پی ٹی آئی
سابق مرکزی وزیر فارو ق عبداللہ نے آج کہا ہے کہ اگر ملک کے مسلمانوں کو شک کی نظر سے دیکھا گیا اور اقلیتی فرقہ کو اکثریتی فرقہ سے لڑانا بند نہیں کیا گیا تو ہندوستان کشمیر کو اپنے پاس نہیں رکھ سکے گا ۔ فاروق عبداللہ نے پارٹی کے سابق جنرل سکریٹری شیخ نذیر کی پانچویں برسی کے موقع پر نیشنل کانفرنس کے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں ایک طوفان پیدا ہوا ہے جس سے خطرے کی گھنٹیاں بج رہی ہیں اگر ہم اسے نہیں سمجھیں گے اور ہم ہندوؤں اور مسلمانوں کو لڑاتے رہیں تو میں آپ سے کہہ رہا ہوں کہ مرکز کشمیر کو اپنے پاس نہیں رکھ سکے گا ۔ یہ سچ ہے ۔ بھلے ہی اسے آپ پسند نہ کرتے ہوں۔ فارو ق عبداللہ نے کہا کہ مسلمان اس ملک کے دشمن نہیں ہیں لیکن پھر بھی انہیں شک کی نظر سے دیکھا جاتا ہے ۔ کیا مسلمان ہندوستان نہیں ہیں؟ کیا انہوں نے قربانیاں نہیں دی ہیں ؟ کیا آپ نے بریگیڈیئر عثمان کو بھلا دیا ہے جو1948ء کی ہند پاک جنگ کے دوران جاں بحق ہوئے تھے۔ انہوں نے ملک کو بچانے کے لئے قربانی دی تھی ۔ کیا آپ نے ان سپاہیوں کو بھلا دیا جو مسلمان تھے اور قوم کے لئے لڑے اور آج بھی لڑ رہے ہیں ؟ مسلمان ہندستان کے دشمن نہیں ہیں ۔ ان عناصر پر لگام کسی جائے جو مسلمانوں کو دشمن ٹھہراتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان مسلمانوں کے دلوں میں رہتا ہے ۔ خدا کے لئے اس ملک کو اس سمت نہ لے جایئے جہاں ہندو اور مسلمان الگ الگ ہوجائیں۔
--
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں