علیحدگی پسند غیر تعلیم یافتہ نوجوانوں کی نئی نسل کے خواہاں - محبوبہ مفتی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-10-29

علیحدگی پسند غیر تعلیم یافتہ نوجوانوں کی نئی نسل کے خواہاں - محبوبہ مفتی

28/نومبر
اودھم پور
پی ٹی آئی
علیحدگی پسندوں پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے چیف منسٹر جموں و کشمیر محبوبہ مفتی نے آج الزام عائد کیا کہ وہ وادی میں اسکولوں کو کام کاج کی اجازت نہیں دے رہے ہیں کیوں کہ وہ غیر تعلیم یافتہ نوجوانوں کی ایک نئی نسل کے خواہاں ہے جو سنگباری کرسکیں اور پانی کی توپوں کا چارہ بننے کے لئے استعما ل کئے جاسکیں ۔ انہوں نے کہا کہ علیحدگی پسند فوجی کیمپس، پولیس اسٹیشنوں اور سی آر پی ایف کیمپوں پر حملے کے لئے اکساتے ہوئے غریب خاندانوں کے بچوں کا استحصا لکررہے ہیں اور انہیں ڈھا ل کے طور پر استعما ل کررہے ہیں جب کہ تعلیم یاتہ بچے سنگباری نہیں کرسکتے ۔ علیحدگی پسندان کے لئے سنگباری کرنے واے غیر تعلیم یافتہ نوجوانوں کی ایک نسل کے خواہاں ہیں جو ان کے لئے سنگباری کرسکیں۔ محبوبہ مفتی نے علیحدگی پسندوں پر ایک سخت نکتہ چینی میں یہ بات کہی۔ انہوں نے یہاں پولیس آفیسرس کی ایک پاسنگ آوٹ پریڈ کے مشاہدے کے بعد یہ بات کہی۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ قائدین جو بچوں کے مستقبل اور ان کی تعلیم کو ترجیح دیتے ہیں ایسے قائدین کی ضرورت ہے۔ بچوں کو اس کی ضرورت ہے اور انہیں پانی کی توپوں کا چارہ بننے کے لئے استعما ل نہیں کیاجاسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ مسلسل تین مہینوں سے ہمارے اسکولس بند ہیں۔ ہم انہیں کھولنے کی کوشش کررہے ہیںحتی کہ دہلی کے ایک اعلیٰ سطحی وفد کو بھیجا گیا تھا ۔ ہمارے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ تین مرتبہ آئے تھے۔ ہمارے وزیر فینانس ارون جیٹلی وہاں گئے تھے اور ایک کل جماعتی وفد بھی ان سے ملاقات کے لئے آیا تھا لیکن انہوں نے ان کے لئے دروازے بندکردئیے ۔ یشونت سنہا کی زیر قیادت سیول سوسائٹی کے ایک وفد کی درخواست کا جواب میں جس میں کشمیر کا اس کا سہ روزہ دورہ کل مکمل کرلیا دو اسکولوں کو نذر آتش کرتے ہوئے دیا گیا ۔ چیف منسٹر نے یہ بات کہی۔ سیول سوسائٹی کا ایک وفد علیحدگی پسندوں سے ملاقات کے لیے گیا تھا لیکن انہوں نے ان کے لیے اپنے دروازے کھول دئیے ۔ ٹیم نے ان سے درخواست کی کہ بچوں کے مستقبل کو تباہ نہ کریں اور خدا کے لئے اسکولوں کو کھولنے کی اجازت کے ذریعہ مدد کریں اور اس کا جواب دو اسکولوں کو نذر آتش کرتے ہوئے دیا گیا۔ زائداز100ایام تک وادی میں بے چینی جاری ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ علیحدگی پسند یہ چاہتے ہیں کہ بچوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کرتے ہوئے انہیں گزند پہنچانے کے خواہاںہیں۔ ان کا یہ احساس ہے کہ غریب افراد کے بچوں کو مرنے دیا جائے۔ کیا ہوگا اگر وہ زخمی ہوں گے یا مرجائیں گے جو ہمارے لئے چیلنج ہے کیونکہ اب تک انہوں نے غریب بچوں کو بندوق حوالے کی ہے اور اب انہیں ڈحال کے طور پر استعمال کررہے ہیں۔ تمام مہلوکین یا زخمیوں میں90فیصد چھوٹے بچے ہیں جو امیر خاندان سے نہیں ہیں۔ ان قائدین کا ایک بھی بچہ زخمی نہیں ہوا ہے ۔ صرف غریب بچے زخمی ہورہے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ علیحدگی پسندوں کو پہلے سوچنا چاہئے کہ ان کے لئے غیر تعلیم یافتہ نوجوان اپنے ہاتھوں میں بندوق اٹھالیں لیکن گزشتہ 25برسوں میں نوجوانوں کو یہ احساس ہوگیا ہے کہ بندوق سے کوئی مسئلہ حل نہیں کیاجاسکتا ۔ بچے بندوقیں اٹھانے کے لئے تیار نہیں ہیں۔

Separatists Using Children As 'Cannon Fodder', Says Mehbooba Mufti

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں