پٹھان کوٹ حملہ - فضائیہ کے 3 جوان شہید - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-01-03

پٹھان کوٹ حملہ - فضائیہ کے 3 جوان شہید

پٹھان کوٹ
پی ٹی آئی
پاکستانی جیش محمد کے مشتبہ دہشت گردوں نے آج یہاں ایر فورس بیس( فضائی اڈہ) پر حملہ کردیا۔ زائد از5گھنٹے جاری رہی کاروائی میں فضائیہ کے تین ملازمین اور پانچ دہشت گرد ہلاک ہوئے ۔ یہ حملہ وزیر اعظم نریندر مودی کے اچانک دورہ لاہور کے صرف ایک ہفتہ بعد ہوا ہے ۔ فضائی اڈہ پاکستانی سرحد کے قریب واقع ہے ۔ اے ڈی جی پی پنجاب پولیس (نظم و ضبط) ایچ ایس ڈھلون نے بتایا کہ دہشت گردون اور سیکوریٹی فورسس کے درمیان بندوقوں کی لڑائی زائد از پانچ گھنٹے جاری رہی ۔ ایک اعلیٰ سیکوریٹی عہدیدارنے بتایا کہ کم از کم چار تا پانچ عسکریت پسندوں نے جو سمجھاجاتا ہے کہ جیش محمد دہشت گرد گروپ سے تعلق رکھتے تھے ، فوجی یونیفارم میں کل رات3:30بجے حملہ کردیا۔ وہ فضائی اڈہ کو تباہ کرنا چاہتے تھے ۔ دہشت گرد آر ڈی ایکس کی بڑی مقدار کے ساتھ عقبی حصہ سے جہاں جنگل ہے، فضائی اڈہ میں داخل ہوئے ۔ حکام کا کہنا ہے کہ فضائی اڈہ میں ہیلی کاپٹرس اور دیگر آلات محفوظ ہیں ۔ ایر فورس اسٹیشن کا ٹیکنیکل ایر یا محفوظ ہے ۔ پولیس نے بتایا کہ پورے علاقہ کو گھیر لیا گیا ہے ۔ ایس ایس پی ، پٹھان کوٹ آر کے بخشی نے بتایا کہ لڑائی میں5مشتبہ عسکریت پسند مارے گئے۔تین جوان شہید ہوئے اور چھ زخمی ہوئے ۔ پولیس نے کہا کہ حملہ فضائی اڈہ کی تنصیبات اور دریائے چکی کے درمیانی علاقہ میں کل فوج کی تلاشی مہم کے فوری بعد ہوا ۔ سیکوریٹی عملہ پہلے سے چوکنا تھا۔ اس نے حملہ آوروں کی پرزور مزاحمت کی۔ دہلی میں اعلیٰ ذرائع کے بموجب دہشت گرد اسی وجہ سے فضائی اڈہ میں داخل نہیں ہوسکے۔ وہ صرف لنگر علاقہ تک پہنچ سکے جو بیرونی حصہ میں واقع ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ مشیر قومی سلامتی اجیت دوول کی نگرانی میں مربوط کا ؤنٹر آپریشن شروع کیا گیا تاکہ دہشت گرد وں کا صفایا ہو ۔ جمعرات کی رات فوجی وردی میں ملبوس افراد کے ایک گروپ نے پنجاب پولیس کے ایک ایس پی کی گاڑی کا اغواکرلیا تھا جس کے بعد سے سیکوریٹی ادارے چوکنا تھے ۔ کل مشیر قومی سلامتی نے اس سلسلہ میں فوج کے سربراہ اور آئی بی کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ کئی میٹنگس کی تھیں۔ بعد ازاں فوج کو چوکس کردیا گیا تھا اور این ایس جی کمانڈوز کل رات ہی پٹحان کو ٹ پہنچ گئے تھے ۔ پولیس نے بتایا کہ حملہ آوروں کو نان آپریشنل ایریا تک محدو د کردیا گیا ۔ عسکریت پسندوں سے نمٹنے ہیلی کاپٹرس ، این ایس جی کمانڈوز اور سوا ت ٹیمیں استعمال کی گئیں۔ حملہ سمجھاجاتا ہے کہ جیش کے عسکریت پسندوں نے کیا ۔ ان کا نشانہ فوجی تنصیبات کو تباہ کرنا تھا ۔ سیکوریٹی عہدیداروں کے بموجب یہ ایک انتہای کامیاب جوابی کارروائی رہی کیونکہ دہشت گردوں کو بڑے نقصان سے باز رکھا گیا ۔ یہ حملہ وزیر اعظم نریندر مودی کے اچانک دورہ لاہور اور وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کے صرف ایک ہفتہ بعد ہوا ہے ۔ یہ پنجاب میں اندرون ایک سال دوسرا حملہ ہے ۔ گزشتہ برس تین عسکریت پسندوں نے دینا نگر پولیس اسٹیشن پر حملہ کردیا تھا ۔ حملہ کے بعد پنجاب میں انتہائی چوکسی اختیار کی گئی ۔ پٹھان کوٹ ۔ جموں قومی شاہراہ پر بھی سیکوریٹی بڑھا دی گئی۔

نئی دہلی سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے آج پٹھان کوٹ حملہ میں پاکستانی دہشت گرد گروپ جیش محمد کے ملوث ہونے کو خارج از امکان قرار نہیں دیا اور کہا کہ ہندوستان اپنی سر زمین پر کسی بھی دہشت گرد حملہ کا منہ توڑ جواب دے گا۔ انہوں نے کہا کہ کیس کی تحقیقات این آئی اے کرے گی اور حملہ میں جیش کے ملوث ہونے سے انکار نہیں کیاجاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان، ہمارا پڑوسی ملک ہے ۔ ہم نہ صرف پاکستان بلکہ اپنے تمام پڑوسیوں سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں ۔ ہم امن بھی چاہتے ہیں لیکن ہندوستان پر کوئی دہشت گرد حملہ وہتا ہے تو ہم منہ توڑ جواب دیں گے ۔ وہ پٹھان کوٹ فضائی اڈہ پر صبح مشتبہ پاکستانی دہشت گردوں کے حملہ پر تبصرہ کررہے تھے۔ سنگھ نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ سیکوریٹی فورسس، فوجی، نیم فوجی دستوں کے جواب اور پ نجاب پولیس کے جوانوں نے منہ توڑ جواب دیا۔ ملک کو اپنی سیکوریٹی فورسس اور اپنے جوانوں پر فخر ہے ۔ اسی دوران چیف منسٹر پرکاش سنگھ بادل ، ریاستی ڈی جی پی سریش اروڑہ کے ساتھ پٹھان کوٹ پہنچے۔ وزیر اعظم کے دفتر میں مملکتی وزیر جتیندر سنگھ نے جموں میں کہا کہ ہندوستانی سیکوریٹی فورسس پوری طرح تیار ہیں ۔ انہوں نے تفصیل میں گئے بغیر کہا کہ یہ سیکوریٹی سے متعلق امور ہیں جن پر بر سر عام بات چیت نہیں کی جاسکتی ۔ یہ پوچھنے پر کہ پٹھان کوٹ حملہ کے باجود پاکستان کے ساتھ بات چیت جاری رہنی چاہئے ۔ سنگھ نے کہا کہ یہ فیصلہ وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے عناصر ہیں جو دونوں ممالک کے درمیان بات چیت کی بحالی نہیں چاہتے ۔
پٹھان کوٹ میں دہشت گر د حملے کے کچھ ہی دیر بعد سیکوریٹی ایجنسیز نے ایک ایسی کال کو ریکارڈ کیا جس سے دہشت گرد نے اپنی ماں سے بات کی تھی ۔ اس 70سیکنڈ کال کو دوپہر کے اوقات میں کیا گیا جب کہ اس شخص نے کہا کہ وہ خود کش مشن پر ہے جس پر دوسری جانب سے خاموشی چھائی رہی ۔ جس کے بعد اس نے دوبارہ کہا کہ میں خود کش مشن پر ہوں اور اللہ ہم سب کا مددگار ہے۔ یہ آخری کال تھی جسے دو بجے دن کیا گیا ۔ گیارہ گھنٹے پہلے پٹھان کوٹ ایر بیس پر گولیوں کی آواز گونج رہی تھی۔ اس طویل دس گھنٹے کی لڑائی میں ایر فورس کے تین افراد اور پانچ دہشت گرد ہلاک ہوئے ۔ نصف شب سے چار کالوں کو ریکارڈ کیا گیا جس سے پاکستان کے علاقوں کی نشاندہی کی گئی۔ جب کہ کالر پنجابی اور ملتانی زبان میں بات کررہے تھے۔ ایک طویل کال جس کی مدت87سکنڈ تھی میں سوال کیا گیا کنٹرول میں ہے ۔ جس کا جواب ہاں دیاگیا ۔ ان دہشت گردوں سے کہا گیا کہ وہ ایر فورس کے اثاثوں ، ہیلی کاپٹروں اور طیاروں کو نشانہ بناتے ہوئے انہیں اڑادیں ۔ سیکوریٹی ایجنسیوں کو ایک لائن پر الجھن کا شکار ہیں جس میں کہا گیا کہ اسے سمجھاؤ، ہمیں فکر ہے۔

5 terrorists, 3 jawans killed in gunbattle at Air Force base in Pathankot

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں