یو این آئی
کانگریس نے یہاں دریا یمنا کے کنارے آرٹ آف لیونگ فاؤنڈیشن کو کلچرل پروگرام منعقد کرنے کی اجازت دینے پر مرکز کی مودی حکومت کے ساتھ ساتھ دہلی کی کجریوال زیر قیادت عام آدمی پارٹی حکومت کو نشانہ تنقید بنایا ۔ اپوزیشن جماعت نے ماحولیات کے تئیں حکومت کے پابند عہد ہونے پر سوال اٹھاتے ہوئے اس پروگرام کی تیاریوں کے لئے فوج کی خدمات حاصل کرنے اور مرکز کی جانب سے ڈھائی کروڑ روپے کی گرانٹ منظور کئے جانے پر بھی سخت اعتراض کیا۔ اصل اپوزیشن جماعت نے کل رات اپنے ایک نوٹ میں کہا کیا مرکزی حکومت کے لئے یہ حق بجانب ہے کہ وہ ایک غیر سرکاری تنظیم کی خانگی تقریب کے لئے ڈھائی کروڑ روپے کی امداد منظور کرے اوروہ بھی ایک ایسے وقت جب کہ مالی طور پر بدحال کسان محض اس لئے خود کشی کررہے ہیں کیوں کہ حکومت نے ان کی مدد کی درخواستوں کو نظر انداز کردیا ہے ۔ کیا مودی حکومت ، ٹیکس دہندگان کی قیمت پر ایک خانگی تنظیم کی سرپرستی کررہی ہے ؟ حکومت نے فراخ دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک ایسے کام کے لئے پیکیج دیاہے جسے ماہرین ماحولیات نقصاندہ فعل تصور کرتے ہیں ۔ یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ نیشنل گرین ٹریبونل نے حکومت اور منتظمین پر جرمانے عائد کیے ہیں ۔ کانگریس نے اپنے نوٹ میں کہا کہ نیشنل گرین ٹریبونل کے احکام نے مودی حکومت کے دوہرے معیارات کو بے نقاب کردیا ہے ، جس نے ایک خانگی تقریب کے لئے سہولتیں فراہم کرنے تمام اصول و قواعد کو بالائے طاق رکھ دیا ۔ پہلے تو انہوں نے ٹیکس دہندگان کی رقم سے منتظمین کو ڈھائی کروڑ روپے دئیے اور پھر ہمارے بہادر فوجی جوانوں کے ساتھ کنڑاکٹ مزدوروں جیسا سلوک کرتے ہوئے ان کی توہین کی اور ایک خانگی تنظیم کے لیے انہیں پل تعمیر کرنے کی ہدایت دی ۔ حکومت نے اس اہم تقریب کے لئے جس میں35لاکھ افراد کی شرکت متوقع ہے ، بنیادی ماحولیاتی مطالعہ کی ضرورت بھی محسوس نہیں کی ۔ دہلی حکومت کی جانب سے ماحولیاتی طور پر حساس علاقہ میں تقریب کی اجازت، کجریوال حکومت کے دوہرے معیارات کو بے نقاب کرتی ہے اور ماحولیات کے تئیں ان کے پابند عہد ہونے پر ایک بڑا سوالیہ نشان لگاتی ہے ۔ پارٹی نے الزام عائد کیا کہ این جی ٹی نے مختلف سرکاری ایجنسیوں سے دریافت کیا کہ اس کے سابقہ احکام کو کیوں اہمیت نہیں دی گئی؟ این جی ٹی نے کہا تھا کہ دریاؤں کے میدانی علاقوں میں ہر قسم کی تعمیری سر گرمی قانونی ہے ۔ ڈی ڈی اے، حکومت دہلی اور مرکز ی حکومت کی مختلف وزارتیں ایک دوسرے کو ذمہ دارٹھہراتے ہوئے این جی ٹی کی جانب سے کئے گئے راست سوالات سے بچنے کی کوشش کررہی ہیں۔
Sri Sri's World Culture Festival, Congress slams Modi govt
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں