جموں کے پلن والا علاقے میں پاکستان کی زبردست فائرنگ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-10-02

جموں کے پلن والا علاقے میں پاکستان کی زبردست فائرنگ

نئی دہلی، جموں
یو این آئی، رائٹر
پاکستان نے جموں کے پلن والا سیکٹر میں خط قبضہ کے پاس آگے کے مواضعات پر بلا اشتعال فائرنگ کی جس کے باعث سرحد کے پاس رہنے والے افراد محفوظ مقامات کو منتقل ہوگئے۔ پاکستان کی فوج نے علاوہ ازیں جنگ بندی معاہدہ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آج صبح کی اولین ساعتوں میں بین الاقوامی سرحد پر واقع اکھنورسیکٹر میں بلا اشتعال فائرنگ کی اور فوجی چوکیوں کو نشانہ بنایا۔ پاک مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردوں کے جمع ہوکر کارروائی کے لئے نکلنے کے مقامات پر انڈین آرمی کے تیز رفتار اور نپے تلے حملوں کے بعد ہند۔ پاک سرحد کے پاس واقعہ علاقوں میں کشیدگی پیدا ہوجانے کے دوران بین الاقوامی سرحد اور خط قبضہ کے نزدیک رہنے والے تقریبا10000دیہاتیوں نے گھرون سے تخلیہ کردیا ہے اور ضلع جموں میں محفوظ مقامات کو منتقل ہوگئے ہیں۔ حکام نے سرحد پر رہنے والوں سے کل کہا تھا کہ وہ پاک مقبوضہ کشمیر میں انڈین آرمی کے سرجیکل حملوں کے پیش نظر محفوظ مقامات کو منتقل ہوجائیں ۔ ڈپٹی کمشنر جموں سمرن دیپ سنگھ نے آج رات بتایا، تقریباً10000افراد آج سرحدی مواضعات سے اپنے گھروں کا تخلیہ کرتے ہوئے محفوظ علاقوں کو منتقل ہوگئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ان میں چھ سو افراد کی حکومت کی جانب سے قائم کردہ ریلیف کیمپس کو منتقلی عمل میں آئی ہے ۔ سرحد کے پاس چھ تا سات کلو میٹر کے اندر رہنے والے تمام افراد سے کہا گیا ہے کہ وہ محفوظ علاقوں کو منتقل ہوجائیں اور سرحد کے دس کلو میٹر کے اندر واقع اسکولوں کو تا اطلاع ثانی بند کردیا گیا ہے ۔ حکام نے بتایا کہ یہ ہدایات اضلاع جموں ، سامبا اور کھٹوا میں بین الاقوامی سرحد کے پاس رہنے والے افراد اور راجوری اور پونچھ میں خط قبضہ کے نزدیک رہنے والوں کو دے دی گئی ہیں۔ ایک پولیس آفیسر نے بتایا کہ ان میں سے بیشتر افراد اپنے گھروں سے تخلیہ کرتے ہوئے محفوظ علاقوں میں ان کے عزیز و اقارب کے ہاں چلے گئے ہیں ۔ سرحدی پٹی پر واقعہ دو اخانوں میں سخت چوکسی برقرار رکھی گئی ہے ۔ حکام نے بتایا کہ آرمی نے پاکستانی فوج کی امکانی انتقامی کارروائی کے پیش نظر راجوری کی نوشیراپٹی کے سرحدی علاقوں میں رہنے والے بعض افراد کا تخلیہ کرا دیا تھا۔ پلن والا سیکٹر میں خط قبضہ کے پاس واقع مواضعات پر پاکستان کی بلا اشتعال فائرنگ کے باعث سرحد پر رہنے والوں کو جنگی خطوط پر محفوظ مقامات کو منتقل کردیا گیا ہے ۔ ایک عہدیدار نے بتایا پاکستانی فوج نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے صبح کی اولین ساعتوں میں بین الاقوامی سرحد کے پاس ہندوستانی فوجی چوکیوں پر بلا اشتعال فائرنگ کی ۔ انہوں نے کہا کہ پہ لے چھوٹے ہتھیاروں سے رفائرنگ کی گئی لیکن بعد میں دشمن نے مارٹر سے بھاری فائرنگ کی ۔ ایڈیشنل ایس پی رورل ارون گپتا نے بتایا کہ ہمارے سپاہیوں نے اسی طرح کے اسلحہ استعمال کرتے ہوئے موثر جواب دیا ۔ انہوں نے وضاحت کی ہمارے سپاہیوں میں سے کسی کے بھی زخمی ہونے کا یا ہلاک ہونے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی فائرنگ کل12:40بجے شب شروع ہوئی اور ساڑھے سات بجے تک جاری رہی۔ انہوں نے بتایا کہ تا حال کوئی جانی نقصانات کی اطلاع نہیں ہے ۔ سرحد پر واقع مواضعات سے تخلیہ کردینے والوں کے لئے ریلیف کیمپس قائم کئے گئے ہیں جب کہ سرکاری عمارات میں بھی بنیادی سہولتوں کی فراہمی عمل میں لائی گئی ہے ۔ انہوں نے وضاحت کی کہ فائرنگ کے دوران را ت میں عوام کو محفوظ مقامات کو منتقل کردیا گیا لیکن فائرنگ کا تبادلہ اب رک گیا ہے اور وہ ، روز مرہ کی سر گرمیوں کے لئے ان کے مقامات کو جانا شروع کردئیے ہیں۔ پاکستان نے ساتھ ہی ساتھ کل بین الاقوامی سرحد کے پاس اکھنور سیکٹر میں بلا اشتعال فائرنگ کی جب کہ بی ایس ایف نے اس کا موثر جواب دیا۔
نئی دہلی
یو این آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج راشٹر پتی بھون میں صدر جمہوریہ پرنب مکرجی سے ملاقات کی اور انہیں بدلتے ہوئے حالات سے واقف کرایا ۔ راشٹرپتی بھون کے ترجمان نے بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے آج شام راشٹر پتی بھون میں صدر جمہوریہ پرنب مکرجی سے ملاقات کی اور انہیں حالیہ واقعات سے آگاہ کیا ۔ باخبر ذرائع نے بتایا کہ صدر جمہوریہ کے ساتھ اپنی ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے انہیں پاک مقبوضہ کشمیر میں29ستمبر کے دن آرمی کی جانب سے دہشت گردوں کے کیمپس پر کئے جانے والے تیز رفتار اور نپے تلے حملوں سے واقف کرایا ۔ صدر جمہوریہ کے ساتھ وزیر اعظم کی ملاقات آرمی کی جانب سے پاک مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردوں کے خلاف کی جانے والی اس کارروائی کے پیش نظر ہوئی ہے ۔ آرمی نے یہ کارروائی جموں و کشمیر کے یوری ٹاؤں میں حالیہ دہشت گردانہ حملہ کا انتقام لینے کے لے کی ہے ۔

Pakistan violates ceasefire at Pallanwala sector

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں