پٹھان کوٹ فضائی اڈہ میں آپریشن جاری - مزید 2 حملہ آور ہلاک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-01-04

پٹھان کوٹ فضائی اڈہ میں آپریشن جاری - مزید 2 حملہ آور ہلاک

پٹھان کوٹ(پنجاب)
پی ٹی آئی
پٹھان کوٹ فضائی اڈہ میں اتوار کے روز فوج اور مسلح حملہ آوروں کے درمیان نئی جھڑپوں میں مزید دو عسکریت پسند مارے گئے ہیں۔ وزیرا عظم نریندر مودی نے کہا کہ انسانیت پر حملہ کرنے والوں کو کامیاب نہیں ہونے دیاجائے گا۔ پٹھان کوٹ چھانی میں چھپے دو حملہ آوروں کو ابھی تلاش نہیں کیاجاسکا ہے تاہم ان کی نقل و حرکت کو محدود کردیاگیا ہے ۔ وزیر داخلہ کے مطابق پٹھان کوٹ چھاؤنی میں موجود دہشت گردوں کو ایک علاقے تک محدود کر دیا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق اتوار کے روز تک اس کاروائی کے دوران ہلاک ہونیو الے فوجیوں کی تعداد سات ہوچکی ہے جب کہ ہلاک کیے جانے والے دہشت گردوں کی تعداد چار ہے ۔ ایئر مارشل انیل کھوسلہ کے مطابق امید ہے کہ جلد ہی ان دونوں کو بھی ہلاک کردیاجائے گا۔ ان کے بقول جب تک انہیں گرفتار یا ہلاک نہیں کرلیاجاتا تب تک علاقے کو محفوظ قرار نہیں دیاجاسکتا ۔ اس سے قبل کہا گیا تھا کہ ہندوستانی فضائیہ کے یہاں پر واقع فضائی اڈہ میں آج دو مشتبہ دہشت گردوں اور سیکوریٹی ملازمین کے درمیان تازہ فائرنگ ہوئی۔ چند گھنٹے قبل ایک گرینیڈ دھماکہ میں ایک این ایس جی کمانڈو کی جان گئی ۔ وہ کل کے دہشت گرد حملہ کے بعد رات بھر جاری رہی تلاشی مہم کے دوران ایک گرینینڈ کا ناکارہ بنانے کی کوشش کررہا تھا ۔ ایر فورس بیس میں تازہ فائرنگ شروع ہوگئی جہاں شبہ ہے کہ مزید عسکریت پسند چھپے ہوئے ہیں ۔ فوج کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایاکہ فائرنگ پھر شروع ہوگئی ۔ تقریبا500ارکان پر مشتمل مزید پانچ کمپنیاں فوج نے تعینات کردی ہیں۔ فائرنگ ہنوز جاری ہے ۔ این ایس جی کے بم کو ناکارہ بنانے والے اسکواڈ کارکن لیفٹننٹ کرنل نرنجن جو کیرالا سے تعلق رکھتا ہے ایک دہشت گرد کی نعش سے گرینیڈ نکالنے کی کوشش میں ہلاک ہوگیا۔ تلاشی مہم رات بھر جاری رہی تھی ۔ دیگر چار سیکوریٹی ملازمین دھماکے میں زخمی ہوئے ۔ پٹھان کوٹ فضائی اڈہ ہند۔ پاک سرحد سے بمشکل35کلو میٹر دو ر واقع ہے ۔ اسی دوران وزیر دفاع منوہر پاریکر نے وزیر اعظم نریندر مودی کو پٹھان کوٹ ایر بیس کی تازہ صورتحال سے واقف کروایا۔ یہ دونوں ٹمکور(کرناٹک) میں ہندوستانی فضائیہ کی ایک تقریب میں موجود تھے ۔ مسلح افواج کی مشترکہ تلاشی مہم کے دوران آج فائرنگ کا تازہ واقع پیش آیا ۔ این آئی اے نے کل کے دہشت گرد حملہ کی تحقیقات شروع کردی ہے ۔ پٹھان کوٹ فضائی اڈہ میں باقی بچے دو دہشت گردوں کے خلاف کاروائی جاری ہے ۔ ایسے میں مرکزی حکومت نے کہا ہے کہ وہ یہ بات یقین سے نہیں کہہ سکتی کہ آیا مزید عسکریت پسند وہاں چھپے ہوئے ہیں۔ مرکزی معتمد داخلہ راجیو مہر شی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ وہاں کم از کم دو مزید دہشت گرد موجود ہیں کیونکہ دو مختلف مقامات سے گولیاں چل رہی ہیں ، لیکن ہم یہ بات پورے وثوق سے نہیں کہہ سکتے کہ مزید عسکریت پسند وہاں چھپے ہوں گے ۔ہمیں کاروائی مکمل ہونے کے بعد ہی دہشت گردوں کی حقیقی تعداد کا پتہ چلے گا ۔ انہوں نے کہا کہ کل بندوقوں کی لڑائی میں چار دہشت گرد مارے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس کے جس سپرنٹنڈنٹ پولیس کا جمعہ کے دن اغواہوا تھا اسے بعد ازاں چھوڑ دیا گیا ۔ یہ پوچھنے پر کہ آیا کوئی چوک یا غفلت ہوئی ، مہرشی نے کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تا حال 7اموات ہوئی ہیں جن میں چھ فضائیہ کے ملازمین ہیں اور ایک گروڈا کمانڈو ہے ۔ ان کے علاوہ این ایس جی کا ایک کمانڈو گرنینڈ دھماکہ میں ہلاک ہوا۔ آپریشن کے اختتام پر این ایس جی کے سات کمانڈو مختلف واقعات میں زخمی ہوئے۔ اسی دوران آئی اے این ایس کے بموجب انٹلی جنس ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی آئی ایس آئی نے ممنوعہ جیش محمد سے ہاتھ ملا لیا ہے تاکہ اس کی اساس کا احیاء ہو ۔ ذرائع نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ اتحاد ہندوستان بھر میں دہشت گرد حملے کرنے کے لئے ہوا ہے ۔ گزشتہ8ماہ میں انٹلی جنس عہدیداروں نے سرحد پار سے آئی ایس آئی کے ایجنٹس اور جموں و کشمیر پنجاب اور اتر پردیش میں ان کے رابطوں کے درمیان وائس اوور انٹر نیٹ پروٹوکول کی خفیہ سماعت کی ہے ۔ ہفتہ کا فدائن حملہ جیش محمد نے کیا ہے جس کی تائید کئی ماہ سے آئی ایس آئی کررہی ہے ۔ پٹھان کوٹ کا فضائی اڈہ کئی کلو میٹر رقبے پر پھیلی ہوئی ہے اور اس کا ایک بڑا علاقہ جنگلات پر محیط ہے ۔

Pathankot operation continues; 2 terrorists still holed up

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں