یو این آئی
فضائیہ لڑاکا پائلٹ کی ٹریننگ حاصل کرنے والی اپنی تین عہدیداروں کو کمیشن کے بعد چار سال تک ماں بننے سے گریز کی صلاح دی ہے ۔ فضائیہ کے نائب سربراہ ائیر مارشل بی ایس دھنووا نے ایک اہم انگریزی اخبارکو دئیے گئے انٹرویو میں کہا کہ ان افسروں کو یہ صلاح اس لئے دی گئی ہے کہ ان کی پرواز کا پروگرام متاثر نہ ہو۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ یہ صرف مشورہ ہے اور پر عمل کرنا لازمی نہیں ہے ۔ فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل اروپ ساہا نے تین روز قبل عالمی یوم خواتین کے موقع پر کہا تھا کہ ٹریننگ حاصل کرنے والی لڑاکا خاتون پائلٹوں کے پہلے دستے کو آئندہ18جون کو کمیشن مل جائے گا۔ فضائیہ کے اس مشورے سے ایک بار پھر وہی تنازعہ پیدا ہوسکتا ہے جو چند برس قبل فضائیہ کے نائب سربراہ ایئر مارشل پی کیباربوا کے بیان سے پیدا ہوا تھا جب انہوں نے بھی اس طرح کی بات کی تھی تو کئی خواتین تنظیموں نے اس کی شدید مخالفت کی تھی ۔ ایئر مارشل باربوا نے کہا تھا کہ خواتین لڑاکا پائلٹ بن سکتی ہیں لیکن اس کی چند شرطیں ہیں جیسے وہ شادی شدہ زندگی جی سکتی ہیں لیکن انہیں چند برسوں تک ماں بننے سے بچنا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی لڑاکا پائلٹ بنتا ہے تو فضائیہ اس کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنا چاہے گی کیوں کہ اس کی تربیت پر بھاری بھرکم رقم خرچ کی جاتی ہے ۔ فضائیہ فی الحال تین خاتون کیڈٹوں بھاونا کنٹھ، موہانا سنگھ اور اونی چتر ویدی کو لڑاکا پائلٹ کی تربیت دے رہی ہے ۔ فضائیہ میں خاتون لڑاکا پائلٹ کو شامل کرنے کا فیصلہ گزشتہ برس اکتوبر میں کیا گیا تھا۔
Women fighter pilots advised to put off motherhood by 4 years
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں