سب کچھ ٹھیک ہونے کی تصویر پیش کرنے ملائم سنگھ یادو کی کوشش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-10-26

سب کچھ ٹھیک ہونے کی تصویر پیش کرنے ملائم سنگھ یادو کی کوشش

لکھنو
یو این آئی
اتر پردیش میں حکمرں سماج وادی پارٹی کے خاندان اول میں اقتدار کے لئے کافی کشمکش ہورہی ہے ۔ پارٹی سربراہ ملائم سنگھ یادو چیف منسٹر اکھلیش یادو اور ان کے چچا شیو پال سنگھ یادو کے درمیان صلح صفائی کے لئے بہتر سے بہتر کوششیں کررہے ہیں لیکن ان کی کوششیں ثمر آور ثابت نہیں ہورہی ہیں۔ اکھلیش اور شیوپال کے حامیوں کے درمیان آج بھی اسٹیٹ پارٹی آفس کے قریب جھڑپیں ہوئیں۔ متصادم گروپس نے اپنے اپنے لیڈرس کی تائید میں ان کی رہائش گاہوں پر مظاہرہ کیا۔ جب صورتحال شام کے وقت بہت خراب ہوگئی، پولیس فورسسکالی داس مارگ پہنچ گئیں تاکہ ان نوجوانوں پر کنٹرول کیاجاسکے جو اپنے قائدین کی حمایت میں نعرے بلند کررہے تھے ۔ دونوں قائدین کی رہائش گاہیں کالی داس مارگ میں ہیں۔ جب کہ اکھلیش بنگلہ نمبر5میں رہتے ہیں، شیوپال بنگلہ نمبر7میں سکونت پذیر ہیں۔ پارٹی لیجسلیٹرس کے طوفانی اجلاس کے ایک دن بعد جہاںاکھلیش اور شیوپال نے ایک دوسرے پر حملہ کیا تھا ملائم سنگھ یادو نے کہا کہ اکھلیش وزراء کی جن میں شیو پال بھی شامل ہیں اور جن کو اتوار کے دن برطرف کردیا گیا تھا باز مامو ری کے بارے میں کوئی فیصلہ کریں گے ۔ ملائمسنگھ نے کہا کہ سماج وادی پارٹی ایک جمہوریت پسند جماعت ہے ۔ اور اگر اسے2017کے اسمبلی انتخابات میں اکثریت حاصل ہوگئی تب منتخبہ ارکان اسمبل اپنے نئے لیڈر کا انتخاب کریں گے۔ انہوںنے چیف منسٹر کے چہرہ کے طور پر اکھلیش یادو کا نام لینے سے انکار کردیا۔ اکھلیش پریس کانفرنس میں نہیں تھے جسسے سربراہ نے خطاب کیا۔ ملائم سنگھ نے کہا خاندان متحد ہے ۔ سماج وادی پارٹی اسٹیٹ یونٹ کے صدر شیوپال یادو اور بر طرف کردہ وزراء اوم پرکاش سنگھ، شاداب فاطمہ اور گائتری پرجاپتی شہ نشین پر سماج وادی پارٹی سربراہ کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے۔ ملائم سنگھ نے کہا صحیفہ نگار غیر مناسب اور غیر ضروری سوالات کررہے ہیں۔ خاندان، پارٹی اور کارکن سب کے سب متحد ہیں اور پارٹی میں کسی بھی سطح پر کوئی تنازعہ نہیں ہے ۔ صدر سماج وادی پارٹی نے خاندان کے اندر یا اکھلیش ، شیو شیوپال اور رکن راجیہ سبھا امر سنگھ کے بارے میں بیشتر سوالات کو ٹال دیا ۔ ان سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہ کیا اکھلیش آئندہ انتخابات میں پارٹی کا چیف منسٹر کا چہرہ رہیں گے ۔ ملائم سنگھ نے کہا میں آج کوئی متنازعہ بیان دینے والا نہیں ہوں۔ 2012ء کے اسمبلی انتخابات میرے نام پر لڑے گئے تھے۔ پارٹیاںانتخابات سے قبل چیف منسٹر کے امید وار کا اعلان کرتی ہیں، لیکن لیڈر کا رسمی طور پر انتخاب نو منتخبہ ارکان اسمبلی کی جانب سے کیاجاتا ہے اور یہ تمام سیاسی جماعتوں میں روایت رہی ہے ۔ ملائم سنگھ نے کہا سماج وادی پارٹی ایک جمہوریت پسند جماعت ہے اگر اسے2017کے انتخابات میں اکثریت حاصلہوگئی تب لیڈر کا نام نو منتخبہ ارکان کے اجلاس میں پیش کیاجائے گا اور وہ اپنے لیڈر کا انتخاب کریں گے ۔ یہ دریافت کرنے پر کہ چیف منسٹر پریس کانفرنس میں کیوں موجود نہیں ملائم سنگھ نے کہا کہ اکھلیش یادو آج چیف منسٹرہیں۔ کیا اس پر کسی کو اعتراض ہے ۔ اتوار کوبرطرف کردہ چار وزراء کی بازماموری پر سماج وادی پارٹی سربراہ نے کہا: یہ سوال چیف منسٹر سے کیجئے، میں نے اس معاملہ کو اکھلیش یادو کے اختیار تمیزی پر چھوڑ دیا ہے ، جوبرطرف کردہ وزراء کی بازماموری کے بارے میں کوئی فیصلہ کریں گے ۔ قبل ازیں دن میں یہ اطلاع ملی تھی کہ چاروں برطر ف کردہ وزراء کو بہت جلد بازمامور کردیاجائے گا۔ برطرف کردہ پارٹی لیڈر رام گوپال یادو کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے سماجوادی پارٹی سربراہ نے کہا میں ان کا نام تک سننا نہیں چاہتا ۔ براہ کرم ان کے بارے میں سوالات مت کیجئے ۔ میں ان کے کوئی بیانات کو کوئی اہمیت نہیں دیتا ہوں ۔ رام گوپال یادو نے دہلی میں کہا تھاکہ ان کو برطرف کردیا گیا ہے جب کہ سماجو ادی پارٹی سربراہ کی جانب سے امر سنگھ جیسے کھوٹے سکوں کو تحفظ فراہم کیاجارہا ہے ۔ راجیہ سبھا میں سماجو ادی پارٹی لیڈر رام گوپال یادو کو23اکتوبر کے دن چھ سال کے لئے پارٹی سے خارج کردیا گیاتھا کیوں کہ انہوں نے اکھلیش کیمپ کی حمایت میں ملائم سنگھ کو مکتوب تحریر کیا تھا۔ یہ دریافت کرنے پر کہ کیا وہ اکھلیش کی جگہ لے لیں گے سماج وادی پارٹی سربراہ نے سوال کیا’’کیا آپ مجھے صرف دو ماہ کے لئے چیف منسٹر بنانا چاہتے ہیں تاکہ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہیں تقسیم کروں۔ انتخابات کا اعلان دسمبر تک کیاجائے گا۔ اور میں دو ماہ کے لئے چیف منسٹر کیوں بنوں گا۔ جب کہ میں تین میعادوں کے لئے ریاست کا چیف منسٹر رہ چکا ہوں‘‘ کل پارٹی اجلاس میں امر سنگھ کی تنقید کے بارے میں ایک سوال پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ملائم سنگھ نے ان کی یہ کہتے ہوئے مدافعت کی آپ ان کا نام اب کیوںگھسیٹ رہے ہیں۔ بعض افراد جن کو کوئی سیاسی حمایت حاصل نہیں ہے ان کے خلاف سازش کررہے ہیں ۔ تاہم سماج وادی پارٹی سربراہ نے ان افراد کا نام لینے سے انکار کردیا۔

Mulayam Singh Yadav: All is well in family, Samajwadi Party

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں