مغربی بنگال سرویس کمیشن گروپ اے امتحان میں مسلم امیدواروں کی شاندار کامیابی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-01-22

مغربی بنگال سرویس کمیشن گروپ اے امتحان میں مسلم امیدواروں کی شاندار کامیابی

کلکتہ
یو این آئی
مغربی بنگال سرویس کمیشن میں اس مرتبہ مسلم امید واروں نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور144امید واروں میں کل30مسلم امید وار کامیاب ہوئے ہیں ۔ مسلم امید واروں کی بہترین کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مغربی بنگال اقلیتی و مالیاتی کارپوریشن کے چیر مین سلطان احمد نے کہا کہ چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے سرکاری ملازمت میں مسلمانوں کی نمائندگی بڑھانے کے لئے او بی سی کوٹہ میں تحفظات کی پالیسی جو اپنائی تھی اس کا فائدہ اب مل رہا ہے ۔ ان میں سے بیشتر او بی سی کوٹہ کے تحت کامیاب ہوئے ہیں۔ سابق مرکزی وزیر سلطان احمد نے کہا کہ آزادی کے بعد پہلی مرتبہ اتنی بڑی تعداد میں بنگال سروس کمیشن کے نتائج میں مسلم امید وار کامیاب ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ مغربی بنگال کے مسلمانون میں تعلیمی بیداری آرہی ہے اور تعلیمی شرح بھی بہتر ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بس ضرورت اس بات کی ہے کہ یہ کوشش جاری رہے ۔ یو این آئی سے بات کرتے ہوئے اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کے چیرمین سلطان احمد نے کہا کہ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے سرکاری ملازمت میں مسلمانوں کی نمائندگی کی شرح اضافہ کرنے کے لئے او بی سی کوٹہ میں ریزرویشن کی سہولت متعارف کرائی تھی اور اس کے تحت مسلمانوں کی بیشتر برادری کو او بی سی کوٹہ کے تحت لایا گیا تھا۔ یہ کامیابی بھی اسی پالیسی کا نتیجہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کے شعبہ میں بھی مسلمانوں کی نمائندگی بہتر ہوئی ہے اور مغربی بنگال پولس سروس کمیشن میں بھی30میں پانچ مسلم امید وار کامیاب ہوئے ہیں۔ سلطان احمد نے کہا کہ ملک کی دوسری سیکولر حکومتوں کو اس سے سبق لینا چاہئے کہ ریزرویشن پر سیاست کرنے کے بجائے زیادہ سے فائدہ پہنچانے کی کوشش کریں ۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ بایاں محاذ حکومت کے دور میں اتنے بڑے پیمانہ پر کامیابی کا تصور تک نہیں کیاجاسکتا تھا ۔ سابقہ حکومت نے مسلمانوں کو سرکاری ملازمت سے محروم کردیا تھا ۔ یہی وجہ ہے کہ کانگریس کے دور اقتدار میں سرکاری ملازمت میں مسلمانوں کی نمائندگی8فیصد کے قریب تھی مگر اب34بعد مسلمانوں کی سرکاری ملازمت میں شرح نمائندگی گھٹ کر2فیصد سے بھی کم پہنچ گیا تھا ۔ سچر کمیٹی کی رپورٹ میں بھی اس حقیقت کی نشاندہی کی گئی تھی ۔ خیال رہے کہ بایاں محاذ حکومت نے اپنے دور اقتدار کے آخری سال میں جسٹس رنگا ناتھ مشرا کمیشن کی سفارشات کو نافذ کرنے کی منظوری دیتے ہوئے سرکاری ملازمت میں او بی سی کوٹہ کے تحت کے10فیصد ریزرویشن دینے کا اعلان کیا تھا۔8فروری کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ بدھا دیپ بھٹاچاریہ نے اعلان کیاتھا کہ حکومت نے جسٹس رنگاناتھ مشرا کمیشن کی سفارشات کے تحت ریزرویشن دینے کا فیصلہ کیا تھا ۔2011میں ممتا بنرجی کی حکومت آنے کے بعد مغربی بنگال میں آباد87فیصد مسلم آبادی کو او بی سی کوٹہ کے تحت لایا گیا تھا۔ جولائی2012میں بنگال اسمبلی میں ترمیمی بل پاس کرتے ہوئے او بی سی کوٹہ کو17فیصد تک کردیا گیا تھا ۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے10اگست 2013کو اعلیٰ تعلیم اداروں میں بھی ریزرویشن دینے کا اعلان کیا تھا۔

Muslim Group A Service Aspirants of WB Win Race

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں