ہندوستان کے جارحانہ انداز سے پاکستان مرعوب نہیں ہوگا - نواز شریف - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-10-05

ہندوستان کے جارحانہ انداز سے پاکستان مرعوب نہیں ہوگا - نواز شریف

اسلام آباد
پی ٹی آئی
پرزور الفاظ میں یہ کہتے ہوئے کہ پاکستان، مرعوب نہیں ہوگا۔ اسلام آباد نے آج کہا کہ اس کی مسلح افواج اپنے اقتدار اعلیٰ اور علاقائی یکجہتی کو لاحق کسی بھی خطرہ کو ناکام بنانے دینے کے لئے مکمل تیار ہیں۔ پاکستان نے ان خیالات کا اظہار ایک ایسے وقت کیا ہے جب کہ اوڑی دہشت گردانہ حملہ کے بعد ہندوستان کے ساتھ اس کی کشیدگی بڑھتی جارہی ہے ۔ اسلام آباد میں قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے دوران جس میں وزارت دفاع کے اعلیٰ عہدیداروں نے جن میں آرمی کے سربراہ جنرل راحل شریف بھی شامل تھے شرکت کی۔ وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ امن کے لئے پاکستان کی پیاس کے بارے میں غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہئے اور اسے کمزوری کی علامت نہیں سمجھا جانا چاہئے ۔ وزیر اعظم کے دفتر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ ملک کی داخلی اور خارجی سلامتی کی صورتحال اور بالخصو ص خط قبضہ پر صورتحال و نیز مسلح افواج کی آپریشن کی تیاریوں کا اس اجلاس کے دوران گہرائی کے ساتھ جائزہ لیا گیا ۔ قائدین نے مسلح افواج کی کارروائی کی تیاریوں پر مکمل اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے یہ طے کیا کہ ساری قوم ا پنی مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی رہے گی اور اس بات کو یقینی بنائے گی کہ بہر قیمت ملک کا دفاع کیا جائے۔ وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر نواز شریف کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس کے دوران انہوں نے کہا کہ پاکستان جارحانہ انداز سے مرعوب نہیں ہوسکتا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کسی بھی ملک کے خلاف جارحانہ منصوبہ نہیں رکھتا ہے اور اس کا امن اور اجتماعی بہتری پر ایقان ہے ۔ شریف نے وضاحت کی تاہم امن کے لئے ہماری پیاس کا غلط مفہوم نہیں لیاجانا چاہئے اور اسے کمزوری کی علامت نہیں سمجھا جانا چاہئے ۔ ہماری مسلح افواج ہمارے اقتدار اعلیٰ اور علاقائی یکجہتی کو لاحق خطرہ سے نمٹنے کے لئے مکمل قابلیت و صلاحیت رکھتی ہیں۔
اسلام آباد
آئی اے این ایس
پاکستان نے امریکہ کو کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا ثبوت دے دیا ہے۔دفتر خارجہ نے منگل کے دن یہ بات بتائی ۔ پاکستانی سفیر برائے امریکہ جلیل عباس جیلانی نے کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا ثبوت پیر کے دن امریکی خصوصی قاصد برائے پاکستان و افغانستان رچرڈ اولسن کو سونپا ۔ دفتر خارجہ نے یہاں ایک بیان میں یہ بات کہی ۔ جیلانے نے اولسن کو کشمیر میں ہندوستانی مظالم کے ثبوت پر مشتمل دستاویز سونپی اور امریکہ سے مطالبہ کیا کہ وہ وادی کشمیر میں ہندوستانی فورسس کے ہاتھوں انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف کارروائی کرے ۔ جیو نیوز نے یہ اطلاع دی ۔ انہوں نے خواہش کی کہ امریکہ مظالم کی روک تھام کے لئے بحیثیت مستقل رکن اقوام متحدہ سلامتی کونسل اپنے خصوصی اختیارات استعمال کرے ۔ جیلانی نے کہا کہ کشمیری عوام کو ان کا حق خو د ارادیت ملنا چاہئے ۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ صورتحال کی نگرانی کے لئے انسانی حقوق تنظیمیں ، کشمیر بھیجے ۔ وزیر اعظم نواز شریف کے حالیہ بیان کی یاددہانی کراتے ہوئے کہ کشمیریوں اور پاکستانیوں کو الگ نہیں کیاجاسکتا ، جیلانی نے اعادہ کیا کہ اسلام آباد ، کشمیری عوام کی ہر ممکنہ اخلاقی ، سیاسی اور سفارتی تائید جاری رکھے گاتاکہ انہیں ان کا حق خود ارادیت مل جائے۔ جیلانی کی اولسن سے ملاقات سے ایک دن قبل پاکستانی سیاسی قائدین نے کل جماعتی کانفرنس میں عہد کیا تھا کہ مسئلہ کشمیر مختلف بین الاقوامی فورمس میں اٹھایاجائے گا۔ انہوں نے کہا تھا کہ وہ ہندوستانی جارحیت اور کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف متحدہ کھڑے ہیں ۔
اسلام آباد
پی ٹی آئی
ہند۔ پاک کشیدہ تعلقات کے درمیان پاکستان، ہندوستانی ٹیلی ویژن کو ایر ٹائم کے لئے ہندوستان سے اتنی ہی خیر سگالی چاہے گا۔ پاکستان الکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھاریٹی پی ای ایم آر اے ) نے کہا کہ ہندوستان، پاکستانی ٹی وی چیانلس کو جتنا وقت دے گا اسے اتنا ہی وقت اپنے لئے ملے گا۔ اتھاریٹی نے اس طرح مشرف دور کی وہ رعایت ختم کردی جو پاکستانی چیانلس پر مقبول ہندوستاننی ڈراموں اور فلموں کو دی گئی تھی۔ پی ای اویم آر اے نے کل یہ فیصلہ کیا جس میں کہا گیا کہ ہندوستانی مواد کو اسی وقت ایر ٹائم ملے گا جب وہ پاکستانی مواد کو ایر ٹائم دے ۔ اری حملہ اور ہندوستان کی سرجیکل کارروائی کے بعد ہند۔ پاک تعلقات میں کشیدگی کے درمیا ن یہ اعلان ہوا ہے۔ پی ای ایم آر اے کے قواعد و ضوابط کے بموجب مقامی چیانلس صرف پانچ فیصد بیرونی مواد دکھاسکتے ہیں ۔ لیکن کئی پاکستانی چیانلوں کا زیادہ انحصار بیرونی مواد پر ہے ۔ اور وہ زیادہ تر ہندوستانی ، ترکی، امریکی اور یوروپی ٹی وی پروگرامس پر منحصر ہیں ۔ پی ای ایم آر اے نے کہا کہ اس سلسلہ میں وفاقی حکومت کو لکھا گیا تھا۔ حکومت سے بھی گزارش کی گئی ہے کہ وہ ہندوستانی مواد دکھائے جانے کو ہندوستان میں پاکستانی مواد کی نمائش سے مشروط کردے

Pakistan does not cherish aggressive designs against any country or nation - Nawaz Sharif

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں