وجئے مالیا کے خلاف قانون کا بھرپور استعمال ہوگا - مملکتی وزیر فینانس جینت سنہا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-11

وجئے مالیا کے خلاف قانون کا بھرپور استعمال ہوگا - مملکتی وزیر فینانس جینت سنہا

نئی دہلی
پی ٹی آئی
وجئے مالیا کے ملک سے فرار ہونے پر شدید برہمی کے درمیان حکومت نے آج کہا کہ کسی کو بخشا نہیں جائے گا اور دانستہ قرض ادا نہ کرنے والوں کے خلاف قانون کا بھرپور استعمال کیاجائے گا۔ مملکتی وزیرفینانس جینت سنہا نے لوک سبھا میں بجٹ پر مباحث کے دوران مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ جہاں تک نادانستہ قرض ادا نہ کرنے والوں کا تعلق ہے ہم نے نہایت تیز رفتار کارروائی کی ہے ۔ کسی کو بخشا نہیں جائے گا ۔ ان کے خلاف قانون کا بھرپور استعمال کیاجائے گا۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ عوامی شعبہ کی بنکوں کو7,686دانستہ قرض ادا نہ کرنے والے66,190کروڑ روپے باقی ہیں۔6,816کیسوں میں مقدمہ درج کئے گئے ہیں اور1669کیسوں میں ایف آئی آر درج کیا گیا ہے ۔ وزیر فینانس ارون جیٹلی نے قبل ازیں اخباری نمائندوں کو بتایا تھا کہ بینکوں کو وجئے مالیا کے بیرون ملک جانے سے پہلے ہی روکنا چاہئے تھا۔ وجئے مالیا دو مارچ کو ملک سے روانہ ہوچکے ہیں ۔ یہ بینک انہیں بیرون ملک جانے سے روکنے کے لئے احکام حاصل کرنے عدالتوں سے رجوع ہوئے تھے ۔ ا پوزیشن قائدین بشمول نائب صدر کانگریس راہول گاندھی نے سوالات اٹھائے تھے کہ انہیں کس طرح سی بی آئی کی لک آؤٹ نوٹس کے باوجود ملک چھوڑنے کی اجازت دی گئی۔ عدم ادائیگی قرضوں کے مسئلہ سے نمٹنے کے لئے حکومت کے جرات مندانہ فیصلوں اور غیر معمولی اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے سنہا نے کہا کہ جب کسی کو نادانستہ قرض ادا نہ کرنے والا قرار دیاجاتا ہے تو اس پر مالیاتی نظام کے دروازے بند ہوجاتے ہیں۔ دوبارہ قرض لینا ناممکن ہوجاتا ہے ۔ اس کے علاوہ ان کا کاروبار محدود ہوکر رہ جاتا ہے ۔ انہو ں نے کہا جب ایک بار کسی کو دانستہ قرض ادا نہ کرنے والا قرار دیاجاتا ہے تو جہاں تک ہندوستانی مالیاتی نظام کا تعلق ہے قرض حاصل کرنے کے دروازے بند ہوجاتے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ ان کی کاروباری سرگرمی کا تکلیف دہ اختتام ہوتا ہے ۔سی بی آئی نے وجئے مالیا کی لک آوٹ نوٹسکی نوعیت کی اجرائی کو ایک ماہ میں تبدیل کرتے ہوئے اسے ان کی ملک سے روانگی پر نظر ب ندی کو صرف ان کے سفری منصوبوں کے بارے میں معلومات فراہم کرنے تک محدود کردیا تھا ۔ یہ اطلاع ایجنسی کے لئے مزید پریشانی کا باعث بن گئی ہے جس پر وجئے مالیا کے خلاف نرم رویہ اختیار کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ16اکتوبر2015کے سرکیولر میں کہا گیا تھا کہ اگر مالیا اگر ملک سے فرار ہونے کی کوشش کرتے ہیں تو انہیں حراست میں لیاجائے ۔ ذرائع نے بتایا کہ وجئے مالیا اکتوبرمیں بیرون ملک روانہ ہوئے تھے اور نومبر میں واپس ہوئے تھے جب کہ دسمبر کے پہلے اور آخری ہفتہ میں دو دورے کئے تھے اور جنوری میں بھی بیرون ملک کا دورہ کیا تھا ۔ اس کے علاوہ دو مارچ کو لندن کے حالیہ دورہ پر روانہ ہوئے ۔ ذرائع نے بتایا کہ سی بی آئی کے لک آوٹ نوٹس کو تبدیل کرنے کے بعد اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے بیرون ملک سفر سے انہیں روکنے کی کوئی کوشش نہیں کی اور جب کبھی انہوں نے سفر کیا ایجنسی کو اس بارے میں قبل از وقت اطلاع دی تھی ۔ یہ پوچھنے پر کہ آیا سی بی آئی نے بیرون ملک روانگی کو روکنے کے لئے ان کا پاسپورٹ ضبط کیوں نہیں کیا۔ ایجنسی کے ذرائع نے بتایا کہ مالیا تحقیقات میں تعاون کررہے تھے اور پوچھ گچھ کے لئے جب کبھی ضرورت ہو حاضر ہورہے تھے اورایجنسی کی جانب سے طلب کردہ دستاویزات فراہم کررہے تھے ۔ سیبی آئی ذرائع نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کے مطابق ایک شخص کا پاسپورٹ اسی صورت میں ضبط کیاجاسکتا ہے جب اس کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی ہو یا اس کے خلاف مقدمہ زیر التوا ہو۔ چونکہ وہ تعاون کررہے تھے انہیں بیرون ملک روانہ ہونے سے روکنے کی کوئی وجہ نہیں تھی۔

حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے راہول گاندھی نے آج سوال کیا کہ اس نے شراب کے بڑے تاجر وجئے مالیا کو جن پر بینکوں کا زائد از نو ہزار کروڑ روپے کا قرض ہے ، ملک چھوڑنے کی اجازت کس طرح دی ؟ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر فینانس ارون جیٹلی اپنی تقاریر میں اس سوال کا جواب دینے میں ناکام رہے ہیں۔ کانگریس کے نائب صدر نے حکومت کو نشانہ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ سارا ملک یہی سوال کررہا ہے کہ آخر یہ حکومتمالیا جیسے افراد کی مدد کیوں کررہی ہے؟ اور انہیں فرار ہونے کی اجازت کیوں دی جارہی ہے؟ آخر یہ حکومت کالا دھن واپس لانے اور ہر شخس کے بینک کھاتے میں پندرہ پندرہ لاکھ روپے جمع کرنے کے اپنے وعدے کو پورا کیوں نہیں کررہی ہے؟ انہوں نے افیئر اینڈ لولی ٹیکس معافی اسکیم متعارف کرانے پر بھی موتی حکومت کو نشانہ تنقید بنایا اور کہا کہ اس نے صرف چوروں، کالا بازاری کرنے والوں اور ڈر گ مافیا کی مدد کی ہے، تاکہ وہ اپنے کالے دھن کو سفید کرسکیں ۔ راہول گاندھی نے وزیر اعظم کے طرز کارکردگی کو بھی نشانہ تنقید بنایا اور کہا کہ مودی نے اپنی طویل تقاریر میںان سے کیے گئے سوالات کا کوئی جواب نہیں دیاہے ۔ راہو ل نے پارلیمنٹ کے باہر نامہ نگاروں کو بتایا کہ جب کوئی غریب شخص چوری کرتا ہے تو اسے مار پیٹ کی جاتی ہے اور جیل میں ڈال دیاجاتا ہے ۔ ایک ایسا شخس جس کے پاس کھانے کے لئے روٹی نہ ہو، اگر وہ چوری کرتا ہے تو اسے مار پیٹ کی جاتی ہے اور سلاخوں کے پیچھے ڈال دیاجاتا ہے، جب کہ ایک بڑے تاجر کو جو ملک سے نو ہزار کروڑ روپے چرا لیاتا ہے آپ اسے فرسٹ کلاس میں ملک سے فرار ہونے دیتے ہیں ۔ آخر یہ سب کیا ہورہا ہے؟ ہم نے محض یہ پوچھا تھا کہ جس شخص نے ملک سے نو ہزار کروڑ روپے چرائے ہیں، آخر وہ کس طرح ملک سے فرار ہوگیا؟ آپ نے اسے فرار ہونے کی اجازت کس طرح دی؟ یہ ایک سادہ سا سوال ہے اور ہمیں نہ تو مودی جی سے اور نہ جیٹلی جی سے اس کا کوئی جواب ملا ہے ۔ سوال یہ ہے کہ آخر آپ کی حکومت نے اسے ملک سے فرار ہونے کیسے دیا؟ کانگریس قائد نے یہ بھی کہا کہ اگرحکومت نے کالا دھن واپس لانے کا وعدہ کیا تھا تو پھر اسے مالیا کو بیرون ملک فرار ہونے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے تھی اور اسے روکا جانا چاہئے تھا۔ وزیر اعظم بننے سے پہلے مودی نے وعدہ کیا تھا کہ وہ ہمارے بینک کھاتوں میں پندرہ پندرہ لاکھ روپے جمع کرائیں گے ہمیں تو ایک روپیہ بھی نہیں ملا ہے اور وجئے مالیا نو ہزار کروڑ روپے کے ساتھ ملک سے فرارہوچکے ہیں ۔ ہم نے ارون جیٹلی سے کہا کہ وہ ہمیں یہ بتائیں کہ آخر مالیا، ہندوستان سے کیسے فرار ہوا؟ اگراس کے خلاف کارروائی ہورہی تھی اور لک آؤٹ نوٹس جاری کی گئی تھی تو آخر وہ راجیہ سبھامیں کیا کررہا تھا؟ راہول نے کہا کہ میں نے وزیر اعظم کے طرز کارکردگی کے بارے میں سوال کیا تھا کہ آپ عوام کو مطلع نہیں کرتے ۔ میں نے ناگا لینڈ معاہدے کی مثال دی تھی اور یہ بتایا تھا کہ وزیر اعظم نے کس طرح اپنی صرف ایک حرکت سے پاکستان کے ساتھ کئے گئے ہمارے کام کو تباہ کردیا ہے۔ وزیر اعظم نے لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں ایک گھنٹہ طویل تقریر کی ۔ انہوں نے ہمارے ایک بھی سوال کا جواب نہیں دیا، نہ یہاں ، نہ وہاں۔ انہوں نے فیئر اینڈ لولی اسکیم کے بارے میں بھی ہمارے سوالات کا جواب نہیں دیا۔ کانگریس نے لوک سبھا اور راجیہ سبھامیں بی جے پی حکومت پر الزام عائد کیاکہ اس نے مالیا کو فرار ہونے کی اجازت دینے کی مجرمانہ سازش رچی ہے ، جب کہ مالیا کو قرض کی عدم ادائیگی کے سلسلہ میں تحقیقات کا سامنا تھا غلام نبی آزاد نے راجیہ سبھا میں کہا کہ ہر شخص اس بات سے واقف تھا کہ مالیا کسی بھی دن فرار ہوسکتاہے اور تحقیقاتی ایجنسیوں کو اس کا پاسپورٹ ضبط کرتے ہوئے اس کی نقل و حرکت پر امتناع عائد کرنا چاہئے تھا۔ بہر حال وزیر فینانس ارون جیٹلی نے یہ کہتے ہوئے اصل اپوزیشن جماعت کو گھیرنے کی کوشش کی کہ مالیا کو یوپی اے کے دور حکومت میں قر ض دیا گیا تھا۔

Full Force of Law to Be Applied Against Defaulters: Jayant Sinha

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں