پی ٹی آئی
چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے آج کہا ہے کہ اے اے پی حکومت ان خدشات کے باوجود جف، طاق اسکیم سے پارٹی کے ووٹ بینک پر منفی اثر پڑے گا، کسی بھی طرح اس منصوبہ کو جاری رکھے گی ، تاہم انہوں نے بتایا کہ عوام نے اس پہل کی ستائش کی ہے اور منصوبہ پرعمل آوری کے لئے حکومت کے ساتھ تعاون کیا ہے ، کیوں کہ ماحولیات کا تحفظ ایک بڑا چیلنج ہے ، دیڑھ ماہ قبل جب کہ جفت، طاق منصوبہ کے بارے میںکہاجارہا تھا یہ خدشات پیدا ہوئے تھے کہ اگر اسکیم پر عمل آوری ہوتو اس کی وجہ سے دہلی کے عوام ہم سے ا س قدر مایوس ہوجائیں گے کہ ہم2017کا ایم سی ڈی انتخاب کھودیں گے ۔ لیکن یہ اسکیم اہم تھی اور ٹریفک اور آلودگی کے مسائل سے نمٹنا اشدضروری تھا ۔ کجریوال نے یہ بات یہاں منعقدہ ایک کتاب کی رسم اجرائی تقریب کے موقع پر کہی۔ ہم ہر چیز کو وٹ بینک کی طرح نہیں دیکھتے ، کیونکہ اس تناظر میں ہم عوام کے فائدہ کے لئے کام کرنے کے اہل نہیں رہیں گے ۔ اگر ہمیں صرف ووٹ بینک کی فکر ہے اور صرف روایتی سیاست پر توجہ مرکوز کرتے ہیں تب ہم جفت، طاق طاق اسکیم پر عمل آوری کے اہل نہیں رہتے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ منصوبہ کی کامیابی سے ہمارے اعتماد کو یہ طاقت ملی ہے کہ اگر عوام کو ساتھ لے کر چلا جائے تو مشکل سے مشکل مرحلہ سے بھی نمٹا جاسکتا ہے اور یہ کہ عوام کی تائید لیفٹننٹ گورنر اور مرکز سے بھی عظیم ہے ۔ کجریوال نے کہا کہ ان کی حکومت کا منصوبہ اس بات کا تیقن دیتا ہے کہ جفت، طاق اسکیم محض نعرے تک محدود ہوکر نہ رہ جائے ۔ اس منصوبہ کے پس پردہ کوئی بھی ووٹ بینک سیاست نہیں ہے اور نہ اس کے معنی یہ ہیں کہ دہلی کو آلودگی سے پاک بنانے کے لئے ایک اور نعرہ دیاجائے ۔ اسے بڑی احتیاط سے حقیقی وقت میں عمل آوری کے ساتھ وضع کیا گیا ہے ۔ پارٹی خطوط سے بالاتر ہوکر افراد نے اور سماج کے تمام طبقات کے عوام نے اس کی ستائش کی ہے۔ اسے کرنے کے دو طریقے ہیں، ہم قواعد کا اعلان کرسکتے تھے اور خلاف ورزی کرنے والی ہر گاڑی کو پکڑسکتے تھے ، جو در حقیقت ایک عملی حل نہیں ہے ۔ ہم کو عوام میں بیداری شعور پیدا کرنے اور انہیں ساتھ لے کر چلنے کی ضرورت تھی ، تاکہ وہ رضا کارانہ طور پر اس پر عمل کرسکیں ۔ دہلی حکومت کی جفت، طاق نمبرات والی گاڑیوں پر تحدیدات کی پالیسی پر یکم جنوری سے عمل شروع ہوا ہے ۔ اس پہلے پلان کو جو15جنوری تک لاگو رہے گا اس کے لئے ہزاروں والینٹیرس سڑکوں پر ٹریفک پولیس کی مدد کرنے آگے آئے ہیں ۔ تحدیدات سے25زمروں کو استثنیٰ دیاگیا ہے ، جن میں ایمر جنسی سرویس کی گاڑیوں کے علاوہ ایسی ٹیکسیاں اور کاریں شامل ہیں جنہیں خواتین چلاتی ہیں ۔ ان میں صرف خاتون مسافرین کو اور12سال عمر تک کے بچوں کو سفر کی اجازت ہے ۔ ٹو وہیلرس اور سی این جی سے چلائی جانے والی گاڑیوں کوبھی استثنیٰ دیاگیا ہے ۔ اسکیم کے تحت خانگی کاریں جن کے طاق نمبر کے رجسٹریشن پلیٹس ہیں انہیں طاق تواریخ پر جب کہ جفت نمبر کے رجسٹریشن پلیٹس رکھنے والی کاروں کو جفت تواریخ میں چلانے کی اجازت دی گئی ہے ۔ اسکیم کے خلاف ورزی کرنے پر فی کس دو ہزار وپے جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ جفت، طاق اسکیم کے آزمائشی طور پر عمل آوری کے پہلے دو دنوں میں قواعد کی خلاف ورزی کرنے والے479افراد کو چالان کیا گیا، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ روڈ راشننگ تجربہ جو کل سے شروع ہوگا ایک حقیقی امتحان ثابت ہوگا۔
Didn't bother about vote bank for odd-even scheme: Kejriwal
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں