آئی اے این ایس
وزیر دفاع منوہر پاریکر نے منگل کے دن مانا کہ سیکوریٹی چُوک کے باعث یہاں انڈین ایر فورس کے اڈہ پر دہشت گرد حملہ ہوا ۔ اور سات سیکوریٹی ملازمین اور چھ دہشت گردوں کی موت ہوئی ۔ پاریکر نے فضائی اڈہ کے دورہ کے بعد میڈیا سے یہ بھی کہا کہ تلاشی مہم ہنوز جاری ہے لیکن یہ صرف حفاظتی مقصد کے تحت ہے اور وسیع کامپلیکس میں مزید دہشت گرد غالباً موجود نہیں ہیں ۔ کچھ چُوک ہوئی ہے جس کے باعث ہفتہ کی صبح یہ دہشت گرد حملہ ہوا ۔ انہوں نے وضاحت نہیں کی ۔ پریشانی کی بات یہ ہے کہ دہشت گرد فضائی اڈہ میں داخل کیسے ہوئے ۔ پاریکر نے پٹھان کوٹ فضائی اڈہ کا فوج اور فضائیہ کے سربراہوں کے ساتھ دورہ کیا ۔ نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی) این آئی اے) کے سربراہ نے جو دہشت گرد حملہ کی تحقیقات کررہی ہے ۔ علیحدہ دورہ کیا ۔ پاریکر نے کہاکہ تلاشی مہم جاری ہے لیکن یہ صرف حفاظتی مقصد کے تحت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک دہشت گرد کی نعش پر خود کش جیاکٹ ہنوز موجود ہے جس سے گرینیڈ لگا ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ واضح طور پر یہ کہتے ہیں کہ ہمارے عہدیداروں کو کوئی جوکھم نہیں مول لینا چاہئے ۔ وہ ایک دہشت گرد کی نعش سے گرینینڈ نکالتے وقت نیشنل سیکوریٹی گارڈ( این ایس جی) کے ایک عہدہدار کی موت کا حوالہ دے رہے تھے ۔ پاریکر نے مانا کہ پورا آپریشن نہایت دشوار ہے ۔یہ کسی اثاثے پر سمجھوتہ کے بغیر کیا گیا نہ صرف دفاعی اثاثے بلکہ عمارت بھی۔ انہوں نے کہا کہ ایک عمارت کو چھوڑ کر جہاں دہشت گردوں نے پناہ لے رکھی تھی ، کسی اور عمارت کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے پاس اے کے47رائفلیں، پستول، سوئس چاقو ، کمانڈو چاقو کے علاوہ چالیس تا پ چاس کلو کارتوس موجود تھے ۔ ان کے پاس آئی مارٹر بھی تھے ۔ ان کے پاس انتہائی اعلیٰ معیار کی دھماکو اشیاء تھیں ۔ وزیر دفاع نے کہا کہ این آئی اے نے حملہ کی تحقیقات شروع کردی ہیں ۔ وہ پتہ لگائے گی کہ دہشت گردوں کو بھیجا کس نے تھا۔ ایجنسی کو ابتدائی جانکاری مل گئی ہے کہ دہشت گرد کہاں سے اور کس طرح پہنچے تھے۔ پٹھان کوٹ سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب فضائی اڈہ میں آج بندوقیں خاموش ہوگئیں جب کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن چوتھے دن میں داخل ہوگیا ۔ سیکوریٹی عملہ ، تلاشی مہم میں مصروف ہے تاکہ تنصیبات ، دہشت گردوں سے پوری طرح پاک ہوجائیں ۔ دفاع کے ذرائع نے کہا کہ پنجاب میں فضائیہ کے اس فوجی اڈہ میں فائرنگ صبح بند ہوگئی ۔ حملہ ہفتہ کے دن صبح شروع ہوا تھا تاہم تلاشی مہم جاری ہے تاکہ یہ یقینی ہوجائے کہ تنصیبات پوری طرح محفوظ ہیں ۔ سیکوریٹی فورسس نے کل پٹھان کوٹ فضائی اڈہ میں مزید دو پاکستانی دہشت گردوں کو مار گرایا تھا تاہم یہ واضح نہیں کہ تمام در اندازوں کا صفایا ہوگیا۔ دریں اثناء نئی دلی سے یو این آئی کی اطلاع کے مطابق وزیر اعظم پاکستان نواز شریف نے آج وزیر اعظم نریندر مودی سے فون پر بات کی اور پٹھان کوٹ دہشت گرد حملہ کے سلسلہ میں کارروائی کا تیقن دیا ۔ قبل ازیں صبح مشیر قومی سلامتی اجیت دوول نے اپنے پاکستانی ہم منصب نصیر خان جنجوعہ کو فون کیاتھا۔ پی ٹی آئی کے بموجب نواز شریف نے عہد کیا کہ وہ حملہ میں ملوث دہشت گردوں کے خلاف فوری اور فیصلہ کن کارروائی کریں گے ۔ پاکستانی وزیر اعظم کا فون دوپہر میں آیا۔ وزیر اعظم کے دفتر پی ایم او نے یہ بات بتائی ۔ بات چیت کے دوران مودی نے زور دیا کہ پٹھان کوٹ حملہ کے ذمہ داروں کے خلاف فوری اقدامات کئے جائیں ۔ شریف نے وزیر اعظم مودی کو یقین دلایا کہ ان کی حکومت دہشت گردوں کے خلاف فوری اور فیصلہ کن کارروائی کرے گی ۔ اسی دوران وزیر دفاع منوہر پاریکر نے کہا ہے کہ اس بات کے اشارے ملے ہیں کہ دہشت گردوں کے استعمال کردہ چند آلات پاکستان میں بنے ہیں ۔ کہاجاتا ہے کہ حملہ آوروں نے کئی مرتبہ پاکستان فون کیا تھا ۔ انہوں نے کبھی مختصربات کی تھی اور کبھی طویل
Pathankot attack: Parrikar admits 'gaps' in security, says terrorists used 'Pak-made' equipment
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں