مسلمانوں کے لئے 12 فیصد تحفظات فراہم کرنے تلنگانہ حکومت پابند - نائب وزیراعلیٰ محمود علی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-22

مسلمانوں کے لئے 12 فیصد تحفظات فراہم کرنے تلنگانہ حکومت پابند - نائب وزیراعلیٰ محمود علی

حیدرآباد
منصٖف نیوز بیورو
ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت مسلمانوں کے لئے12فیصد تحفظات کی فراہمی کی پابند ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ سدھیر کمیشن جو اقلیتوں کے سماجی و معاشی حالات کا مطالعہ کررہا ہے اس کی جانب سے سفارشات وصول ہونے کے بعد یہ تحفظات فراہم کئے جاسکیں گے۔ گرانٹس کے لئے ڈیمانڈ س پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ اقلیتوں کی ترقی کے بارے میں سنجیدہ ہیں اور وہ اقلیتوں کی تعلیم کو زیادہ اہمیت دے رہے ہیں۔ تعلیم کے لئے مختص650کروڑ روپے میں سے نصف رقم فیس باز ادا ئیگی۔ اسکالر شپس اور غیر ملکی تعلیم کے لئے مقرر کی گئی ہے۔70اقامتی اسکولوں کے لئے350کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ یہ اقامتی اسکول آئندہ تعلیمی سال سے شروع ہوں گے ۔ ابتدائی میں انہیں کرایہ کی عمارتوں میں شروع کیاجائے گا۔ ریاست کے تمام10اضلاع میں اقامتی اسکولس قائم ہیں جن میں سے37لڑکوں کے لئے اور33لڑکیوں کے لئے ہیں ۔ انگلش میڈیم میں تعلیم دی جائے گی۔ شادی مبارک اسکیم جو غریب خاندانوں کے لئے شروع کی گئی اس سے غریب خاندانوں کے مالیاتی مسائل میں مدد مل رہی ہے ۔ اس اسکیم کے لئے150کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں ۔ اس کے لئے اقلیتوں کی معاشی ترقی کے لئے کئی ترقیاتی اسکیمیں شروع کی گئیں جن میں اپنا ذاتی آٹو اسکیم، بینک سے مربوط فینانس اسکیم، آدھار کارڈ پر کسی گیارنٹی کے بغیر سڑک کنارے چھوٹے موٹے بیوپاریوں کے لئے بینکوں سے15ہزار تا بیس ہزار فینانس کا منصوبہ شامل ہے ۔ رمضان اور کرسمس کو ریاستی تہوار قرار دیاگیا ہے اور ان کے لئے رقم مختص کی گئی ہے ۔ مکہ مسجد اور شاہی مسجد کی نگہداشت کے لئے فنڈس مقرر کئے گئے انہوں نے مزید بتایا کہ آسرا پنشن اسکیم سے اقلیتی غریب طبقات کو زیادہ تر فوائد پہنچائے جارہے ہیں ۔ انہوں نے یہ تیقن دیا حج بلڈنگ تلنگانہ میں برقرار رہے گی ۔ انہوں نے بتایا کہ اس مسئلہ پر کہ مرکزی حج کمیٹی نے حج کی عمارت اس سے متعلق ہونے کا ادعا کیا ہے ۔اس مسئلہ پر مرکزی وحکومت سے بات چیت کی جائے گی ۔ انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ اقلیتوں کے لئے ہاؤس کمیٹی قائم کی جائے گی تاکہ اقلیتوں کو در پیش مسائل سے نمٹا جائے اور وقف جائیدادوں کا تحفظ کیا جائے ۔ اقلیتوں ، ایس سی ، ایس ٹی ، بی سی ہاؤزنگویمن اینڈ چائلڈ ویلفیر کے لئے گرانٹسکے مطالبات پر جاری بحث کے دوران چیف منسٹر تلنگانہ نے اعتراف کیا کہ اسٹاف کی قلت کی وجہ سے اقلیتی بہبود کے لئے مختص بجٹ کو جس طرح توقع تھی ، خرچ نہیں کیاجاسکا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اقلیتوں کی ترقی کی پابند ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ایس سی اور ایس ٹی کی طرح اقلیتوں کو بھی فوائد کی فراہمی کے بارے میں احکام جاری کئے جائیں گے ۔ چیف منسٹر نے مزید بتایا کہ مائنا ریٹیز ڈپارٹمنٹ میں تقررات کو منظوری دی گئی ہے ۔ اور جلد ہی تمام مخلوعہ جائیدادوں کو پرکیاجائے گا۔ انہوںنے یہ تیقن بھی دیا کہ آنے والے مالیاتی سال میں بجٹ میں مختص تمام رقم خرچ کی جائے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں