وزیر اعظم دلت طالب علم کی خودکشی پر معافی مانگیں - کانگریس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-01-23

وزیر اعظم دلت طالب علم کی خودکشی پر معافی مانگیں - کانگریس

نئی دہلی
یو این آئی
دلت طالب علم روہت ورما کی خو د کشی کے کے مسئلہ پر نریندر مودی حکومت پر اپنی تنقیدوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کانگریس نے آج کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو قوم سے معافی مانگنی چاہئے۔ اصل اپوزیشن جماعت نے مرکزی وزراء بنڈارو دتاتریہ اور سمرتی ایرانی کو بطرف کرنے اپنے مطالبہ کو بھی دہرایا ۔ اے آئی سی سی جنرل سکریٹری مکل واسنک نے یہاں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دلت طالب علم کے خود کشی کے مسئلہ نے وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی حکومت کے غریبوں اور محروم طبقات کے لئے پابند عہد ہونے کے عہد کو آزمائش میں ڈال دیا ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی جو پابندی سے اپنی سیاسی تقاریر میں غریبوں اور دلتوں کا نام لیتے ہیں ، اپنی عادت کے مطابق خاموش ہوگئے ہیں ۔ وزیر اعظم سوائے دلتوں کی آواز کودبانے کے ہر مسئلہ پر اظہار خیال کررہے ہیں ۔ ان کی خاموشی ان کے رفقاء بشمول سمرتی ایرانی ، دتاتریہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پی مرلیدھر راؤ اور اے بی وی پی و بی جے پی کارکنوں کی شرمناک حرکتوں اورمخالف غریب اور مخالف دلت سوچ کی توثیق کرتی ہے ۔ کانگریس، وزیر اعظم سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے قوم سے معافی مانگے اور مرکزی وزراء سمرتی ایرانی و بنڈارو دتاتریہ کو برطرف کرنے کا اعلان کریں ۔ بی جے پی، ایم ایل سی ، رام چندر راؤ ، بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری پی مرلیدھر راؤ، وائس چانسلر اپا راؤ کو بھی برطرف کیاجائے اور ہائیکورٹ کے برسر خدمت جج کے ذریعہ منصفانہ تحقیقات کا حکم دیاجائے جس کا اپوزیشن جماعتیں ، این ڈی اے کی حلیف جماعتوں کے علاوہ بی جے پی کے خود اپنے ارکان پارلیمنٹ مطالبہ کررہے ہیں ۔ علاوہ ازیں روہت ورما کے خاندان کے لئے معاوضہ اور ملازمت کا اعلان کیاجائے ۔ وزیر اعظم اور ان کی حکومت کا غریبوں اور محروم طبقات کے کاز کے تئیں عہد آج آزمائش میں ہے۔
نئی دہلی سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب سی پی آئی نے آج حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کے دلت طالب علم کی خود کشی کے مسئلہ پر لب کشائی نہ کرنے پر وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ تنقید بنایا اور کہا کہ جب وہ پشاور میں طلباء کی ہلاکتوں پر بیان دے سکتے ہیں ۔ تو دلت طالب علم کی خود کشی پر کیوں نہیں؟ پارٹی نے اس واقعہ کے سلسلہ میں دو مرکزی وزراء کی برطرفی کا مطالبہ کیا۔ سی پی آئی کے قومی سکریٹری ڈی راجہ نے کہا کہ مودی اس مسئلہ پر کچھ نہیں کہہ رہے ہیں۔ انہوں نے پشاور میں ہلاکتوں پر اظہار تعزیت کیا ہے جو ایک درست اقدام ہے کیونکہ اس واقعہ کی مذمت کی جانی چاہئے لیکن وزیر اعظم کو ہندوستان میں پیش آنے والے واقعات پر بھی لب کشائی کرنی چاہئے ۔ راجہ جنہوں نے اس مسئلہ پر کل پارٹی جنرل سکریٹری ایس سدھا کر ریڈی کے ساتھ یونیورسٹی کیمپ س کا دورہ کیا ، مرکزی وزراء بنڈارو دتاتریہ اور سمرتی ایرانی کی برطرفی کا مطالبہ کیا جن کا رول، اس واقعہ کے بعد انتہائی قابل اعتراض بن گیا ہے ۔ راجہ نے کہا کہ اب ہمیں وجوہات کا جائزہ لینا ہوگا۔ تعلیمی شعبہ نظریات کی جنگ کا میدان بن گیا ہے ۔ سماجی انصاف، سیکولر زم اور ہندو توا جیسے نظریات میں جنگ ہورہی ہے ۔ رکن راجیہ سبھا نے دعویٰ کیا کہ یونیورسٹیز اور آئی آئی ٹیز جیسے مہارت کے مراکز میں ذات پات کے نام پر امتیاز برتا جارہا ہے اور جب دلت طلباء تعلیمی شعبہ میں اپنے حقوق پر زور دیتے ہیں تو ان کی راہ میں کئی رکاوٹیں کھڑی کردی جاتی ہیں ۔ وزیر اعظم نے20جنوری کو پاکستان میں پشاور کے قریب ایک یونیورسٹی پر کئے گئے حملہ کی پرزور مذمت کی تھی۔ انہوں نے مہلوکین کے ارکان خاندان سے اظہار تعزیت بھی کیا تھا۔آئی اے این ایس کے بموجب چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے آج وزیر اعظم نریندر مودی سے کہا کہ وہ لکھنو میں بابا صاحب امبیڈکر کو خراج عقیدت پیش کرنے سے قبل حیدرآباد یونیورسٹی کے دلت طالب علم روہت ویمولا کی خود کشی کے بارے میں لب کشائی کریں۔ کجریوال نے وزیر اعظم کو یہ بھی تلقین کی کہ وہ حیدرآباد یونیورسٹی کے احتجاجی طلباء سے ملاقات کریں ۔ انہوں نے ایک ٹوئٹر پیام میں کہا کہ وزیر اعظم بابا صاحب امبیڈ کر کو خراج پیش کرنے والے ہیں، اس سے پہلے وزیر اعظم کو چاہئے کہ روہت کے مسئلہ پر لب کشائی کریں ۔ وزیر اعظم کو احتجاجی طلباء سے ملاقات کرنی چاہئے ۔

Dalit student suicide: Congress demands PM's apology

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں