چین نے برہم پتر کا پانی روک دیا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-10-02

چین نے برہم پتر کا پانی روک دیا

بیجنگ
پی ٹی آئی
چین نے اپ نے ایک انتہائی مہنگے ہائیڈروپاور پراجکٹ کی تعمیر کے تحت طاقتور بندی برہم پتر کی ایک معاون ندی کو بند کردیا ہے جس سے ہندوستان میں تشویش پیدا ہوسکتی ہے کیونکہ اس کے نتیجہ میں طاس کے نچلے ممالک میں بہاؤ متاثر ہوگا ۔ سرکاری میڈیا میں یہ بات بتائی گئی ۔ اس پراجکٹ کے سربراہ کے حوالے سے سرکای نیوز ایجنسی نے خبر دی۔ تبت میں اس پراجکٹ پر4.95بلین یووان کا سرمایہ لگایا گیا ہے ۔ یہ مقام سکم کے قریب ہے اور وہاں سے برہم پتر ندی ارونا چل پردیش میں بہتی ہے ۔ رپورٹ میں اس پراجکٹ کو کافی مہنگا قرار دیا گیا جس کی تعمیر2014ء میں شروع ہوئی اور اسے2019ء تک مکمل کرنا ہے ۔ یہ بات واضح نہیں ہے کہ اس ندی کو روکنے سے طاس کے نچلے ممالک جیسے ہندوستان اور بنگلہ دیش میں برہم پتر کے پانی کے بہاؤ پر کیا اثر پڑے گا ۔ گزشتہ سال چین نے تبت میں برہم پتر ندی پر1.5بلین ڈالر کے ہائیڈرو پاور اسٹیشن کو کارکرد بنایا تھا، جس پر ہندوستان نے تشویش کا اظہار کیا تھا ۔ برہم پتر کی معاون ندی کو بند کرنے کا یہ فیصلہ ایک ایسے وقت سامنے آیا جب ہندوستان نے اوڑی حملہ کے بعد پاکستان پر جوابی وار کرنے کی اپنی کوششوں کے تحت سندھ طاس معاہدہ پر پاکستان سے بات چیت روک دی ہے اور پاکستان کے کنٹرول والی ندیوں کے پانی سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کا فیصلہ کیا ہے۔ ماہرین نے خبر دار کیا تھا کہ دریائے سندھ کا پانی روکنے پر پاکستان کا اتحادی چین، ہندوستان کے لئے برہم پتر کا پانی بند کرسکتا ہے ۔ اس دوران چین نے اعلان کیا کہ پاکستان سے سر گرم تنظیم جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو دہشت گرد قرا ر دینے کے لئے ہندوستان کی درخواست پر تکنیکی التوابرقرار رہے گا۔ اقوام متحدہ کی تحدیدات کمیٹی نے چین نے ہندوستان کی اس کوشش کو رکوا دیا تھا ۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ مارچ2016ء میں ہندوستان کی درخواست پر عائد کردہ یہ تکنیکی التوا قائم رہے گا کیونکہ ہندوستان کی درخواست پر اب بھی اختلافات پائے جاتے ہیں۔ اس التو ا سے متعلقہ کمیٹی کو غوروخوض کرنے کے لئے مزید وقت ملے گا۔
نئی دہلی
یو این آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے چین کو قومی دن پر مبارکباد دیتے ہوئے آج کہا کہ ہندوستان اور چین مل کر ایشیاء ک پر امن اور خوشحال بناسکتے ہیں ۔ مودی نے اس موقع پر چین کے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ جاری کرکے صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم لی کیکیانگ اور وہاں کے لوگوں کو مبارکباد دی اور انہیں اپنے خیالات سے آگاہ کیا ۔ انہوں نے ٹوئٹ کیا ، حال میں ہمارے تعلقات مستحکم ہوئے ہیں اور اس سے ہمارے درمیان باہمی اعتماد اور تعلق میں اضافہ ہوا ہے اور دونوں ملکوں کے لوگوں کے درمیان باہمی اعتماد اور تعلق میں اضافہ ہوا ہے اور دونوں ملکوں کے لوگوں کے درمیان تعلقات مزید مستحکم ہوئے ہیں ۔ ہم اس سمت میں اپنی کوشش جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور چین کے تعلقات صدیوں پرانے ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان روحانی، علمی، ہنر مندی، فن اور تجارت کی سطح پر تعلقات رہے ہیں اور ہم نے ایک دوسرے کی تہذیب کا ہمیشہ احترام کیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ دونوں ملکوں کے سامنے کئی معاملات میں یکساں چیالنجس اور مواقع ہیں ۔ پوری دنیا اس وقت ایشیاء کی طرف دیکھ رہی ہے اور اس ماحول میں ہندوستان اور چین کی ترقی، خوشحالی اور باہمی تعاون سے علاقہ میں امن و استحکام کی بنیاد طئے کی جاسکتی ہے ۔

China blocks tributary of Brahmaputra in Tibet to build dam

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں