بوڈو علاقوں کی ترقی کا تیقن - ریاست کے درجہ کا مطالبہ در کنار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-01-20

بوڈو علاقوں کی ترقی کا تیقن - ریاست کے درجہ کا مطالبہ در کنار

کوکرا جھار( آسام)
آئی اے این ایس
ریاست کا درجہ اور بوڈو لینڈ قبائلی علاقوں کے ضلاف کے لئے ایک ہزار کروڑ روپے کے پیکیج کا مطالبہ درکنار کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کے دن کہا کہ آسام کے بوڈو علاقوں کو ترقی دینے کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی ۔ وزیر اعظم، آسام کے کوکرا جھار ٹاؤن میں بوڈو لینڈ پیپلز فرنٹ کے زیر اہتمام ایک ریالی سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ بوڈو لینڈ قبائلی علاقوں کے اضلاع کو ملک کے کسی بھی دوسرے حصہ کی طرح ترقی دی جائے گی۔ اس پسماندہ علاقہ کی ترقی کے لئے ان کے پاس سہ نکاتی پروگرام ہے اور وہ ہے ترقی، ترقی ، ترقی۔ انہوں نے کہا کہ میدانی علاقوں کے کربیوں کو درج فہرست قبائل( ایس ٹی) کا درجہ دیاجائے گا۔ اضلاع کربی انگلانگ اور دیما ہساؤ جیسے پہاڑی علاقوں کی بوڈو کچاری برادری کوبھی عنقریب یہ درجہ ملے گا۔ آسام اسمبلی الیکشن سے قبل منگل کی یہ ریالی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ بی جے پی اور بی ای ایف میں ماقبل الیکشن اتحاد کے اشارے مل رہے ہیں ۔ بی پی ایف2003میں اپنے قیام کے بعد سے بر سر اقتدار کانگریس کی شراکت دار رہی ہے لیکن اس نے کچھ اختلافات کے باعث2014میں کانگریس سے قطع تعلق کرلیا ۔ وزیر اعظم نے بڑی دانشمندی سے بوڈو لینڈ کو ریاست کا درجہ اور ترقی کے لئے ایک ہزار کروڑ روپے کے پیکیج کا بی پی ایفکا مطالبہ نظر انداز کردیا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ کوکرا جھار میں سنٹرل انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی (سی آئی ٹی) کو اندرون ایک سال ڈیمڈ یونیورسٹی کا درجہ دیاجائے گا۔ ادارہ کو مزید خود اختیاری ملے گی ۔ انہوں نے ریالی سے خطاب میں جس میں عوام کی کثیر تعداد موجود تھی ، کہا کہ مجھے بتایا گیا ہے کہ یہا ں پر ایک ایر پورٹ ہے جو عرصہ سے استعمال میں نہیں ہے ۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ریاستی حکومت جیسے ہی ایر پورٹ کی اراضی کا مسئلہ حل کردے گی، روپسی ایر پورٹ ہندوستانی فضائیہ اور عام آدمی کے لئے کھول دیاجائے گا۔ پی ٹی آئی کے بموجب آسام میں کانگریس کے15سالہ اقتدار اور سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کو جو راجیہ سبھا میں ریاست کی نمائندگی کرتے ہیں، ریاست میں ترقی کے فقدان کے لئے نشانہ تنقید بناتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے یہاں بی جے پی کی انتخابی مہم کا آغاز کیا ۔ اس موقع پر انہوں نے دو برادریوں کو ایس ٹی درجہ دینے جیسے کئی اعلانات کئے۔ انہوںنے کہا کہ بی جے پی ، بوڈو لینڈ قبائلی کونسل علاقوں کی مجموعی ترقی کو یقینی بنائے گی۔ انہوں نے سوال کیا کہ آسام میں اتنے سارے مسائل کیوں ہین ، جب کہ 15برس سے ایک ہی جماعت کی حکومت قائم ہے یہاں اور اس ریاست نے دس سال کے لئے وزیر اعظم کو بھیجا ہے ۔ پندرہ سال میں یہ لوگ کچھ نہیں کرپائے اور اب مجھ سے یہ مطالبہ ہورہا ہے کہ میں پندرہ ماہ میں ان کے تمام مسائل حل کردوں ۔ کیا آپ کے خیال میں مجھ سے ایسا مطالبہ کیاجانادرست ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسائل کی فہرست طویل ہے ۔ یہاں ترقی نام کی کوئی چیز نہیں ہے ۔ وزیر اعظم نے ریاست کی کانگریس حکومت اور مرکز کی سابقہ یوپی اے حکومت کو سخت نشانہ تنقید بنایا ۔ کہ وہ ریاستی عوام کی امنگیں پوری کرنے میں ناکام رہیں ۔

Modi assures Bodos development, avoids statehood

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں