عشرت جہاں کیس - تحقیقاتی پینل عہدیداروں سے دوبارہ جرح کرے گا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-06-02

عشرت جہاں کیس - تحقیقاتی پینل عہدیداروں سے دوبارہ جرح کرے گا

نئی دہلی
پی ٹی آئی
عشرت جہاں فرضی انکاؤنٹر کیس کی لا پتہ فائلوں کا پتہ چلانے کے لئے قائم کردہ یک رکنی تحقیقاتی ٹیم چند عہدیداروں سے دوسری مرتبہ جرح کرے گا تاکہ ان دستاویزات کا سراغ لگایاجاسکے ۔ وارت داخلہ میں ایڈیشنل سکریٹری بی کے پرساد کی قیادت میں پیانل سابق نائب معتمد آروی ایس منی کے بشمول جو عشرت جہاں کیس حلفناموں کے انچارج تھے ، چند عہدیداروں کو طلب کرے گا۔ اس اطلاع سے قربت رکھنے والے ذرائع نے بتایا کہ تقریبا ایک درجن عہدیداروں سے جرح کرنے کے بعد کئی نئے حقائق سامنے آئے ہیں ۔ ان نئی معلومات کی تصدیق کے لئے چند عہدیداروں سے دوبارہ پوچھ تاچھ کی ناگزیر ہوگئی ہے ۔ پیانل نے اس سلسلہ میں ریٹارئڈ آئی اے ایس عہدیدار دیورکنڈہ دپتی ولاس اور بر سر خدمت آئی اے ایس عہدیداروں دھر میندر شرما اور راکیش سنگھ اور بر سر خدمت آئی پی ایس عہدیدار ایم اے گنپتی سے پہلے ہی پوچھ تاچھ کرچکا ہے ۔ تمام چار عہدیدار وزارت داخلہ میں مختلف میعادوں کے دوران جوائنٹ سکریٹری کی حیثیت سے داخلی صیانت۔Iڈیویژن کے انتظامات کے نگراں رہ چکے ہیں ۔ دپتی ولاس اس وقت ایک غیر سرکاری ڈائرکٹر برائے کارپوریشن بینک ہیں جب کہ شرماء دہلی حکومت مین خدمت انجام دے رہے ہیں ۔سنگھ کی خدمات حکومت کرناٹک کے پاس ہے۔ گنپتی اس وقت ڈائرکٹر جنرل اتر کھنڈ پولیس ہین ۔ ذرائع نے بتایا کہ چاروں عہدیداروں نے اپنے اپنیموقف کی وضاحت کی اور مبینہ طور پر لا پتہ دستاویزات کے بارے میں لا علمی کا اظہار کیا ہے۔ پیانل کی جانب سے ڈائرکٹر، ڈپٹی سکریٹری اور انڈر سکریٹری رتبہ کے کئی عہدیداروں سے جرح کی جاچکی ہے۔ تحقیقاتی پیانل تا حال فرضی انکاؤنٹر سے متعلق گمشدہ فائلوں کا پتہ چلانے قاصر رہا ہے ۔ یک رکنی پیانل اس وقت تشکیل دیا گیا جب وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے10مارچ کو پارلیمنٹ میں انکشاف کیاکہ مذکورہ فائلیں لاپتہ ہیں ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں