ویٹیکن نے فلسطین کو ریاست تسلیم کر لیا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-01-04

ویٹیکن نے فلسطین کو ریاست تسلیم کر لیا

ویٹی کین
رائٹر
ویٹی کین نے آج دو جنوری سے فلسطین کو باقاعدہ ایک ریاست کے طور پر تسلیم کرلیا ہے۔ اس سلسلے میں فریقین کے مابین گزشتہ چھ برسوں سے مذاکرات جاری تھے ۔ کیتھولک مسیحیوں کے مرکز ویٹیکن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گزشتہ برس جون کے آخر میں فلسطین اور ویٹیکن کے مابین طے پانے والے معاہدے پر آج سے عمل درآمد شرو ع ہوگیا ہے ۔ اس بیان میں مزید بتایا گیا کہ اس سلسلے میں تمام تر شرائط پوری ہوگئی ہیں ۔ اس کے بعد سے ویٹیکن کی دستاویزات میں فلسطین کو ایک انتظامیہ کی بجائے ایک ملک کے طور پر لکھا جائے گا۔ اس بیان کے مطابق یہ خطہ کی کشیدہ صورتحال کو پر امن مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی خواہش کے اعادہ بھی ہے ۔ ڈیڑھ برس قبل پوپ فرانسس کے مقدس سرزمین کہلانے والے اس خطہ کے دورہ کے دوران بھی ویٹیکن نے سفری دستاویزات پر فلسطینی ریاست درج کیا تھا۔ گزشتہ برس مئی میں پاپائے روم نے روم میں فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کی تھی ۔ اس موقع پر پوپ نے عباس کو امن کا فرشتہ قرار دیا تھا۔ ویٹیکن کے بیان میں کہا گیا ہے کہ پوپ فرانسس نے صدر محمود عباس کو امن کا فرشتہ فلسطین اور اسرائیل کے مابین ہم آہنگی بڑھانے کے لئے کہاتھا اور ان کا مقصد اسرائیل کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا نہیں تھا۔ تاہم اسرائیل کی جانب سے اس پر سخت رد عمل سامنے آیا تھا ۔ ویٹیکن اور فلسطینی ریاست کے مابین طے پانے والا معاہدہ بتیس نکات پر مشتمل ہے اور یہ چھ سال تک جاری رہنے والے مذاکرات کا نتیجہ ہے ۔ اس میں کلیسا اور ان علاقوں کے باہمی تعلقات کو مرکزی حیثیت حاصل ہے ، جو فلسطین کے زیر انتظام ہیں۔ اس معاہدے پر گزشتہ برس26جون کو فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی اور ویٹیکن کے ان کے ہم منصب پاؤل رچرڈ نے دستخط کئے تھے ۔ فلسطین کو اب تک دنیا کے130سے زائد ممالک ایک خود مختار ریاست کے طور پر تسلیم کرچکے ہیں ۔ اسرائیلی وزارت خارجہ نے اس نئی پیشرفت پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس معاہدے سے امن کے لئے کسی اتفاق رائے تک پہنچنا مشکل ہوگیا ہے اور فریقین کے مابین براہ راست امن بات چیت کے امکانات بھی معدوم ہوگئے ہیں ۔ اسرائیل یہ یکطرفہ فیصلہ تسلیم نہیں کرے گا ۔ اسرائیل اور ویٹیکن کے مابین گزشتہ بیس برسوں سے مذاکرات جاری ہیں تاہم ابھی تک کوئی بنیادی معاہدے طے نہیں پایا ہے ۔

Vatican fully recognizes Palestine state as landmark treaty enters force

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں