ہریانہ کابینہ میں جاٹ تحفظات بل منظور - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-29

ہریانہ کابینہ میں جاٹ تحفظات بل منظور

چنڈی گڑھ
پی ٹی آئی
ہریانہ کی کابینہ نے آج جاٹوں کو سرکاری ملازمتوں اور تعلیم میں تحفظات کی فراہمی کے لئے ایک بل منظور کیا۔ جاٹوں نے گزشتہ ماہ اپنے پر تشدد احتجاج کے بعد اپنے مطالبات کی تکمیل کے لئے3اپریل کی آخری تاریخ مقرر کی تھی۔ جاٹوں اور دیگر چار ذاتوںکو تحفظات کی فراہمی سے متعلق مسودہ بل کو یہاں چیف منسٹر منوہر لال کھٹیر کی زیر صدارت کابینہ کے اجلاس میں منظوری دی گئی۔ توقع ہے کہ اس بل کو ریاستی اسمبلی کے جاریہ سیشن کے دوران پیش کیاجائے گا۔ یہ بھی توقع ہے کہ اسمبلی کا اجلاس31مارچ تک جاری رہے گا۔ بی جے پی حکومت نے تیقن دیا تھا کہ جاریہ بجٹ اجلاس میں وہ بل پیش کردے گی۔ جاٹ قائدین نے اعلان کیا تھا کہ اگر ریاستی حکومتبل منظور کردیتی ہے تو3اپریل تک کوئی احتجاج نہیں کیاجائے گا۔ اس بل میں جاٹ اور دیگر چار ذاتوں جاٹ سکھ، رور، بشنوی اور تیاگی کو پسماندہ ذاتوں کے زمرہ میں ایک نیا زمرہ بناتے ہوئے تحفظات فراہم کرنے کی تجویز ہے ۔ حکومت ان زاتوں کے لئے تعلیمی اداروں میں اور درجہ سوم اور درجہ چہارم کی سرکاری ملازمتوں میں دس فیصد تحفظات فراہم کرنے کامنصوبہ رکھتی ہے ۔ اس نے درجہ اول اور درجہ دوم کی ملازمتوں میں جاٹوں اور دیگر چار ذاتوں کے لئے چھ فیصد تحفظات کی تجویز رکھی ہے ۔ جاٹوں کو تحفظات کی فراہمی کے علاوہ حکومت ہریانہ مستقل طور پر ہریانہ پسماندہ طبقات کمیشن قائم کرنے ایک علیحدہ بل لانے کی تجویز بھی رکھتی ہے ۔ جاٹ قائدین موجودہ پسماندہ طبقات زمرہ میں تحفظات مطالبہ کرتے رہے ہیں ۔ بی سی کوٹہ کو مزید دو زمروں بی سی۔Aاور بی سی۔Bمیں تقسیم کیا گیا ہے ۔ جنہیں بالترتیب16اور11فیصد تحفظات حاصل ہیں ۔ جاٹوں نے گزشتہ ماہ بی سی زمرہ میں تحفظات کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا تھا۔ اس احتجاج کے دوران تیس افراد ہلاک اور تین سو بیس افراد زخمی ہوئے تھے۔بھارتی پیمانہ پر مالی نقصانات بھی ہوئے ۔ جاٹ قائدین نے حکومت کو بتایا ہے کہ اگر تحفظات پچاس فیصد کی حد سے بڑھ جاتے ہیں تو حکومت کو دستور کے نویں شیڈول میں مجوزہ قانون سازی کو شامل کرنا چاہئے ، تاکہ عدالت اسپر روک نہ لگا سکے ۔ آل انڈیا جاٹ کشن سنگھرش سمیٹی کے صدر پشپال ملک نے کہا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ جو بھی بل پیش کیاجائے وہ قانونی طور پر قابل قبول ہو ۔ ملک نے ہریانہ کے چیف سکریٹری ڈی ایس دھیسی اور ڈی جی پی پشپال سنگھ سے18مارچ کو بات چیت کے بعد فیصلہ کیا تھا کہ اگر جاریہ اسمبلی اجلاس میں بل منظور کیاجاتا ہے تو 3اپریل تک کوئی احتجاج نہیں کیاجائے گا۔

Jat reservation bill passed in Haryana cabinet

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں