دہشت گردی کے متاثرین کے معاوضہ میں اضافہ - مرکزی کابینہ کا فیصلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-08-25

دہشت گردی کے متاثرین کے معاوضہ میں اضافہ - مرکزی کابینہ کا فیصلہ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
مرکزی کابینہ نے آج سرحد پار فائرنگ، دہشت گرد یا بائیں بازو کے شدت پسندوں سے متاثرہ افراد کے معاوضہ کو تین لاکھ سے بڑھا کر پانچ لاکھ کرنے کا فیصلہ کیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر قیادت منعقدہ مرکزی کابینہ کے اجلاس کے بعد اجلاس کی روئیدار سے میڈیا کو واقف کرواتے ہوئے وزیر خارجہ سشما سوراج نے بتایا کہ مرکزی کابینہ نے دہشت گردی، فرقہ واریت، بائیں بازو کی شدت پسندی، سرحد پار سے فائرنگ اور ہندوستان کی سر زمین پر زمینی رنگ و انتہائی دھماکو آلہ سے متاثرہ شہریوں کے معاوضہ کو تین لاکھ سے پانچ لاکھ روپے تک اضافہ کا فیصلہ کیا ہے ۔ معاوضہ میں یہ اضافہ متاثرہ افراد کے لئے قائم کردہ مرکزی امداد اسکیم کے تحت کیا ہے ۔ اب ملک بھر میں کسی بھی شہری کو مذکورہ بالا وجوہات سے ہلاکت پر معاوضہ پانچ لاکھ روپے ادا کیا جائے گا۔ مرکزی کابینہ نے ریلوے کے انفراسٹرکچر میں توسیع کے لئے ریلوے کے وسیع تر پروگرام کے تحت گیارہ ریاستوں میں ریلوے گڈس اور پاسنجر ٹرینوں کو سہل انداز میں چلانے کے لئے تقریبا21,000کروڑ روپے منظور کئے۔ مرکزی کابینہ نے بڑے پیمانہ پر ریلوے لائنس کی توسیع کے پروگرام بشمول1937.38کیلو میٹر طویل ریلوے ٹریک کی تعمیر کے نو پراجکٹس کے لئے20867.24کرو ڑ روپے منظور کئے۔ مرکزی کابینہ نے ریلوے کو سال2020ء تک 1.5بلین ٹن سامان کی منتقلی کی اجازت دی۔ اس کے تحت سڑک کے مقابلہ ریل کے ذریعہ کوئلہ، معدنیات ، فولاد اور دیگر اشیاء کی منتقلی سہل انداز میں ہوگی۔ وزار ت ریلوے کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ مزید میل ، ایکسپریس ٹرینوں کو متعارف کیاجائے گا۔ یہ پراجکٹس وزارت کوئلہ، فولاد اور معدنیات کی جانب سے شدید ضرورت کے پیش نظر شروع کئے جارہے ہیں ، مرکزی کابینہ نے مادر مستعار کے حقوق اور اس طرح کے بچوں کے والدین کو قانونی قرار دینے سے متعلق ایک مسودہ بل کو منظور کرلیا۔ وزارت صحت کے منصوبہ کے مطابق مسودہ بل ، سروگیسی بل2016 کا مقصد ملک میں مادر مستعار کے طریقہ کار کو باقاعدہ بنانا اور مناسب انداز میں تیار کرنا ہے۔ سرکاری ذڑائع نے بتایا کہ کابینہ نے اس بل کو پارلیمنٹ میں متعارف کروانے کے لئے رضا منڈی ظاہر کی ہے ۔ قبل ازیں اس بل وزراء کے گروپ نے قبول کرتے ہوئے مرکزی کابینہ سے رجوع کیاتھا۔ جی او ایم کو دفتر وزیر اعظم کی ایماء پر قائم کیا گیا ہے جس میں وزیر صحت جے پی پانڈے کے علاوہ وزیر کامرس نرملا سیتا رامن اور وزیر اغذیہ ہرشمیت کور نے اس گروپ کا حصہ ہیں ۔ حالیہ دنوں حکومت نے اس بات کو قبول کیا تھا کہ موجودہ سطح پر مادر مستعار کے لئے کمیشن حاصل کرنے پر کنٹرول کے لئے کسی قسم کا قانونی طریقہ کار موجود نہیں ہے ۔ اس طرح کے حاملہ ہونے واقعات دیہی اور قبائلی علاقوں میں ہورہے ہیں ۔ جس سے دھوکہ باز عناصر دیہی اور قبائلی خواتین کا استحصال کررہے ہین ۔ اس بل کو27اپریل2016ء میں مرکزی کابینہ سے رجوع کیا گیا تھا لیکن آخری لمحات میں اسے ایجنڈے کی فہرست سے نکال دیا گیا تھا ۔ خواتین بالخصوص دیہی اور قبائلی خواتین کے استحصال کو روکنے حکومت نے بیرونی افراد پر ہندوستان میں مادر مستعار حاصل کرنے پر تحدیدات عائد کی گئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ یہ مسودہ بل میں ایک جامع قانون ہے ۔ وزیر خارجہ سشما سوراج نے بتایا کہ ہندوستان میں رحم مستعار کرنے کے بڑھتے رجحان اور اس کے تجارتی استعمال کے واقعات کے مد نظر حکومت نے اس کو باقاعدہ کرنے کے لئے ایک بل تیار کیا ہے جسے آج کابینہ نے منظوری دے دی۔ فلمی اداکاروں اور امیروں کے ذڑیعہ بچے پیدا کرنے کے لئے رحم مستعار کے بے جا استعمال کے واقعات کے مد نظر اس طرح کے قانون کا مطالبہ ایک عرصے سے کیاجارہا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ بل میں رحم مستعار کے تجارتی استعمال پر پوری طرح پابندی لگانے کا التزام ہے ۔ ایک خاتون اپنی زندگی میں ایک ہی بار رحم کرائے پر دے سکتی ہے ۔ اس قانو ن کو نافذ کرنے کے لئے مرکزی اور ریاستی سطح پر سیرو گیسی بور قائم کئے جائیں گے ۔ صرف لااولاد شادی شدہ جوڑوں کو ہی بچہ پیدا کرنے کے لئے کرائے پر رحم لینے کا حق ہوگا اور اس کا استعمال شادی کے پانچ سال بعد ہی کیاجاسکے گا۔

Cabinet enhanced compensation to victims of terrorism

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں