پی ٹی آئی
سریکانت سری سرینواسن، قدامت پرست چیف جسٹس انٹو نین اسکالیا کی اچانک موت کے بعد امریکی سپریم کورٹ کی بنچ پر پہلے ہندوستانی امریکی ہوسکتے ہیں ۔ اسکالیا کی موت کے باعث اس قیاس آرائی میں اضافہ ہوگیا ہے کہ صدر بارک اوباما جج کو نامزد کرسکتے ہیں جس کی دونوں پارٹیوں کی تائید حاصل رہے گی ۔ چندی گڑھ میں پیدا ہوئے48سالہ سریکانت سری سرینواسن، ملک کے اعلیٰ ترین عدلیہ کے ادارہ کے امکانی جسٹس کی فہرست میں اول نمبر پر ہیں کیونکہ اوباما نے کہا ہے کہ وہ اسکالیا کے ایک جانشین کو نامزد کرتے ہوئے اپنی دستوری ذمہ داریوں کی تکمیل کرنے کے منصوبے رکھتے ہیں۔ کوئی فہرست سری سرینواسن کے ساتھ شروع ہوسکتی ہے جو ڈسٹرکٹ کولمبیا سرکٹ کے لئے امریکی کورٹ آف اپیلس کے ایک رکن ہیں اور وہ سپریم کورٹ کی نامزدگی کے لئے ایک روایتی لانچنگ پیاڈ بتائے گئے ہیں ۔ سی این این نے آج یہ اطلاع دی ۔ ہمیشہ اہم ججوں کی مختصر فہرست تیار کی جاتی ہے جو عدالت کے ماہرین اور مشاہدین کے ذہنوں میں ہوتی ہے ۔ اوباما ثابت قدم ہیں اور وہ قدامت پسند متوفی جج کو تبدیل کردیں گے اور ان کی پسند کی خلاف ورزی کی جاسکتی ہے جو کسی ایک کو تلاش کرنے ان کی کوشش کا باعث ہوسکتی ہے کہ کم از کم کانگریس میں چند ریپبلیکنز کے لئے ان کے نامزد کردہ جج قابل قبول ہوسکتے ہیں ۔ اعتدال پسند ڈی سی سرکٹ کورٹ آف اپیلس کے جج سی این این اور نیویارک کے شہریوں کے لئے قانونی تجزیہ کار جیفری ٹوبن کی جانب سے تحریر میں سری سرینواسن، اوباما کے سپریم کورٹ کے لئے نامزد کردہ چیف جسٹس قرار دئیے جاچکے ہیں ۔ یہ فیصلہ ایک ایسے وقت پیش آیا ہے جب سیاسی طور پر دونوں پارٹیاں منقسم ہیں اور اوباما کے لئے یہ مشکل ہوگا کہ ان کے نامزد کردہ جسٹس کو وہ حاصل کرسکیں ۔ دو صدارتی ریپبلکن امید واروں ٹیڈ کروز اور مارکو روبیو کے بشمول سرینواسن کی2013ء میں ایک ریکارڈ97-0ووٹوں سے سینیٹ کی جانب سے ایک وفاقی جج کے طور پر توثیق کی گئی تھی ۔ اس دوران ریپبلکن صدارتی امید واروں نے صدر بارک اوباما سے پروزور اپیل کی ہے کہ سپریم کورٹ کے متوفی جسٹس انٹونین اسکالیا کے جانشین کو نامزد نہ کریں اور کہا کہ اس کا فیصلہ آئندہ صدر پر چھوڑ دیں ۔ اسکالیا کی موت کا ہفتہ کی صبح اعلان کیا گیا تھا اور8نومبر کے صدارتی انتخاب کے لئے ریپبلکن نامزدگی کے خواہشمند حریفوں کے درمیان9ویں بحث پر ہائی کورٹ پر قدامت پرستوں کے5-4فائدہ کے لئے عواقب و نتائج کا ایک سایہ پڑ گیا۔ اوہیو کے گورنر جان کا سچ نے کہا کہ میں صدر سے یہ چاہتا ہوں کہ پہلے ملک کو آگے بڑھائیں ۔ سی بی ایس کی زیر میزبانی دو گھنٹے کی بحث کے دوران انہوں نے یہ بات کہی۔ کا سچ نے کہا کہ ہم بہت جلد آئندہ انتخاب کی سمت بڑھ رہے ہیں اور میں یہ چاہتا ہوں کہ آئندہ امریکی صدر اس بارے میں فیصلہ کرے ۔ اوباما بحث شروعہ ونے سے کچھ دیر قبل بات چیت کررہے تھے اور کہا کہ وہ اسکالیا کے جانشین کو نامزد کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں اور مزید کہا کہ امریکی سینیٹ کو نامزد کئے جانے والے امید وار پر چوکسی کے ساتھ غور کرنا چاہئے ۔ ریپبلکن امید وار یہ کہنے پر متفق تھے کہ اوباما کو یہ فیصہ آئندہ صدر پر چھوڑ دینا چاہئے ۔ ریپبلکن فرنٹ رنر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ سینیٹ کے اکثریتی لیڈر مچ مک کونل کو یہ یقینی بنانا چاہئے کہ اوباما کے کسی بھی نامزد کردہ امید وار کی توثیق روک دیں اور اس کو زیر التوا رکھیں ۔ اور20فروری کو جنوبی کرولینا کے ریپبلکن پرائمری ووٹ تک اس کا فیصلہ نہ کریں ۔
India Born Justice Sri Srinivasan Among Candidates to Become U.S. Supreme Court Judge
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں