جموں و کشمیر میں حکومت کی تشکیل پر تجسس برقرار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-02-29

جموں و کشمیر میں حکومت کی تشکیل پر تجسس برقرار

سری نگر
پی ٹی آئی
جموں و کشمیر میں تشکیل حکومت پر تجسس برقرار رکھتے ہوئے صدر پی ڈی پی محبوبہ مفتی نے آج کہا کہ وہ ریاست کے عوام کے وقار، عزت اور احترام اور فلاح و بہبود کو ذہن میں رکھتے ہوئے فیصلہ کریں گی۔ جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں پارٹی کی رکنیت سازی کی مہم شروع کرتے ہوئے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں چاہتی ہوں کہ اگر ہم حکومت تشکیل دیتے ہیں تو اس کے فوائد عوام تک پہونچنے چاہئیں ۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ یہ اہم نہیں ہے کہ میں چیف منسٹر بنوں گی ۔ میرے وزراء ہوں گے اور چار جھنڈوں کی کاروں کا ہمارے پاس بیڑا ہوگا ۔ لیکن جب ریاست کے عوام، نوجوان یا اس کے علاقہ کو کوئی فائدہ نہیں پہونچتا ہے اور ہم امن کے قیام میں کوئی رول ادا نہیں کرسکتے ہیں تو بتائیے کہ کرسی کا میں کیا کروں گی۔جموں و کشمیر میں8نوری سے صد رراج نافذ ہے ۔ محبوبہ مفتی کے والد اور اس وقت کے چیف منسٹر مفتی سعید کے اچانک انتقال کے ایک دن بعد صدر راج نافذ کیا گیا تھا ۔ اس وقت سے محبوبہ مفتی حکومت کی تشکیل پر تجسس برقرار رکھے ہوئے ہیں۔87رکنی ایوان میں27ارکان کے ساتھ ان کی سب سے بڑی پارٹی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مفتی صاحب مجھ سے کہتے تھے کہ انہوں نے کارکنوں کے لئے کچھ نہیں کیا اور یہ اب تمہاری ذمہ داری ہے ۔ آپ نے مفتی صاحب پر آنکھ بند کرکے اعتماد کیا لیکن مجھ پر کھلی آنکھوں کے ساتھ بھروسہ کریں ۔ ہم جو بھی فیصلہ کریں گے وہ شخصی فائدہ کے لئے نہیں ہوگا اورنہ ہی صرف کارکنوں کے لئے ہوگا بلکہ یہ ملک کے لئے ہوگا۔ ہم ایسا فیصلہ کریں گے جس میں ریاست کے عوام کے لئے وقار عزت و احترام اور فلاح و بہبود رہے گی ۔ صدر پی ڈی پی نے کہا کہ خطہ میں اس وقت تک امن بحال نہیں ہوسکتا جب تک ہندوستان، پاکستان کے مابین ٹکراؤ رک نہیں جاتا اور پائیدار امن کی برقراری کا خطرہ ان کی پارٹی کے لئے سب سے بڑا چیالنج ہے ۔ میں نے بارہا کہا ہے کہ میرے یا میری پارٹی کے لئے نیشنل کانفرنس یا کانگریس کوئی چیالنج نہیں ہے ۔ لیکن سب سے بڑا چیالنج امن کی برقراری کا خطرہ ہے ، جس کی بنیاد مفتی صاحب نے نومبر2002ء میں رکھی تھی۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں