بی جے پی سے اتحاد نہیں ہو سکتا - عمر عبداللہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-03

بی جے پی سے اتحاد نہیں ہو سکتا - عمر عبداللہ

سری نگر
یو این آئی
سابق چیف منسٹر جموں و کشمیر و نیشنل کانفرنس کے کار گزار صدر عمر عبداللہ نے چہار شنبہ کو بی جے پی پر برہمی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ریاست جموں و کشمیر کے تشخص ، انفرادیت ، مذہبی رواداری ، آئین، پرچم اور خصوصی پوزیشن کو ختم کرنا جس جماعت کا ترجیحی ایجنڈا رہا ہے ۔ اس جماعت کے ساتھ حکومت بنانے سے بہتر سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرنا ہے ۔ عمر عبداللہ نے اس کا اظہار جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان میں اپنی پارٹی نیشنل کانفرنس کے ایک روزہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ گزشتہ برسوں کے دوران بی جے پی ایک خطرناک فرقہ پرست جماعت بن کر سامنے آئی ہے ۔ عمر عبداللہ نے سوالیہ انداز مین کہا کہ اس جماعت( بی جے پی) کے حامی ہم پر ہمارے کھانے کو لیکر حملہ کتے ہیں ، اس جماعت کے حامی گھر واپسی کے نام پر دوسروں کے مذہبی معاملات میں بے جا مداخلت کرتے ہیں ، اس جماعت کے ساتھ اتحاد کیسے صحیح ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی ہماری ریاست کے جھنڈے کو ختم کرنا چاہتی ہیں، یہ جماعت ہمارے آئین کو ختم کرنا چاہتی ہے ۔ یہ جماعت ہماری خصوصی پوزیشن کو تہس نہس کرنا چاہتی ہے، میں اس جماعت کے ساتھ اتحاد کا سوچ بھی نہیں سکتا ۔ این سی کار گزار صدر نے کہا کہ میں ہزار بار حکومت کو لات ماروں گا لیکن ان معاملات پر سمجھوتہ نہٰ کروں گا۔ پی ڈی پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ اس جماعت نے بھاجپا کے ساتھ اتحاد کر کے نہ صرف عوام کی پیٹھ میں چھرا گھونپا بلکہ لا تعداد عوام کش اقدامات کر کے ریاست کی آبادی کو مصیبتوں کے بھنور میں ڈال دیا ۔ انہوں نے کہا کہ فوڈ سکیوریٹی ایکٹ کا نفاذ عمل میں لانا اور عوام کو دانے دانے کے لئے ترسانے کا بھی سہرا بھی پی ڈی پی کے ہی سر جاتا ہے ۔ اسی جماعت نے ایڑی چوٹی کا زور لگا کر اس قانون کو کابینہ سے منظوری دیکر یہاں نافذ کراوایا اور آج اس کے منفی اثرات دیکھ کر اپنا پلو جھاڑنے کی مذموم کوششیں کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی والوں نے جھوٹ بولنے کی تمام حدیں پار کردیں ہیں اور اس جماعت کے لیڈران اب فوڈ سیکوریٹی قانون کے اطلاق کو گورنر کے سر تھوپنے کی کوششیں کررہے ہیں ۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ فوڈ سیکوریٹی ایکٹ کو ریاست میں پی ڈی پی کی حکومت نے نافذ کیا، گورنر نے صرف سابق حکومت کے فیصلے پر عملدرآمد کیا ۔ انہوں نے کہا کہ فوڈ سیکوریٹی قانون کے نفاذ کے وقت پی ڈی پی کے تمام لیڈراور اس جماعت کے وزیر خوراک اس قانون کی تعریفیں کرتے پھرتے تھے لیکن جب اس قانون کے خلاف عوام کا غصہ دیکھا تو خودکو اس قانون سے الگ کرنے لگے ،عمر عبداللہ نے کہا کہ پی ڈی پی نے ریاستی عوام کو مشکلات اور مصائب میں مبتلا رکھا ہے اور حکومت سازی میں دیری سے حالات مزید ابتر ہورہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی بھاجپا کے ساتھ اتحاد کو مقدس قرار دیتی تھی، اب اس مقدس اتحاد کو کیا ہوا؟ پی ڈی پی کیا چاہتی ہے کسی کو پتہ نہیں، یہاں تک کہ بی جے پی والے بھی محبوبہ مفتی کے مطالبوں سے نا آشنا ہیں۔ محبوبہ مفتی صاف کیوں نہیں کہتی کہ وہ کس انتظار میں ہین۔ انہوں نے کہا کہ لیت و لعل کی پالیسی پی ڈی پی کا ایک فریبی حربہ ہے اور یہ جماعت عوام کو گمراہ کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

NC will never align with BJP: Omar

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں