حساس جانکاری کا افشا - سیکوریٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں - بحریہ کا بیان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-08-26

حساس جانکاری کا افشا - سیکوریٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں - بحریہ کا بیان

نئی دہلی
پی ٹی آئی
بحریہ نے آج کہا کہ اس نے اسکارپین آبدوز کی حساس جانکاری کے افشاء کا مسئلہ فرانس کی ڈائرکٹوریٹ جنرل آف آرما منٹ کے ساتھ اٹھایا ہے اور فرانسیسی حکومت سے کہا کہ وہ اس واقعہ کی ہنگامی تحقیقات کراتے ہوئے اس کے نتائج سے ہندوستان کو واقف کرائے ۔ بحریہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ایک انٹر نل آڈٹ بھی کی جارہی ہے تاکہ سیکوریٹی پر سمجھوتہ کا پتہ چلایاجاسکے ۔ واضح رہے کہ بحریہ نے کل زور دے کر کہا تھا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ حساس جانکاری کا افشاء ہندوستان میں نہیں بلکہ سمندر پار سے ہوا ہے ۔ بحریہ نے کہا کہ ایک آسٹریلیائی خبر رساں ایجنسی کی جانب سے ویب سائٹ پر پوسٹ کئے گئے دستاویزات کا جائزہ لیا گیا ہے اور ان کی وجہ سے سیکوریٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوا ہے کیونکہ اہم جانکاری کو سیاہ کردیا گیا تھا ۔ عہدیداروں نے کل افشاء سے ہونے والے نقصان کی اہمیت گھٹا کر پیش کرنے کی کوشش کی تھی ۔ انہوں نے بحث کرتے ہوئے کہا تھا کہ افشاء شدہ دستاویزات ازکار رفتہ ہیں اور ٹکنیکل مینولس میں حساس معلومات شامل نہیں ہیں ۔ یہ ہندوستان کے لئے بنائی جانے والی اسکارپین آبدوز کی صراحتوں سے بالکل مختلف ہیں۔ بحریہ نے آج اپنے بیان میں کہا کہ اس نے یہ معاملہ حکومت فرانس کی ڈائرکٹوریٹ جنرل آٖ آڑما منٹ کے ساتھ اٹھایا ہے ۔ اور اس واقعہ پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ اس نے حکومت فرانس سے درخواست کی ہے کہ وہ اس معاملہ کی ہنگامی تحقیقات کرائے اور نتائج سے واقف کرائے ۔ اس معاملہ کو سفارتی چینلوں کے ذریعہ متعلقہ حکومتوں کے ساتھ اٹھایا جارہا ہے تاکہ اطلاعات کی صداقت کا پتہ چلایاجاسکے ۔ بیان میں کہا گیا کہ حکومت ہند نے انتہائی احتیاط سے کام لیتے ہوئے اس بات کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے کہ آسٹریلیائی ذرائع کے پاس موجودہ دستاویزات مین شامل معلومات سے کس قسم کا نقصان ہوگا۔ بحریہ کے بیان میں کہا گیا کہ امکانی اثرات کا تفصیلی جائزہ لیاجارہا ہے ۔ اس سلسلہ میں وزارت دفاع اور ہندوستانی بحریہ کی جانب سے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو امکانی سیکوریٹی سمجھوتے کے نقصانات سے بچنے ممکنہ اقدامات کررہی ہے ۔ دفاعی ماہرین نے کل افشاء پر تشویش کا اظہار کیا تھا ۔ دفاعی تجزیہ نگار کموڈور اوردئے بھاسکر نے جو ڈائرکٹر آف سوسائٹی آف پالیسی اسٹڈیز ہیں۔ کہا تھا کہ اگر دستاویزات کی صداقت ثابت ہوجائے تو اس کی وجہ سے ہندوستانی پلیٹ فارم پر یقینا سمجھوتہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایسا اس لئے ہے کیونکہ اتنی ساری تکنیکی تفسیلات کے افشاء سے راڈار کی نظر سے بچے رہنے آبدوز کی صلاحیت پر سمجھوتہ ہوسکتا ہے ۔ رئیر اڈ میرل راجیہ مینن ریٹائرڈ نے کہا کہ سیکوریٹی معلومات کا افشاء نہیں ہونا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ حساس جانکاری کا افشاء ایک سنگین مسئلہ ہے۔ یو این آئی کے بموجب بحریہ کے ترجمان کیپٹن ڈی کے شرما وی ایس ایم نے کہا کہ آسٹریلیائی خبر رساں ایجنسی کی جانب سے ویب سائٹ پر پوسٹ کئے گئے دستاویزات کا جائزہ لیا گیا ہے اور ان کی وجہ سے سیکوریٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوتا کیونکہ اہم تفصیلات پر سیاہی پھیر دی گئی ہے ۔

France and India Claim Submarine Data Leak Is No Big Security

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں