طالبان سربراہ ملا منصور پاکستان میں امریکی ڈرون حملہ میں ہلاک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-05-23

طالبان سربراہ ملا منصور پاکستان میں امریکی ڈرون حملہ میں ہلاک

واشنگٹن، کابل
پی ٹی آئی
افغان طالبان سربراہ ملا محمد منصور پاکستان کے اندر ایک شاذونادر امریکی ڈرون حملہ میں مارا گیا ۔ افغانستان نے آج یہ اعلان کیا ۔ یہ شورش پسندوں کے لئے بڑا دھکا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی جنگ زدہ ملک میں نازک امن مساعی کو ایک بڑا خطرہ ٹل گیا ہے ۔ منصور اور ایک دہشت گرد کو کئی ڈرونس کے ذریعہ نشانہ بنایا گیا جسے امریکی اسپیشل آپریشن فورسیس کل آپریٹ کررہی تھیں ۔ یہ دونوں گڑ بڑ زدہ صوبہ بلو چستان میں جو افغان سرحد کے قریب واقع ہے ایک دور دراز مقام احمد وال میں گاڑی میں جارہے تھے ۔ امریکی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ صدر اوباما نے اس ڈرون حملہ کی اجازت دی تھی ۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ پاکستان میں طالبان قیادت کو نشانہ بنانے تیار تھا ۔ افغانستان نے پاکستان نے بارہا الزام عائد کیا ہے کہ وہ عسکریت پسندوں کو پناہ دے رہا ہے ۔ افغانستان کی خفیہ ایجنسی نے کہا کہ ملا منصور جس کی عمر پچاس برس تھی ، پاکستان کے اندر امریکی ڈرون حملہ میں ہلاک ہوا۔ منصور پر کچھ عرصہ سے کڑٰی نظر رکھی جارہی تھی۔ اسے دیگر لڑاکوں کے ساتھ جب کہ وہ ایک گاڑی میں سفر کررہ اتھا ، بلو چستان میں نشانہ بنایا گیا ۔ نیشنل ڈائرکٹوریٹ آف سیکوریٹی نے آج مختصر بیان میں یہ بات کہی ۔ افغان چیف ایکزیکٹیو عبداللہ عبداللہ اور وزارت دفاع کے ترجمان دولت وزیری نے بھی کہا کہ منصور مارا گیا ۔ افغان دارالحکومت میں پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے عسکریت پسند گروپس سے کہا کہ وہ اپنا نیا قائد منتخب کرے کابل آئے اور سیاسی جماعت کی طرح برتاؤ کرے ۔ اسی دوران میانمار کے دارالحکومت میں امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا کہ منصور امریکی فوج افغان شہریوں اور افغان سیکوریٹی فورسس کے لئے خطرہ تھا ۔ وہ امن بات چیت کا بھی مخالف تھا۔ وہ امن اور مصالحت کی راہ میں رکاوٹ بنا ہواتھا ۔ پاکستان کے اندر ڈرون حملہ غیر معمولی بات ہے۔ قبل ازیں2011میں پاکستانی فوجی چھاؤنی ایبٹ آباد میں امریکی نیوی سیلس نے کارروائی کرتے ہوئے القاعدہ سربراہ اسامہ بن لادن کو ہلاک کیا تھا۔آئی اے این ایس کے بموجب پاکستانی میڈیا رپورٹ سے اختلاف کرتے ہوئے افغان انٹلی جنس ایجنسی نے اتوار کے دن توثیق کردی کہ طالبان کا اعلیٰ رہنما ملا اختر محمد منصور بلو چستان میں امریکی ڈرون حملہ میں مارا گیا ۔ پاکستان کے اردو ٹی وی چیانل سماء نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ امریکی ڈرون حملہ میں جو لوگ مارے گئے ان میں ایک ٹیکسی ڈرائیور اور دوسرا ایک مسافر تھا ملا منصور نہیں ۔ الجزیرہ ٹی وی کے بموجب طالبان عسکریت پسندوں نے جنہوں نے اپنے سابق رہنما ملا عمر کی موت زائد از دو سال تک پوشیدہ رکھی تھی ملا منصور کی موت کی بھی تردید کی ہے ۔ پاکستان عہدیداروں نے بھی اپنی سرحد کے اندر ڈرون حملہ کی تردید کی ہے ۔ تاہم انہیں اس بات سے انکار نہیں کہ حملہ افغان سرحد پر ہوا تھا ۔ پاکستانی سماء ٹی وی کے بموجب ٹیکسی ڈرائیور اور مسافر کی نعشیں احمد وال کے قریب نشکی کے ہاسپٹل لائی گئیں ۔ ڈرائیور کا نام محمد اعظم اور مسافر کا نام ولی محمد ہے جو چمن کا رہنے والا ہے ۔ یہ ٹاؤن پاکستان، افغانستان سرحد پر واقع ہے۔ ملا منصور نے گزشتہ برس جولائی میں گروپ کا کنٹرول سنبھالا تھا ۔ رائٹر کے بموجب افغان چھاپہ مار کمانڈر سراج الدین حقانی کو ملا اختر منصور کا جانشین بنایا جاسکتا ہے ۔ یہ شخص افغان حکومت اور اس کے امریکی حلیفوں کے لیے ملا منصور سے زیادہ خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ سراج الدین حقانی کے سر پر پانچ ملین امریکی ڈالر کا انعام ہے ۔ امریکہ اور افغان عہدیدار اسے انتہائی خطرناک جنگباز مانتے ہیں ۔ سراج الدین حقانی کا باپ جلال الدین حقانی ایک باریش مجاہد تھا جس نے1979ء میں افغاستان پر حملہ کرنے والی سویت فوجوں سے لڑائی لڑی تھی ۔ امریکہ کے ایک سابق رکن کانگریس چارلی ولسن نے کبھی جلال الدین کو اچھا آدمی قرار دیا تھا ۔ وہ بڑا لائق احترام شخص تھا، اس نے رونالڈریگن کے دور میں وائٹ ہاؤز کا دورہ کیا تھا جب کہ اس کا لڑکا انتہائی سفاک ہے ۔

US drone strike in Pakistan kills Taliban leader Mullah Mansoor

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں