پی ٹی آئی
نائب صدر کانگریس راہول گاندھی نے آج وزیر اعظم نریندر مودی پر آج ایک بار پھر الزام عائد کیا کہ وہ اعلیٰ درجہ کے صنعت کاروں کے لئے کام کررہے ہیں جنہوں نے انتخابات کے دوران ان کا ساتھ دیا تھا ۔ انہوں نے الزام عائد کیا مودی نے پندرہ صنعت کاروں کے1.10لاکھ کروڑ روپے کے قرضہ جات معاف کردئیے ہیں کیونکہ انہوں نے انتخابات کے دوران ان کا ساتھ دیا تھا ۔ انہوںنے وضاحت کی آپ (مودی) سارے ملک کے وزیر اعظم ہیں اور صرف صنعت کاروں کے نہیں ہیں۔ اپنی کسان یاترا کے دوران متھرا میں عوام کے ساتھ نشست سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مطالبہ کیا کہ کسانوں کے قرضہ جات معاف کردئیے جائیں، برقی شرحوں میں پچاس فیصد کی کمی کی جائے اور زرعی پیداوار کی امدادی قیمتوں میں اضافہ کیاجائے ۔
آگرہ
یو این آئی
کانگریس کی ’’دیوریا سے دلی کسان یاترا‘‘ کے 21ویں دن آج سیکوریٹی کے سلسلہ میں بہت بڑی کوتاہی کو دیکھا گیا جب کہ پارٹی کے نائب صدر راہول گاندھی کو آگرہ میں مہاراجہ اگراسین کے مجسمہ کی گلپوشی کے فوری بعد برقی شاک لگا ۔ خوش قسمتی سے وہ زخمی ہونے سے بگ گئے اور اپنی یاترا جاری رکھی۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق تاج محل کے شہر کے علاقہ صرافہ بازار میں روڈ شو کے دوران راہول گاندھی صدر یوپی اسٹیٹ یونٹ کانگریس راج ببر کے ساتھ مہارا اگرا سین کے یوم پیدائش پر ان کے مجسمہ پر پھول مالا چڑھانے کے لئے پہنچے ۔ انہوںنے مجسمہ میں پھول مالا چڑھائی اور پجاری نے پوجا کی مگر راہول گاندھی اپنے روڈ شو کو جاری رکھنے کے لئے جیسے ہی پلٹے ان کے بائیں کان کو برقی وائر نے چھو لیا جس کی وجہ سے انہیں ہلکا سا جھٹکا محسوس ہوا۔ راہول گاندھی جن کو ایلائٹ اسپیشل پروٹکشن گروپ کا تحفظ حاصل ہے ، انہیں اتر پردیش میں جہاں انتخابات ہونے والے ہیں،2500کلو میٹر کی جاریہ کسان مہا یاترا کے دوران دوسری مرتبہ سیکوریٹی کو تاہی کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔ قبل ازیں گزشتہ ہفتہ ایک نوجوان نے سیتا پور میں جوتا پھینکا تھا۔
modi should forgive farmers debt says rahul gandhi
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں