ہندوستان کے سب سے بڑے اسلحہ ڈپو میں بھیانک آگ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-06-01

ہندوستان کے سب سے بڑے اسلحہ ڈپو میں بھیانک آگ

پلگاؤں( مہاراشٹرا)، نئی دہلی
پی ٹی آئی
مہاراشٹرا کے پلگاؤں میں ایشیاء کے سب سے بڑے اسلحہ و گولہ بارود ڈپو میں بھیانک آگ بھڑک اٹھی۔ اس حادثہ میں فوج کے دو اعلیٰ عہدیداروں سمیت کم از کم14فوجی جوان ہلاک ہوگئے ۔ اس واقعہ میں دیر سولہ فوجی جوان بھی زخمی ہوئے۔ فوج کی میڈیکل ٹیموں کو پونے سے روانہ کیا یا ہے تاکہ زخمیوں کا خصوصی علاج کیاجاسکے۔ اس ڈپو میں ملک کے اسلحہ کا سب سے بڑا ذخیرہ کیاجاتا ہے ۔ یہ آگ علی الصبح ایک بجے اس شیڈ سے شروع ہوئی جہاں انتہائی حساس گولہ بارود کا ذخیرہ تھا۔ اسلحہ کا ڈپو سات ہزار ایکڑ رقبہ پرپھیلا ہوا ہے ۔ رات بھر آگ بجھانے کی کارروائی میں صورتحال پر قابو پالیا گیا ہے اور آگ مکمل طو ر پر بجھا دی گئی تاہم آگ بجھانے کی کوششوں میں دو اعلیٰ فوجی عہدیداراور چودہ جوان ہلاک ہوگئے۔ ڈائرکٹر جنرل ملٹری آپریشنس لیفٹیننٹ جنرل رنبیر سنگھ نے نئی دہلی میں اخباری نمائندوں کو یہ بات بتائی ۔ ایک کے بعد ایک زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ رات کے وقت آسمان لپکتے شعلوں سے روشن ہوگیا تھا۔ آگ لگنے کی وجہ کا ہنوز پتہ نہیں لگایاجاسکتا ہے اور فوج نے تحقیقات کا آغاز کیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ نقصانات کا تخمینہ لگانے کا کام جاری ہے ۔ فوج نے قبل ازیں مہلوکین کی تعداد17بتائی تھی تاہم اسے نظر ثانی کے بعد16کردیا گیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی ہدایت پر وزیر دفاع منوہر پاریکر جو پونے میں تھے مقام حادثہ کے لئے روانہ ہوگئے۔ فوج کے سربراہ جنرل رنبیر سنگھ سہاگ نے بھی مقام کا دورہ کیا ۔ پلگاؤں ناگپور سے تقریبا115کلو میٹر دور واقع ہے ۔ ہندوستانی فوج کا یہ ایک اہم اسلحہ و گولہ بارود کا ایک ڈپو ہے۔ اس ڈپو میں بم، گرینیڈ، شل، رائفلز ، میزائلس، اور مختلف فیکٹریوں سے دیگر دھماکو اشیاء لائی جاتی ہیں اور بعد میں مختلف محاذوں کے لئے روانہ کی جاتی ہیں ۔اسلحہ ڈپو میں آتشزدگی کی شدت کا اس بات سے اندازہ لگایاجاسکتا ہے کہ اطراف و اکناف کے مواضعات کے لوگ زور دار آوازوں سے جاگ اٹھے ۔ ان کے مکانات دہل رہے تھے ۔ مواضعات میں کھڑکیوں کے شیشے اور چھتوں کے کویلو چکنا چور ہوگئے۔ باشندوں نے ایسا محسوس کیا جیسے زلزلہ سے وہ ہل رہے ہیں اور بیشتر لوگ دہشت کے عالم میں اپنے مکانات سے باہر نکل پڑے۔ انہوں نے بتایا کہ مقام حادثہ سے آگ کے شعلے دھوئیں کے مرغولوں کے ساتھ آسمان کی جانب لپک رہے تھے۔ ایک شخص نے بتایا کہ آگ اور دھماکوں کی شدت ایسی تھی کہ ان کے مکان کے برتن شلف سے گر گئے ۔ بعض دیہاتی بالخصوص معمر باشندے دوسروں کو اطمینان دلا رہے تھے کیونکہ انہیں اندازہ تھا کہ کیا ہورہا ہے ۔ ماضی میں بھی ڈپو میں اس طرح کے واقعات پیش آچکے تھے۔ پلگاؤں کے سنٹرل گولہ بارود ڈپو میں یہ تیسرا بڑا واقعہ تھا۔ اس طرح کے واقعات1989اور1995ء میں بھی ہوئے تھے لیکن کوئی جانی نقصان نہین ہوا تھا ۔ اس وقت کروڑہا روپے کا گولہ بارود تباہ ہوگیا تھا۔ ضلع انتظامیہ کے عہدیدار، پولیس، اور فائرز بریگیڈ کا عملہ مختصر وقت میں مقام واقعہ پر پہنچ گیا لیکن گودام میں آگ اور دھماکے اتنے شدید تھے کہ اس سے کامپلکس میں موجود فوروہیلرس اور فائر بریگیڈ کی ایک گاڑی کو نقصان پہنچا۔ وزیر اعظم نریندرمودی نے آتشزدگی سے جانوں کے اتلاف پر دکھ کا اظہار کیا اور زخمیون کی عاجلانہ صحتیابی کے لئے پرارتھنا کی ۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ وزیر دفاع منوہر پاریکر کو مقام کا دورہ کرکے صورتحال کا جائزہ لینے کی ہدایت دی گئی ہے ۔، وزیر اعظم نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ میرا ذہن غمزدہ خاندانوں کے ساتھ ہے۔ اسی دوران وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے بھی فوجی جوانوں کی ہلاکت پر تعزیت کا اظہار کیا ۔ انہوں نے زخمیوں کی عاجلانہ صحتیابی کے لئے پرارتھنا کی ۔ غمزدہ خاندانوں سے میں تعزیت کرتا ہوں ۔ نائب صدر جمہوریہ محمد حامد انصاری نے جو شمالی افریقی ممالک مراقش، اور تیونیسیا کا پانچ روزہ دورہ کررہے ہیں، فوجی جوانوں کی ہلاکت پر تعزیت کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پلگاؤں کے سنٹرل اسلحہ گولہ بارود ڈپو میں آتشزدگی میں جانوں کے اتلاف کی اطلاع پر مجھے گہرا رنج ہوا ہے ۔ میں غمزدہ خاندانوں کے ارکان سے دلی تعزیت کااظہار کرتا ہوں اور اللہ تعالی سے دعا کرتا ہوں کہ انہیں صبر جمیل عطا کرے اور اس عظیم نقصان کو برداشت کرنے کی انہیں توفیق ہو ۔ انہوں نے زخمیوں کی عاجلانہ صحت یابی کے لئے بھی دعا کی ۔

Fire at army ammunition depot in Maharashtra kills 17

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں