پرسنل لا میں مداخلت کی خاطر مسلم خواتین کی مظلومیت کا ڈھنڈورا - خاتون رکن بورڈ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-06-02

پرسنل لا میں مداخلت کی خاطر مسلم خواتین کی مظلومیت کا ڈھنڈورا - خاتون رکن بورڈ

نئی دہلی
پریس نوٹ/اعتماد نیوز
محترمہ اے ۔ امیر النساء رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ ، چینائی، ٹاملناڈو نے اپنے صحافتی بیان میں کہا کہ ملک میں یکساں سول کوڈ کے نفاذ اور مسلم پرسنل لاء میں مداخلت کے لئے سیاسی اور عدلیہ کی سطح پر کوشش تیز کردی گئی ہے۔ سپریم کورٹ کی ہدایت پر مرکز نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے ۔ مرکزی حکومت کی جانب سے نامزد کی گئی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں قانون فسخ نکاح1939میں ترمیم کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ طلاق کی وجہ سے خواتین شادی شدہ زندگی میں انتہائی غیر محفوظ ہوجاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ پرست طاقتیں محض مسلم پرسنل لاء میں مدخلت کی خاطر مسلم خواتین کی مظلومیت کا ڈھنڈورا پیٹ رہی ہیں اور یہ تاثر بھی دیاجارہا ہے کہ طلاق کی سب سے زیادہ شرح مسلم معاشرہ میں ہے اور مسلم خواتین طلاق ثلاثہ کے اسلامی قانون سے تنگ آچکی ہیں۔ میڈیا کی لگام اکثریتی طبقہ کے ہاتھوں میں ہوتی ہے۔ پرنٹ اور الکٹرانک میڈیا کی ہر ممکن کوشش ہے کہ طلاق کے مسئلہ کو سیاق و سبا ق سے ہتا کر مسلم پرسنل لا کو بدنام کریں اور کسی نہ کسی طرح اسلام کی شبیہ کو بگاڑا جائے ۔ اس کے ساتھ ساتھ ایک ایسا مسلم ناخواندہ طبقہ جو شریعت اسلامی سے بالکل نابلد ہے اس کو میڈیا کی سر خیوں میں پیش کیاجارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں مشہور صحافی سعدیہ دہلوی کا ایک مضمون ٹائمز آف انڈیا میں شائع ہوا ۔ جس میں انہوں نے مسلم پرسنل لاء کی برخواستگی کا پرزور مطالبہ کیا ۔ دراصل مغرب شریعت اسلامی کے آفاقی قوانین سے نابلد ہے اور دوسروں کو گمراہ کررہا ہے ۔ اسی طرح پرنٹ میڈیا اور ٹی وی چینلوں پر ایسے نام نہاد مسلم خواتین و حضرات کو پیش کیاجارہا ہے جو شریعت اسلامی کے ازلی دشمن اور مسلم پرسنل لاء سے بغض و عناد رکھتے ہیں ۔ مسلم اسکالرس اور علماء و دانشوروں کو ٹی وی چینلوں پر اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا موقع نہیں دیاجارہا ہے ۔ مسلم خواتین اور تعلیم یافتہ دین سے ناواقف لڑکیون کو شریعت اسلامی کے خلاف ورغلانے اور اسلام کے خلاف ذہن سازی کرنے کی پوری کوشش کی جارہی ہے۔ حکومت کے اشاروں پر عوامی سطح پر ایک ایسی بحث کو چھیڑا گیا ہے جس میں حصہ لینے والے اکثر مرد و خواتین شریعت اسلامی سے ناواقف ہوتے ہین ۔ انہوں نے کہا کہ ہم مسلم خواتین ہند شریعت میں کسی بھی طرح کی مداخلت کو ہرگز برداشت نہیں کریں گے ۔ اسلامی عائلی قوانین ہمارے ایمان کا حصہ ہیں۔ اس سے اعراض سراسر اسلام سے بغاوت ہے ۔ شریعت اسلامی دنیا کا واحد کامیاب ایسا غیر تبدیل شدہ قانون ہے جو1400سال ے من و عن نافذ ہے ۔ ہم متحدہ طور پر ایسی تمام کوششوں کی مذمت کرتے ہیں جس میں مسلم پرسنل لاء میں تدیلی کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں