پی ٹی آئی
اطلاعات کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی اور پارٹی صدر امیت شاہ نے ڈاکٹر نجمہ ہبت اللہ76کا استعفیٰ قبول کرلیا ، جب کہ وہ 5جولائی سے ملک سے باہر ہیں، علاوہ ازیں پانچ دیگر وزراء کو اپنا استعفیٰ دینا ہوگا۔ جے ایم سدویشورا جو کرناٹک کے بی جے پی قائد ہیں کہ جگہ وزرا کونسل میں ایک اور پارٹی قائد رمیش کنڈا پاجگاجینا گی نے لے لی۔تاہم انہوں نے پارٹی صدر امیت شاہ سے او وقت مانگا، انہوں نے کہا کہ میں نے بتایا کہ میں دہلی کو اس دن نہیں آسکوں گا، انہوں نے پارٹی سے درخواست کی کہ انہیں مقررہ عوامی اجلاس کو جبری منسوخ نہ کرنے کے لئے نہ کہاجائے تاکہ وہ دہلی پہنچ کر استعفیٰ دیں۔ ڈاکٹر ہبت اللہ ، وزیر برائے اقلیتی امور کی جگہ مختار عباس نقوی نے لے لی، انہیں آزادچارج دیا گیا، جے ایم سدویشورا جو کہ جو ہیوی انڈسٹریز کے جونیر وزیر ہیں کی جگہ بابل سپردیو کو قلمدان دیاجائے گا، جو کہ دیہی ترقی کے جونیر وزیر ہیں ۔ 75سال سے زائد عمر کے اب ایک ہی وزیر کابینہ میں رہ گئے ہیں وہ کلراج مشیرا ہیں جو کہ اتر پردیش کے طاقتور برہمن قائد ہیں ۔ وہ اگلے سال اسمبلی انتخابات میں ریاست میں حصہ لیں گے ۔5جولائی کو ہوئی تبدیلیوں میں پانچ دیگر وزراء کو کابینہ سے استعفیٰ دینا پڑا ، وزیر اعظم مودی نے19نئے وزراء کو کابینہ میں شامل کیا۔ بڑی تبدیلیوں میں سمرتی ایرانی سے وزیر تعلیم کا قلمدان لے کر پرکاش جاودیکر کو دیا گیا ۔ آج کے استعفیٰ کے بعد وزراء کی کونسل میں جملہ76وزراء رہ گئے ہیں جب کہ82وزراء تک کی اجازت ہوتی ہے ۔
دریں اثنا نئی دہلی سے پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب کانگریس نے منگل کے دن سابق بالی ووڈ اداکار راج ببر کو اتر پردیش کا ریاستی صدر کی حیثیت سے تقرر اور عمران مسعود کو اہم عہدہ دیا گیا ، قبل ازیں عمران کو ان کے متنازعہ بیان پر جیل بھیجا گیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھ اکہ نریندر مودی کے ٹکڑے کردیے جائیں ۔ مسعود ، جنہیں لوک سبھا انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا اور مودی کے خلاف نفرت انگیز بیان دینے پر جیل بھیجا گیا تھا اب اتر پردیش میں پارٹی کے چار اعلیٰ نائب صدروں میں سے ایک ہیں ۔ تاہم پارٹی نے ابھی تک ریاستی وزیر اعلیٰ کے عہدہ کے لئے امید وار کے نام کا اعلان نہیں کیا۔ اتر پردیش کانگریس کے پارٹی انچارج غلام نبی آزاد نے بھی پرینکا گاندھی کی جانب سے اتر پردیش انتخابات میں سر گرم رول کرنے کے قیاس آرائیوں پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔ انہوں نے صرف اتنا کہا کہ وہ گاندھی خاندان کے تائیدی علاقوں امیٹھی اور رائے بریلی سے انتخابی مہم میں حصہ لیں گے اور ان سے دیگر اتر پردیش کی نشستوں کے لئے مہم چلانے کی درخواست کی گئی ہے ۔
Union Ministers Najma Heptullah, G.M. Siddeshwara resign
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں