کشمیر میں عام زندگی ہنوز درہم برہم - مہلوکین کی تعداد 79 - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-09-16

کشمیر میں عام زندگی ہنوز درہم برہم - مہلوکین کی تعداد 79

سری نگر
پی ٹی آئی
علیحدگی پسندں کی اپیل پر کی جانے والی ہڑتال اور حکام کی جانب سے نافذ کردہ تحدیدات کے باعث وادی کشمیر میں آج مسلسل69ویں دن عام زندگی درہم برہم رہی ۔ گزشتہ ہفتہ جھڑپوں میں زخمی ہونے والا ایک اور نوجوان زخموں سے جانبر نہ ہوسکا۔ اس طرح جاریہ بے چینی میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد بڑھ کر79تک پہنچ گئی ۔ علیحدگی پسندوں نے جو احتجاج کی قیادت کررہے ہیں ، کل تک ہڑتال کی اپیل کی ہے۔ حکام نے بھی وادی کے تمام حصوں میں عوام کی نقل و حرکت و اجتماع پر تحدیدات عائد کردی ہیں۔ صرف شہر سری نگر کے ڈیفنس لائن ایریا میں تحدیدات عائد نہیں ہیں۔ وادی کے حساس مقامات پر زیادہ سے زیادہ سیکوریٹی فورسس کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔ علاوہ ازین ڈرونس اور ہیلی کاپٹرس کا استعمال کرتے ہوئے فضا سے نظر رکھنے اور نگرانی کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ ایک پولیس عہدیدار نے بتایا کہ اسی دوران راسخ احمد جو5ستمبر کو قاضی گنڈ کے علاقہ میں احتجاجیوں اور سیکوریٹی فورسس کے درمیان جھڑپوں میں زخمی ہوگئے تھے ، آج صبح سری نگر کے دواخانہ میں جانبر نہ ہوسکے۔ اسی دوران جموں سے موصولہ اطلاع کے مطابق راجوری ٹاؤن میں آج بھی کرفیو برقرار رہا جہاں بے حرمتی کے مبینہ واقعہ کی افواہوں کے بعد دو فرقوں کے ارکان کے درمیان سنگباری کے واقعات پیش آئے۔ پولیس نے بتایا کہ جموں و کشمیر کے اس سرحدی ضلع میں صورتحال قابو میں ہے جہاں کل رات کشیدگی کے بعد کرفیو نافذ کردیا گیا تھا۔ جلع راجوری کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ احمد بٹ نے بتایا کہ ایک گاڑی سے بعض مسافورں کے قبضہ سے اونٹ کا گوشت برآمد کیا گیا تھا جس کے نتیجہ میں افواہیں پھیل گئی تھیں۔ بعد ازاں راجوری ٹاجون کے چند علاقوں میں جھڑپیں ہوئیں اور جان و مال کے تحفظ کے لئے حکام کو کرفیو نافذ کرنے پر مجبور ہونا پڑا ۔ انہوں نے کہا کہ بے حرمتی کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا ہے ۔ راجوری، پونچھ کے ڈی آئی جی جانی ولیم نے بتایا کہ راجوری ٹاؤن می کرفیو جاری ہے صورتحال کشیدہ لیکن قابو میں ہے ۔ کل رات چند تجارتی اداروں کو نقصان پہنچانے کے واقعات پیش آئے اور دو فرقوں کے مابین سنگباری بھی ہوئی۔ کل رات فوج کو بھی طلب کرلیا گیا تھا ۔ پولیس نے اس واقعہ کی تحقیقات شروع کردی ہیں ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں