عشرت جہاں کیس - کانگریس اور بی جے پی میں لفظی جنگ میں شدت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-04-25

عشرت جہاں کیس - کانگریس اور بی جے پی میں لفظی جنگ میں شدت

نئی دہلی
پی ٹی آئی
عشرت جہاں کیس پر لفظی جنگ میں شدت پیدا کرتے ہوئے کانگریس نے آج بی جے پی پر وزیر اعظم نریندر مودی اور صدر بی جے پی امیت شاہ کی جانب بچانے کے لئے غلط معلومات پھیلانے کا الزام عائد کیا ، جب کہ حکمراں پارٹی نے جوابی تنقید کرتے ہوئے ملک کی سلامتی سے کھلواڑ کے گناہ پر سونیا گاندھی اور راہول گاندھی سے معذرت خواہی کرنے کا مطالبہ کیا ۔ کپل سبل، ابھیشیک سنگوی اور شکتی سنگھ نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گجرات پولیس عہدیداروں ڈی ایچ گو سوامی کے چار صفحات کے بیان کی ایک کارپی جاری کی، جوانہوں نے مجسٹریٹ کے سامنے پیش کی تھی ، جس میں انہوں نے کالی داڑھی اور سفید داڑھی کی بات کہی تھی ۔ سبل نے دعویٰ کیا کہ گو سوسامی نے اس وقت کے سئینر آئی پی ایس آفیسر ڈی جی ونزارا کے حوالے سے بتایا تھا کہ انہیں پہلے ہی سیاہ داڑھی اور سفید داڑھی سے ہری جھنڈی مل گئی ہے۔ اس وقت مودی ، چیف منسٹر گجرات تھے ، جب کہ شاہ منسٹر آف اسٹیٹ تھے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہگو سوامی کے بیان کے پس نظر میں تلخ حقیقت یہ ہے کہ عشرت جہاں اور دیگر تین ساتھیوں کا فرضی انکاؤنٹر کیا گیا، جو کہاس وقت کے چیف منسٹر اور موجودہ وزیر اعظم مودی نے اس وقت کے منسٹر آف اسٹیٹ داخلہ امیت شاہ کے ساتھ یہ حکم دیا تھا ۔ اس پر جوابی تنقید کرتے ہوئے بی جے پی کے قومی سکریٹری شری کانت شرما نے کہا کہ کناگریس کو پاکستان کی زبان میں بولنا روکنا چاہئے۔ کانگریس قیادت نے عشرت جہاں جیسی دہشت گرد کا تحفظ کرتے ہوئے ملک کی سلامتی سے کھلواڑ کرنے کا گناہ کیا ہے۔ عشرت جہاں ، نریندرمودی کا خاتمہ کرنا چاہتی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس، قائدین سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کو اس جرم کے لئے اب قوم سے معذرت خواہی کرنی چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس یہ محض اس لئے کررہی ہے کیونکہ وہ سیاسی طور پر مودی کا مقابلہ نہیں کرسکتی۔ انہوں نے کانگریس پر انٹلیجسن بیورو کو سی بی آئی کے خلاف لا کھڑا کرنے کا الزام عائد کیا تاکہ سیاسی فائدہ حاصل کیاجاسکے ، جو کہ ملک کے لیے نقصاندہ ثابت ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے اپوزیشن جماعت کو یاد دلایا کہ اس نے عشرت جہاں جیسی دہشت گرد کے تحفظ اور پشت پ ناہی کے جرم کا ارتکاب کیا ہے، جس کے بارے مں انٹلیجنس بیورو اور این آئی اے جیسی تحقیقاتی ایجنسیوں کے علاوہ امریکہ کی ایف بی آئی نے توثیق کی ہے کہ وہ لشکر کی دہشت گرد تھی اور مودی کو ہلاک کرنے کے لئے خود کش بمبار تھی ۔ کپل سبل نے کہا کہ عشرت ہجاں کا مقدمہ کی کارروائی جاری رہتی ہے تو یہ ناگزیر ہے کہ وزیر اعظم اوراور صدربی ج پی کو ملزمین کی حیثیت سے طلب کیاجائے گا۔ انہوں نے مشترکہ بیان میں یہ بات بتائی ۔ عشرت جہاں کیس سے ملک کی توجہ ہٹانے کے لئے بی جے پی حکومت جھوٹ ، نصف سچائی کی آڑ میں سازش کررہی ہے ، تاکہ حقائق سامنے نہ آسکیں ۔ انہوں نے پارلیمنٹ اجلاس سے یہ قبل یہ الزام عائد کیا۔ کپل سبل نے بتایا کہ یہی وجہ ہے کہ گزشتہ تین ماہ سے غلط معلومات کی ایک سونامی دیکھی جارہی ہے اور لوگ پوچھ رہے ہیں کہ آیا عشرت جہاں دہشت گرد تھی یا نہیں ۔ وہ سابق وزیر داخلہ پی چدمبرم پر بی جے پی کی مسلسل تنقیدوں کا تذکرہ کرتے ہوئے یہ بات کہی۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں