ڈیبٹ کارڈس معلومات کا سرقہ - مناسب کارروائی کرنے حکومت کا تیقن - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-10-22

ڈیبٹ کارڈس معلومات کا سرقہ - مناسب کارروائی کرنے حکومت کا تیقن

نئی دہلی
پی ٹی آئی
ہندوستان میں اب تک کے سب سے بڑے بینک سیکوریٹی میں رخنہ اندازی کے واقعہ میں جہاں32لاکھ ڈیبٹ کارڈس کی معلومات کا سرقہ کرلیا گیا ہے حکومت نے آج بینک گاہکوں کو تیقن دیا ہے کہ پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ اس سلسلہ میں مناسب کارروائی کی جائے گی۔ وزیر فینانس ارون جیٹؒی نے آر بی آئی اور بینکوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس مسئلہ پر اپنی رپورٹ پیش کرے۔ نیشنل پے منٹس کارپوریشن آف انڈیا کے مطابق19بینکوں کے641گاہکوں کے اب تک1.3کروڑ روپے ڈیبٹ کارڈ ڈاٹا حاصل کرتے ہوئے سرقہ کرلئے گئے ہیں۔حکومت نے ریزروبینک آف انڈیا ساتھ ہی ساتھ بینکوں سے کہا ہے کہ وہ اس سلسلہ میں تفصیلات پیش کرے اور سائبر جرائم سے نمٹنے کے لئے تمام تیاریاں کریں ۔ جیٹلی نے صھافیوں کو بتایا کہ ہم نے ڈیبٹ کارڈس کے مسئلہ پر رپورٹ طلب کی ہے ہم مزید نقصان کو روکنا چاہتے ہیں ۔ محکمہ معاشی امور کے سرکریٹری شکتی کانتا داس نے بتایا کہ تمام پہلوؤں پر رپورٹ طلب کی گئی ہے ، پریشانی کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ بینکوں کے آئی ٹی سسٹم کو مزید مستحکم بنایاگیاہے جس طرح کی کارروائی کی ضرورت ہوگی حکومت ضرور کرے گی۔ انہوںنے کہا کہ حکومت نے یہ معاملہ اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے، آ بی آئی اور بینکوںسے کہا گیا ہے کہ وہ اس بات کا پتہ چلانے کی کوشش کریں کہ حقیقت میں کیا ہوا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اس سلسلہ میں ابتدائی معلومات حاصل کی گئی ہیں حکومت کو قطعی رپورٹ کی تفصیلات کا انتظار ہے ۔ رپورٹ ملنے کے بعد جو بھی ضروری کارروائی ہوگی حکومت ضرورکرے گی۔ جرمن حکومت کی ایک تقریب کے موقع پر یہاں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے شکتی کانتا داس نے کہا کہ گاہکوں کو پریشان نہیں ہونا چاہئے کیونکہ یہ ہیکنگ کمپیوٹر کے ذریعہ کی گئی ہے اس لئے کمپیوٹر تک آسانی سے رسائی حاصل کی جاسکتی ہے۔ جو بھی کارروائی کرنا ہے وہ تیزی کے ساتھ کی جائے گی۔ جو ڈیبٹ کارڈ متاثر ہوئے ہیں ان میں26.5لاکھ ویزااور ماسٹر کارڈس ہے جب کہ روپے کے6لاکھ کارڈس متاثر ہوئے ہیں۔ تقریبا 90اے ٹی ایمس کے ذڑیعہ ڈاٹا کا سرقہ کیا گیا ہے ۔ اگرچہ ویزا اور ماسٹر کارڈ نے اپنے علیحدہ بیان میں بتایا ہے کہ ان کے اپنے نٹ ورک میں کوئی خرابی نہیں ہے ۔ اٹاچی کمپنی کی ذیلی شاخ کمپنی اٹاچی پے منٹس سرویس نے جواے ٹی ایمس کی دیکھ بھال کی ذمہ دار ہے اس معاملہ کی تحقیقات کررہی ہے ۔ ان میں اس بات کا بھی پتہ چلایاجارہا ہے کہ کیا اے ٹی ایمس میں کوئی مالویر چھپایا گیا ہے ۔ داس نے بتایا کہ سائبر دنیا میں ہر چیزکا ایک مرکز ہوتا ہے اور ہ ماری کوششیں یہی ہیں کہ اس مرکز تک پہنچا جاسکے ۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت اس بات کا پتہ چلانے کی کوشش کررہی ہے کہ اس کی شروعات کہاں سے ہوئی ہے اور حقیقت میں کیا ہوا تھا۔

Debit cards Information infringement govt to take appropriate action

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں