پی ٹی آئی
جے این یو طلبہ یونین کے صدر کنہیا کمار نے سپریم کورٹ کی مقرر کردہ وکلاء تحقیقاتی ٹیم کو بیان دیتے ہوئے آج کہا کہ اسے17فروری کو جب پٹیالہ ہاؤز کورٹ کو لایا گیا تو عدالت کے احاطہ مٰں پولیس کے روبرو وکلاء کے لباس میں موجود چند افراد نے اسے پیٹا، ڈھکیل کر زمین پر گرا دیا اور زخمی کیا۔ ٹیلی ویژن چیانلس پر آج وکلاء کے پیانل کے تحقیقاتی عمل کا جو تسلسل دکھایا گیا اس کے مطابق کنہیا نے کہا کہ جب پولیس اسے عدالت کی گیٹ کے اندر لائی تب وکلاء کے لباس میں موجود افراد کے ایک ہجوم نے اس وقت حملہ کردیا۔ ایسا لگ رہا تھا کہ وہ پہلے سے ہی حملہ کے لئے تیار تھے اور انہوں نے دوسروں کو بھی اس کے لئے بلایا ۔ میری حفاظت کے لئے پولیس کا پہرہ لگایا گیا تھا لیکن پولیس عہدیداروں نے بھی مجھے پیٹا ۔ چھ وکلاء کے پیانل نے17فروری کو پٹیالہ ہاؤز عدالت کا دورہ کیا تاکہ وکیلوں کے حملہ کے بارے میں حقائق معلوم کرسکے ۔ اس پیانل میں کپل سبل ، راجیو دھون، دشنیت داوے، اے ڈی این راؤ، اجیت کمار سنہا اور ہرین راول شامل ہیں ۔ عدالت عظمیٰ نے اس وقت ان وکلاء کے پیانل کو تحقیقات کے لئے پٹیالہ ہاؤز کورٹ روانہ کیا تھا۔ جب اسے اطلاع ملی کہ مجسٹریٹ کے روبرو پیشی کے دوران کنہیا کو پیٹا گیا ہے ۔ کنہیا نے کہا کہ ایک اور موقع پر اس پر حملہ کیا گیا تب پولیس وہاں موجود تھی لیکن اس نے کچھ نہیں کیا۔ کمرہ عدالت میں پیانل کے روبرو کنہیا نے جب اپنی بپتا سنائی تو کپل سبل نے ڈی سی پی جتن نروال کو طلب کیا اور ان سے اس بارے میں سوالات کئے۔ پیانل کے ارکان نے ڈی سی پی سے پوچھا احاطہ عدالت میں آپ نے حملہ کا موقع کیسا دیا؟ آپ کے افراد وہاں موجود تھے ، وہ کیا کررہے تھے؟ عدالت کی گیٹ کے باہر کنہیا پر جس نے حملہ کیا، اسے اندر آنے کی اجازت کیسے دی گئی؟ نروال نے کہا کہ وہ حفاظتی پارٹی کے ساتھ آئے تھے اور کمرہ عدالت سے متصل کمرہ میں چلے گئے۔ تب پیانل کے ارکان نے دوسرے پولیس عہدیداروں کو طلب کیا اور اس واقعہ کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے جواب دیا کہ جس شخص نے کنہیا پر حملہ کیا، اس کا دعویٰ تھا کہ وہ اس کا وکیل ہے۔ کنہیا نے کہا کہ جب اس پر حملہ کیا گیا اور وہ نیچے گر پڑا تو زخمی ہوگیا اور وہ یہ نہیں دیکھ سکا کہ پولیس کیا کررہی تھی؟ اس پر سبل نے ڈی سی پی سے پوچھا کہ اس کا مطلب یہ تھا کہ پولیس وہاں تھی اور اس نے کچھ نہیں کیا۔ کنہیا نے پیانل کو بتایا کہ اس پر حملہ کرنے والا شخص کمرہ عدالت سے متصل روم سے باہر آیا۔
جے این یو تنازعہ پر حکومت پر تنقید کرتے ہوئے سی پی آئی ایم کے لیڈر سیتا رام یچوری نے آج کہا ہے کہ یہ ایمر جنسی پر ری پلے ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ فرقہ وارانہ تقسیم اب بابری مسجد کے انہدام اور تقسیم کے وقت سے زیادہ بدتر ہیں ۔ یچوری نے سی این این آئی بی این کو بتایا کہ یہ ایمر جنسی کاری پلے نہیں تو اور کیا ہے ۔ ایمرجنسی میں مجھے گرفتار کیا گیا تھا، مجھے عدالت لے جایا گیا تھا ۔ ہم پر اور مجھ پر عدالت میں حملہ نہیں کیا گیاتھا۔ وہ جواہرلال نہرو یونیورسٹی کے لیڈر کنہیا کمار کے ایک بیان کا حوالہ دے رہے تھے ۔ جس میں انہوں نے کہا کہ پولیس کے سامنے وکیلوں کے کپڑے پہنے ہوئے افراد نے انہیں مارا اور زمین پر گرا دیا جس سے وہ زخمی ہوگئے ۔
I was beaten up in front of cops, Kanhaiya Kumar tells Supreme Court panel
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں