ریاستیں جاریہ سال میڈیکل انٹرنس ٹسٹ کے لئے آزاد - صدر جمہوریہ کی تصدیق - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-05-25

ریاستیں جاریہ سال میڈیکل انٹرنس ٹسٹ کے لئے آزاد - صدر جمہوریہ کی تصدیق

نئی دہلی
پی ٹی آئی
انڈین میڈیکل کونسل( ترمیمی) آرڈیننس 2016پر صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے دستخط کردئیے جس میں کہا گیا ہے کہ کسی عدالتی حکم کا لحاظ کئے بغیر ریاستیں جاریہ تعلیمی سال کے لیے میڈیکل انٹرنس امتحانات منعقد کرنے کے لئے آزاد رہیں گی۔ اس آرڈیننس کو آج شام گزٹ اعلامیہ کی شکل میں جاری کیا گیا۔ آرڈیننس میں سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلہ کا واضح تذکرہ کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نیٹ کا دوسرا مرحلہ 24جولائی کو منعقد ہوگا اور تمام سرکاری اور خانگی میڈیکل کالجوں پر اس کا اطلاق ہوگا ۔ اس کے ساتھ ساتھ آرڈیننس میں واضح کیا گیا کہ انٹر گریجویٹ لیول اور پوسٹ گریجویٹ لیول کے تمام میڈیکل اداروں میں یکساں داخلہ امتحانات ہوں گے ۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ نامزد اتھاریٹی کو ہندی، انگلش یا کسی دوسری زبان میں امتحانات تحریر کرنے کا مجاز گردانہ گیا ہے ۔ مرکزی کابینہ نے 19مئی کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کو ملتوی کئے جانے کے بعد آرڈیننس کو منظوری دی تھی ۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ وزارت صحت کے عہدیداروںنے ان کی جانب سے اٹھائے گئے تمام سوالات کے تشفی بخش جوابات کے ساتھ انہیں آج صبح فائل واپس روانہ کی جس کے بعد صدر جمہوریہ نے آرڈیننس جاری کردیا۔ اٹارنی جنرل مکل روہتگی آج علی الصبح وزارت صحت کے سر کردہ عہدیداروں کے ساتھ صدر جمہوریہ کی سکریٹریٹ پہنچ گئے تاکہ نیشنل اینچبلیٹی کم انٹر نس ٹسٹ( NEET) پر صدر جمہوریہ کی جانب سے طلب کی گئی وضاحتوں کا جواب دے سکیں ۔ یہ آرڈیننس ہفتہ کے روز صدر جمہوریہ کو روانہ کیا گیا تھا جو آج چار روزہ سرکاری دورہ پر چین کے لئے روانہ ہوگئے ۔ جاریہ ماہ کے اوائل میں سپریم کورٹ کی جانب سے اتر کھنڈ پر جاری کردہ آرڈیننس کو مسترد کئے جانے کے بعد اس مرتبہ صدر جمہوریہ کی سکریٹریٹ زیادہ محتاط تھی اور اس نے سوالات اٹھائے تھے کیونکہ وہ عملا ً سپریم کورٹ کے احکام کا مقابلہ کررہی تھی جس نے حکومت کو ہدایت دی تھی کہ نیٹ کے تحت میڈیکل امتحانات کا انعقاد عمل میں لایا جائے اور سرکاری و خانگی کالجس کے علاوہ ریاستی بورڈس کا بھی احاطہ کیاجائے ۔ مرکزی وزیر صحت جے پی نڈا نے کل صدر جمہوریہ کو تین مسائل بشمول ریاستی بورڈس کے مختلف امتحانات، نصاب اور علاقائی زبانوں کے بارے میں تفصیلات سے واقف کروایا تھا ۔ بعد ازاں عہدیداروں نے بھی کچھ معلومات فراہم کی تھیں اور وزارت صحت نے فائل واپس حاصل کرلی تھی جسے آج صبح مزید معلومات اور قانونی رائے کے ساتھ واپس کیا گیا ۔ مرکزی کابینہ کی جانب سے گزشتہ جمعہ کو نیٹ پر آرڈیننس کو منظوری دی گئی تھی جس کا مقصد سپریم کورٹ کے احکام کو جزوی طور پر کالعدم کرنا تھا اور ریاستوں و خانگی کالجوں کی جانب سے منعقد کئے جانے والے مختلف انٹرنس امتحانات اور کرپشن کے الزامات کو بھی ملحوظ رکھنا تھا ۔ عدالت نے ہدایت دی تھی کہ ایم بی بی ایس اور ڈینٹل کورسس کے لئے ملک بھر میں مشترکہ انٹرنس امتحانات نیٹ منعقد کیاجائے تاہم ریاستی حکومتوں نے جاریہ سال سے اس کے نفاذ پر اعتراض کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کی وجہ سے طلباء پر بے حد بوجھ پڑے گا۔ اس نصاب کی تیاری کے لئے انہیں بالکل وقت نہیں ملا ہے اور زبان کا مسئلہ بھی در پیش ہے ۔

NEET 2016: States given freedom to reject or accept entrance exam

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں