جموں سرحد پر بی ایس ایف نے 7 پاکستانی رینجرس کو ہلاک کر دیا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-10-22

جموں سرحد پر بی ایس ایف نے 7 پاکستانی رینجرس کو ہلاک کر دیا

جموں
پی ٹی آئی
بی ایس ایف نے آج کہا کہ اس نے7پاکستانی رینجرس اور ایک دہشت گرد کو جوابی کارروائی میں ہلاک کردیا۔ جموں و کشمیر کے ضلع کھٹوا میں بین الاقوامی سرحد پر پاکستانی سپاہیوں کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی گئی تھی جس میں بی ایس ایف کا ایک جوان زخمی ہوگیا تھا ، بی ایس ایف نے بتایا کہ پاکستان رینجرس اور پاکستان کی سرحد ی فوج نے آج9:35بجے صبح کے لگ بھگ کٹھوا میں ہیرا نگر میں واقع ہندوستانی فوجی چوکیوں پر فائرنگ کی۔ بی ایس ایف نے ایک پریس نوٹ میں بتایا کہ ہندوستان کی سرحد کی نگرانی کے لئے متعین فورس نے پاسکتان کی فائرنگ کا جارحانہ انداز میں جواب دیا ۔ اس نے وضاحت کی کہ جوابی فائرنگ میں سات رینجرس اور ایک دہشت گرد کو ہلاک کردیا گیا۔ بی ایس ایف نے پوری قوت کے ساتھ یہ جواب اس لئے دیا کیوں کہ اسی علاقہ میں آج صبح پاکستانی رینجرس کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فائرنگ میں کانسٹیبل گرنام سنگھ کو زخم آیا۔ جن کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے، سنگھ کو گولیاں چلا کر ڈھال بناتے ہوئے گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں منتقل کیا گیا۔ پریس نوٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان کی فائرنگ کا موثر جواب دیا گیا اور یہ کہ پاکستانی سپاہیوں کے جانی نقصان کا دعویٰ کیا گیا۔ پاکستانی میڈیا نے بتایا کہ ہندوستان سپاہیوں کی گولیوں سے پانچ پاکستانی رینجرس کی ہلاکت واقع ہوگئی۔ اس طرح پاکستانی میڈیا رپورٹ میں مہلوک پاکستانی سپاہیوں کی تعداد کو گھٹا کر پیش کیا گیا۔
سری نگر
پی ٹی آئی
سخت گیر حریت کانفرنس لیڈر اور ممتاز شیعہ عالم مولانا آغا سید حسن کو آج نئی دہلی سے واپسی کے فوری بعد گھر پر نظر بند کردیا گیا جہاں انہوں نے پاکستانی ہائی کمشنر سے ملاقات کی تھی اور جموں و کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا تھا۔ حریت کانفرنس کی محاذی تنظیم انجمن شرعیہ شیعان کے ترجمان نے ایک بیان میں بتایا کہ سخت گیر حیت لیڈر ڈاکٹرس کے مشورہ پرمیڈیکل چیک اپ کے لئے دہلی گئے تھے کیونکہ مسلسل قید رکھے جانے کی وجہ سے ان کی صحت خراب ہوگئی ہے ۔ ترجمان نے کہا ریاستی نظم و نسق نے آغاز کو دہلی جانے کی اجازت دی تھی جہاں پر انہوں نے منگل کو پاکستانی ہائی کمشنر سے ملاقات بھی کی تھی۔
بارہمولہ
ایجنسی
آرمی اور پولیس نے آج صبح سے شمالی کشمیر کے علاقہ بارہولہ کا بڑے پیمانہ پر محاصرہ کرلیا ہے اور تلاشی کی مہم چلائی جارہی ہے کیونکہ یہ اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ پرانے شہر کے علاقہ میں دہشت گرد روپوش ہیں ۔ لاؤڈ اسپیکر پر اعلانات کرتے ہوئے عوام سے کہا گیا کہ وہ ان کے گھروں سے باہر نکل جائیں۔ سیکوریٹی فورسس کی جانب سے علاقہ میں گھر گھر تلاشی لی جارہی ہے ۔ آج کی یہ کارروائی سیکوریٹی فورسس کی جانب سے دس سال میں پہلی مرتبہ شہر میں سات سو گھروں کی تلاشی کے چند ہی دن بعد کی گئی ہے ۔ جہاں پر دہشت گرد حالیہ ہفتوں کے دوران دو مرتبہ حملہ کرچکے ہیں ۔منگل کے دن کی جانے والی یہ تلاشی احتجاجی مظاہروں کے دوران چینی پر چم دکھائی دینے کے بعد کی گئی تھی۔ یہ دھاوے جو زائد از بارہ گھنٹوں تک جاری رہے تھے اس کے دوران سیکوریٹی فورسس نے نہ صرف چین اور پاکستان کے پرچم ضبط کئے تھے بلکہ پٹرول بموںِ مخالف ہند تشہیری مواد ، غیر مجاز سل فونس اور دہشت گرد گروپس جیش محمد اور لشکر طیبہ سے تعلق رکھنے والی دستاویزات کی ضبطی عمل میں لائی تھی۔ متذکرہ احتجاجی مظاہروں کے دوران سیکوریٹی فورسس پر سنگباری کرنے والے زائد از چالیس افراد کو زیر حراست لے لیا گیا تھا جن میں بعض کو پوچھ تاچھ کے بعد رہا کردیا گیاتھا۔

7 Pak Rangers, terrorist killed in retaliatory firing on Jammu border: BSF

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں