئے درکار قابل قبول نوٹس مل سکیں۔وزارت فینانس نے کہا کہ پانچ سو روپے اور ایک ہزار کے نوٹ چھوٹی بچتوں کی اسکیمات میں جمع نہیں کرائی جاسکتیں۔ وزارت فینانس نے کہا کہ اس معاملہ کا جائزہ لیا گیا اور فیصلہ کیا گیاکہ چھوٹی بچتوں کی اسکیمات کے سبسکرائبرس کو چھوٹی بچتوں کی اسکیموں میں پانچ سو روپے اور ایک ہزار روپے کے پرانے نوٹ جمع کرانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ اسی دوران کئی بینکوں میں قطاریں کم ہوئیں اور تقریبا 40فیصد اے ٹی ایمس سے پانچ سو روپے اور دو ہزار روپے کے نئے نوٹ ملنے شروع ہوگئے ۔ اس طرح نقدی کی قلت سے دوچار افراد کو کچھ راحت ملی ہے ۔ تاہم دیہی اور نیم دیہی علاقوں کی صورتحا ل شہری علاقوں اور میٹرو شہروں کے مقابلے میں بہتر نہیں ہے۔ دیہی اور نیم دیہی علاقوں کی بینک شاخوں کو اب بھی نقدی کی قلت کا سامنا ہے ۔ آر بی آئی نے بینکوں سے کہا ہے کہ وہ ان عہدیداروں کے خلاف سخت کارروائی کریں جو نوٹوں کے تبادلے میں جعلسازی کررہے ہیں ۔ بینکوں سے کہا گیا ہے کہ وہ جمع کرائے گئے یا تبادلہ کئے گئے نوٹوں کے بارے میں تفصیلات تیار کریں۔بگ بازار نے اعلان کیا ہے کہ کسٹمرس 24نومبر سے اس کے تمام اسٹورس پر ڈیبٹ کارڈ استعما لکرتے ہوئے دو ہزار روپے تک کی رقم نکال سکتے ہیں۔ فیوچرریٹیل کمپنی نے ایک بیان میں کہا کہ اس کے تمام اسٹورس پر یہ سہولت دی جائے گی جس کے تحت لوگ ڈیبٹ کارڈس یا اے ٹی ایم کارڈس کے ذریعہ اپنے بینک کھاتوں سے دو ہزارروپے تک کی رقم نکال سکیں گے۔نوٹ بندی کے بعد نقدی کی قلت سے دوچار عوام کی سہولت کے لئے حکومت نے ایک اور ہفتہ تک ایر پورٹس پر پارکنگ فیس وصول نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ سہولت28نومبر کی آدھی رات تک کے لئے ہوگی۔

نوٹوں کی منسوخی ، ہائی کورٹ میں8دسمبر کو درخواستوں کی سماعت
نئی دہلی
پی ٹی آئی
دہلی ہائی کورٹ نے آج کرنسی نوٹوں کی منسوخی کے خلاف درخواستوں کی سماعت کے لئے8دسمبر کی تاریخ مقرر کی ، جن میں یہ سوال اٹھایا گیا تھا کہ حکومت کس طرح بعض سرکاری اداروں بشمول ہاسپٹلس اور پٹرول پمس کو پرانے نوٹ استعمال کرنے کی اجازت دے سکتی ہے۔ چیف جسٹس جی روہینی اور جسٹس وی کے راؤ پر مشتمل بنچ نے کہا کہ وہ اس معاملہ کی سماعت دسمبر میں کرے گی، کیوں کہ سپریم کورٹ کو مرکز کی درخواست سے واقف کرایا گیا ہے، جس میں مختلف ہائی کورٹس اور دیگر عدالتوں میں حکومت کے خلاف درخواستوں پر کارروائی پر حکم التوا کی گزارش کی گئی ہے ۔ عدالت نے کہا کہ ہم اس معاملہ کی سماعت8دسمبر تک ملتوی کریں گے اور مرکز کی درخواست پر سپریم کورٹ کی ہدایت کا انتظار کریں گے ۔بہر حال درخواست گزار کے وکیل نے جو دو ہزار روپے کے نئے کرنسی نوٹوں کی منسوخی کا بھی مطالبہ کررہے ہیں، اس رولنگ کی مخالفت کی اور کہا کہ یہ اقدام غیر قانونی اور قانون کی نظر میں خراب ہے ۔ مرکز نے سپریم کورٹ سے کہا تھا کہ8نومبر کو پانچ سو اور ہزار روپے کے کرنسی نوٹوں کی منسوخی کے فیصلہ کے خلاف سوائے عدالت عظمیٰ کے مختلف عدالتوں میں کارروائی سے بے حد الجھن پیدا ہوگی۔ درخواست گزر پوجا مہان نے جو ایک ڈیزائنر شوروم چلاتی ہیں، اپنے وکیل اے مائتری کے ذریعہ ہائی کورٹ سے التجا کی کہ اس معاملہ کی سماعت8دسمبر سے پہلے کی جائے، کیونکہ نہ صرف وہ بلکہ دیگر لوگ بھی اپنی روزی روٹی سے محروم ہورہے ہیں اور ان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے ۔ اس پر بنچ نے کہا کہ اگر آپ ہنگامی نوعیت محسوس کرتے ہیں تو آپ مقررہ تاریخ سے پہلے رجوع ہوسکتے ہیں اور تاریخ کو مقدم کرنے کی درخواست کرسکتے ہیں، لیکن پہلے سپریم کورٹ کو مرکز کی درخواست کی منتقلی کے بارے میں فیصلہ کرنے دیں۔ پوجا مہاجن نے اپنی درخواست میں حکومت پر یہ بھی الزام عائد کیا کہ وہ دوہرا موقف اختیار کررہی ہے۔ ایک جانب وہ عوام کی پرانے نوٹوں کو بینک میں جمع کرنے کے لئے حوصلہ افزائی کررہی ہے اور دوسری جانب ڈھائی لاکھ روپے سے زائد رقم جمع کرنے پر ان کے خلاف کارروائی کی دھمکی بھی دے رہی ہے ۔ مہان کے علاوہ بیرندر سنگوان کی ایک درخواست بھی داخل کی گئی، جس میں مرکز کو اس بات کو یقینی بنانے ہدایت دینے کی گزارش کی گئی کہ تمام اے ٹی ایمس پر رقم کی سربراہی کو یقینی بنایا جائے اور عوام کو مسائل کا سامنا کرنا نہ پڑے۔

نوٹ بندی سے کرپشن کی تھام نہیں ہوگی: سابق امریکی ٹریژری سکریٹری
واشنگٹن
آئی اے این ایس
وزیر اعظم نریندر مودی کی نوٹ بندی مہم پر سخت تنقید کرتے ہوئے سابق امریکی ٹریژری سکریٹری لارنس ایچ سمرس نے فرا تفری پھیلانے والے اس اقدام کے دیرپا فوائد پر نہ صرف تنقید کی بلکہ یہ بھی کہاکہ اس کے نتیجہ میں حکومت پر سے بھروسہ اٹھ گیا۔ یہ مہم کرپشن کی روک تھام نہیں کرپائے گی۔ سمرس نے پی ایچ ڈی امید وار معاشیات ہارورڈ یونیورسٹی نتاشاسرین کے ساتھ بلاگ میں لکھا کہ نوٹ بندی سے افرا تفری پھیلی ہے اور یہ آزاد معاشروں کی اسپرٹ(روح( کے خلاف ہے جو ایک بے قصور کو سزادینے کے بجائے کئی مجرموںکو چھوڑ دینے کو ترجیح دیتے ہیں۔ یہ کرنسی پالیسی میں بہت بڑی تبدیلی ہے جو کئی دہوں میں دنیا میں کہیں ہوتی ہے۔ انہوںنے پانچ سو اور ہزار روپے کے نوٹ ہٹانے کے ڈرامائی اقدام پر حیرت کا اظہار کیا ۔ بڑے کرنسی نوٹ جیسے ہی کاغذ کے ٹکڑوں میں تبدیل ہوئے، ہندوستان میں ہنگامہ مچ گیا۔ چھوٹے اور متوسط دکانداروں کی جو زیادہ تر لین دین نقدی میں کرتے ہیں، دکانیں ویران ہوگئیں۔ عام ہندوستانیوں نے پچھلا ہفتہ بینکوں کے سامنے قطاروں میں گزارا ۔ ورلڈ بینک کے سابق چیف اکنامسٹ سمرس نے کہا کہ ہندوستان میں عرصہ دراز سے جس طرح تجارت یا کاروبار ہوتا ہے اس لحاظ سے کیا غیر قانونی ہے،کون کرپٹ ہے اس پر بحث کی گنجائش ہے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں