پنامہ دستاویزات کی تحقیقات - مودی کی خاموشی پر راہول کی تنقید - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-04-09

پنامہ دستاویزات کی تحقیقات - مودی کی خاموشی پر راہول کی تنقید

کمال پور، آسام
پی ٹی آئی
کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے آج وزیر اعظم نریندر مودی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے ان پر کالا دھن واپس لانے کے بڑے بڑے وعدوں کا الزام عائد کیا اور وضاحت کرنے کو کہا کہ پنامہ دستاویزات میں چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ کے بیٹے کا نام آنے کے بعد اس معاملہ میں تحقیقات کیوں نہیں کی جارہی ہیں۔ گاندھی نے آسام میں کانگریس کی انتخابی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنامہ دستاویزات افشاء ہوئے اور ان میں کئی افراد کے نام ہیں جنہوں نے پنامہ میں کالا دھن رکھا ہے ۔ اس میں چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ رمن سنگھ کے بیٹے ابھیشیک سنگھ کے پنامہ میں کھاتے کا بھی ذکر ہے ۔ مودی آپ بیرون ملک جمع کالے دھن لانے کے بڑے بڑے وعدے کرتے ہیں ۔ انہیں کم از کم یہ تو کہنا چاہئے کہ چیف منسٹر کے بیٹے کا نام آنے کے بعد تحقیقات کا حکم کیوں نہیں دیا گیا ۔ راہول نے کہا انہوں نے پارلیمنٹ میں مودی سے پوچھا تھا کہ ملک سے فرار آئی پی ایل کے سابق چیف للت مودی کو وطن واپس کیوں نہیں لایا گیا مگر مودی جی نے اس کے جواب میں ایک لفظ نہیں کہا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ وجئے مالیا نے ملک سے فرار ہونے سے قبل وزیر فینانس ارون جیٹلی سے پارلیمنٹ ہاؤس میں ملاقات کی تھی ۔ للت مودی جس نے ہزارون روپے غبن کیے، اسے بھی ملک سے باہر رکھا جارہا ہے ۔ یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ مودی حکومت کالا دھن رکھنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہی ہے ، گاندھی نے کہا کہ حال ہی میں جیٹلی نے نئی فیئر اینڈ لولی اسکیم متعارف کراء یہے جس کے تحت کوئی بھی گینگسٹر ، غنڈہ ، منشیات ڈیلر اپنے کالے دھن کو حکومت کے پاس لے جاکر معمولی ٹیکس ادا کر کے سفید کرسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی نے لوک سبھا انتخابات کے دوران کالا دھن واپس لانے کے تعلق سے جھوٹے وعدے کیے۔ کسی بھی ہندوستان کے کھاتے میں اب تک پندرہ لاکھ روپے نہیں آئے جیسا کہ مودی نے تیقن دی اتھا ۔ واضح رہے کہ پنامہ دستاویزات، افشا انتہائی رازداری کی دستاویزات ہیں جن میں آف شور کمپنیوں کی تفصیلات موجود ہیں جو انکشاف کرتی ہیں کہ کس طرح دولت مند افراد، بشمول سرکاری عہدیداروں نے اپنی دولت عوام سے چھپا کر رکھا ہے ۔ یو این آئی کے بموجب کانگریس ،نائب صدر اور رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی نے آج پنامہ دستاویزات کیس میں چھتیس گڑھ کے بی جے پی وزیر اعلیٰ کے بیٹے کا نام آنے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی کی خاموشی پر سوال اٹھایا ۔ عوام سے کیے گئے وعدوں کی مبینہ عدم تکمیل پر مودی پر شدید تنقید کرتے ہوئے گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم اب ان ترجیحی وعدوں پر خاموش ہیں جو انہوں نے2014ء لوک سبھا انتخابات کے دوران کیے تھے ۔ آسام میں دوسرے اور آخری مرحلے کی رائے دہی کے لئے تین انتخابی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ مودی جی نے لوک سبھا انتخابات سے قبل کئی وعدے کئے تھے ۔ ایک وعدہ سمندر پار بینکوں میں جمع کالا دھن واپس لاکر ہر ہندوستانی کے بینک کھاتے میں پندرہ لاکھ روپے جمع کرانے کا تھا۔ میں یہاں موجود ہر شخص سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا کسی کو مودی جی سے پندرہ لاکھ روپے ملے؟ پندرہ لاکھ تو چھوڑیے کیا کسی کو مودی جی سے پندرہ روپے بھی ملے ؟ پنامہ دستاویزات میں چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ رمن سنگھ کے بیٹے کے مبینہ نام کا حوالہ دیتے ہوئے گاندھی نے اس مسئلہ پر وزیراعظم کی خاموشی پر سوال اٹھایا اور کہا کہ مودی جی کو عوام کو بتانا چاہئے کہ بی جے پی وزیر اعلیٰ کے بیٹے کے خلاف کوئی کارورائی کیوں نہیں کی گئی ۔ کیوں کالا دھن واپس نہیں لایا گیا، وجئے مالیا اور للت مودی جیسے افراد کو ملک چھوڑنے کی اجازت کیوں دی گئی اور انہیں واپس لانے کی کوششیں کیوں نہیں گئیں؟ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مودی کو وعدے کرنے اور پھر آسانی سے انہیں فراموش کردینے کی عادت ہے جس کے لئے بہار کے عوام نے گزشتہ سال کے ریاستی انتخابات میں انہیں مسترد کردیا ۔ گاندھی نے کہا کہ بہار کے عوام نے ریاستی انتخابات میں نئے وعدے کرنے سے پہلے مودی جی سے لوک سبھا انتخابات کے دوران ان کے وعدوں کی تکمیل کو کہا ۔ بہار کے عوم نے انہیں اور ان کی پارٹی کو شکست سے دوچار کردیا اور آسام کے عوام کو بھی اس کا اعادہ کرنا چاہئے ۔ کانگریس نائب صدر نے مزید الزام عائد کیا کہ بی جے پی اور اس کی حلیف آر ایس ایس جہاں بھی اقتدار حاصل ہوتا ہے نفرت اور فرقہ واریت پھیلاتے ہیں اور آسام کے عوام سے اپیل کی کہ وہ طاقتوں کی فرقہ وارانہ سیاست کا شکار نہ بنیں ۔ انہوں نے آسام کے عوام سے ریاست میں متواتر چوتھی میعاد کے لئے کانگریس کوووٹ دینے کی اپیل کی تاکہ امن اور ترقی کا تسلسل جس نے ریاست کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا، جاری رہے ۔ انہوں نے پارٹی کے دوبارہ اقتدار حاصل کرنے پر آسام کے لئے نئے منصوبوں کا وعدہ کیا جن میں پانچ برسوں میں دس لاکھ ملازمتیں ، سرکاری جائیدادوں پر بھرتی ، خواتین کے لئے ایس ایچ جیز، سالانہ دو لاکھ سے کم آمدنی کے حامل خاندانوں کو مفت طبی سہولت شامل ہے ۔ گاندھی نے گزشتہ4اپریل کو پہلے مرحلہ کی رائے دہی کے لئے ریاست کا دو مرتبہ دورہ کرنے کے بعد اس ہفتہ کے اوائل میں دوسرے مرحلے کی رائے دہی کے لئے انتخابی مہم کے لئے ریاست کا دورہ کیا ۔ آسام میں دوسرے اور آخری مرحلہ کی رائے دہی11اپریل کو مقرر ہے ۔

Panama documents, Rahul criticized the silence of Modi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں