ہندوستان میں مذہبی اقلیتوں کا تحفظ کیا جائے - 34 امریکی قانون سازوں کا خط - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-02-28

ہندوستان میں مذہبی اقلیتوں کا تحفظ کیا جائے - 34 امریکی قانون سازوں کا خط

واشنگٹن
پی ٹی آئی
ہندوستان میں مذہبی اقلیتوں کے خلاف تشدد پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے 34سرکردہ امریکی قانون سازوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے کہا ہے کہ وہ اقلیتوں کے بنیادی حقوق کی حفاظت اور خاطیوں کو کیفر کردار تک پہونچانے کے لئے فوری اقدامات کریں ۔ ان قانون سازوں نے جن میں8سینیٹرس شامل ہیں ، وزیر اعظم کو ایک خط لکھتے ہوئے کہا کہ ہم آپ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ آپ فوری اقدامات کریں تاکہ اس بات کو یقینی بنایاجاسکے کہ مذہبی اقلیتوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ ہو اور تشدد کے خاطیوں کو جواب دہ بنایاجائے۔25فروری کو تحریر کردہ اس خط میں کہا گیا کہ ہندوستان کے عیسائیوں ، مسلمانوں اور سکھوں کے ساتھ سلوک بالخصوص تشویش کا باعث ہے ۔ ٹام لینٹوس ہیومن رائٹس کمیشن نے آج یہ خط صحافت کے لئے جاری کیا۔ خط میں کہا گیا کہ آر ایس ایس جیسی تنظیموں کی سر گرمیوں پر قابو پانے کے اقدامات کئے جائیں اور ہندوستان کی سیکوریٹی فورسس کو ہدایت دی جائے کہ مذہبی اقلیتوں کا مذہب پر مبنی ہراسانیوں اور تشدد سے تحفظ کرنے کے لئے قانون کی بالا دستی قائم رکھے ۔ خط میں کہا گیا کہ17جون2014ء کو چھتیس گڑھ کے بستر ضلع کی50سے زیادہ گرام سبھاؤں نے ایک قرار داد منظور کرتے ہوئے تمام غیر مذہبی پروپیگنڈے ، عبادتون اور تقاریر پر پابندی لگائی جس سے عیسائی طبقہ ڈرامائی طور پر متاثر ہوا ۔ اس پابندی کے ذریعہ عیسائیت پر عمل کو جرم قرار دیا گیا ۔ خط میں کہا گیا کہ وشوا ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے ارکان نے سرسی گوڑہ گاؤں میں چھ عیسائیوں کو بری طرح زخمی کردیا تھا جس کے بعد یہ پابندی لگائی گئی ۔ اس پابندی کے بعد سے بستر ضلع میں عیسائیوں پر حملے کئے گئے ، انہیں سرکاری خدمات سے محروم کیا گیا اور زبردستی باہر کرنے کی دھمکیاں دی گئیں، اس کے علاوہ انہیں کھانے اور پانی سے تک محروم کردیا گیا اور ہندو مذہب اختیار کرنے کے لئے دباؤ ڈالا گیا ۔ ہندوستان میں بیف پر پابندی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے قانون سازوں نے کہا کہ اس سے کشیدگی میں اضافہ ہورہا ہے اور مسلماموں کے خلاف تشدد کو شہ مل رہی ہے ۔ انہوں نے ایک مختلف مذہب کی حیثیت سے سکھ مت کو تسلیم نہ کئے جانے پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اس وجہ سے سکھ فرقہ کے ارکان دوسرے مذہبی فرقوں کے لئے ترجیحی طور پر دستیاب سماجی خدمات، روزگار اور تعلیم سے محروم ہورہے ہیں ۔

Concern Over Religious Freedom, US Lawmakers Write To PM Narendra Modi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں