حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کے معطل شدہ 4 دلت طلبا بحال - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-01-22

حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کے معطل شدہ 4 دلت طلبا بحال

حیدرآباد
پی ٹی آئی
بڑھتے دباؤ کے بعد حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی نے آج چار دلت طلبہ کی معطلی کو برخواست کرنے کا اعلان کیا جنہیں پہلے، ریسرچ اسکالر روہت چکرورتی کے ساتھ یونیورسٹی سے معطل کردیا گیا تھا جس میں سے روہت نے اتوار کو ہاسٹل کے کمرہ میں پھانسی لے کر خود کشی کرلی تھی۔ یونیورسٹی میں آج کئی انقلابی تبدیلیاں دیکھی گئیں۔ ایس سی اور ایس ٹی سے تعلق رکھنے والے13فیکلٹی ارکان نے احتجاجی طلبا سے اظہار یگانگت کرتے ہوئے معطل طلبہ کو بحال نہ کرنے پر انتظامی عہدوں سے مستعفیٰ ہونے کی دھمکی دی تھی ۔ چار دلت طلبہ کو بحال کرنے کا فیصلہ حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کی اگزیکٹیو کونسل کے اجلاس میں کیا گیا۔ آج دن بھر یونیورسٹی کیمپس میں مختلف قائدین سیاست کو ہوا دے رہے تھے۔ ان قائدین نے طلبہ کو حصول انصاف تک احتجاج جاری رکھنے کا مشورہ دیا۔ یونیورسٹی کی اگزیکٹیو کونسل کے اجلاس میں کیمپس کی موجودہ صورتحال اور اس مسئلہ پر تفصیلی غور کیا گیا ۔ کونسل میں جن طلبہ کو سزا کے طور پر معطل کیا گیا انہیں فوری اثر کے ساتھ بحال کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔یونیورسٹی نے گزشتہ سال روہت کے بشمول پانچ دلت طلبہ کو چھ ماہ( مکمل سمسٹرس کے لئے) معطل کردیا تھا۔ ان پانچویں پر ماہ اگست میں اے بی وی پی قائد سشیل کمار پر حملہ کا الزام تھا تاہم دسمبر میں اس معطلی کو برخواست کردیا گیا تھا اور ان طلبہ کوکلاسس میں بیٹھنے کی اجازت دی گئی تھی تاہم یونیورسٹی نے اس بات کی تردید کی کہ ان طلبہ کو ہاسٹل میں داخلہ سے روک دیا گیا تھا ۔ بتایا جاتا ہے کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی( جے اے سی) سے وابستہ ان پانچ طلبا کو ہاسٹل سے خارج کردیا گیا تاہم انہیں کلاس روم اور ورکشاپ میں شرکت کی اجازت تھی ۔ مبینہ طور پر ان پانچوں کا سماجی بائیکاٹ بھی کیا گیا اور رات میں انہیں ہاسٹل کے باہر ایک عارضی خیمہ( ٹینٹ) میں سونے کے لئے دباؤ ڈالا جاتا تھا۔ روہت کی مبینہ خود کشی کے بعد یہ معاملہ سنگین ہوگیا اور کیمپس میں ہر طرف احتجاج ہونے لگا ۔ اس مسئلہ پر زبردست تنقید کا نشانہ بننے والے یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر اپا راؤ نے خاموشی توڑتے ہوئے یونیورسٹی برادری سے کیمپس میں نظم و ضبط کو بنائے رکھنے کی اپیل کی اور تدریسی سرگرمیوں کو بحال کرنے میں تعاون کی ا پیل بھی کی تھی۔ قبل ازیں حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کے ایک دلت اسکالر روہت کی خود کشی کے بعد طلبہ کے احتجاج کی مکمل تائیدو حمایت کا اعلان کرتے ہوئے دلت فیکلٹی ارکان نے معطل طلبہ کو بحال نہ کئے جانے پر انتطامی عہدوں سے مستعفی ہوجانے کی دھمکی دی تھی ۔ دی فورم فار ایس سی فیکلٹی نے کہا کہ فیکلٹی کے چند ارکان نے احتجاجی طلبہ سے اظہار یگانگت کے لئے انتظامی عہدوں کو چھوڑنے کی دھمکی دی تھی۔ فورم کے ارکان نے چار دلت معطل طلبہ کو فوری اثر کے ساتھ بحال کرنے کامطالبہ کیا ۔ واضح رہے کہ یونیورسٹی حکام نے ریسرچ اسکالر روہت ویمولا کے بشمول پانچ دلت طلبہ کو اے بی وی پی قائد پر حملہ کے الزام میں یونیورسٹی سے معطل کردیا گیا تھا جس کے بعد روہت نے اپنے ہاسٹل کے ایک کمرہ میں پھانسی لے کر خود کشی کرلی تھی۔ طلباء قائدین نے معطلی سے بحالی کے اکزیکٹیو کونسل کے فیصلہ کو مسترد کردیا اور کہا کہ احتجاج جاری رہے گا۔

HCU, Suspension of 4 dalit research scholars revoked

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں