یو این آئی
بی جے پی کے اس الزام کا جواب دیتے ہوئے کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی دلت اسکالر روہت ویمولا کی خود کشی کے مسئلہ کو سیاسی رنگ دے رہے ہیں، پارٹی نے آج کہا کہ راہول گاندھی تو محض دلتوں اور مظلوموں کی آواز کی حیثیت سے اپنی ذمہ داری نبھارہے ہیں ، جب کہ مودی حکومت ، ملک میں صرف امیروں کی آواز کی نمائندگی کررہی ہے ۔ اے آئی سی سی ترجمان اجئے ماکن نے یہاں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر محنت بنڈارو دتا تریہ، وزیر فروغ انسانی وسائل سمرتی ایرانی کی استعفیٰ اور حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کے وائس چانسلر اپا راؤ کے خلاف کارروائی کے مطالبہ کو دہرایا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ وائس چانسلر کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے وزیر محنت اور ایچ آر ڈی وزیر دونوں ہی راہول گاندھی پر سیاست کرنے کا الزام عائد کررہے ہیں ۔بہر حال میں بی جے پی سے یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ آیا روہت کے خلاف کارروائی کے لئے یونیورسٹی حکام کو مکتوب روانہ کرنے بنڈارو دتاتریہ کا اقدام سیاست کرنے کے مترادف نہیں تھا؟ علاوہ ازیں وزیر فروغ انسانی وسائل سمرتی ایرانی کی جانب سے روہت کی معطلی کے دفاع میں پریس کانفرنس منعقد کرنا کیا سیاست کرنے کی مثال نہیں تھی؟ اجئے ماکن نے کہا گزشتہ ایک سال کے دوران راہول گاندھی ملک بھر کے دلتوں اور مظلوموں کی آواز بن کر ابھرے ہیں ، چاہے وہ کستانوں ، چھوٹے بیوپاریوں ، مزدورں اور دلتوں کے لئے آواز اٹھانے کا مسئلہ ہو، راہول گاندھی غریبوں اور محروموں تک پہنچتے رہے ہیں۔ انہوں نے حیدرآباد میں روہت کی تائید میں مومی شمعوں کے ساتھ مارچ میں حصہ لیا ہے ۔ آج وہ غریبوں ، دلتون اور کمزوروں کی آواز بن کر ابھرے ہین۔ یہ چیز این ڈی اے کے بالکل برعکس ہے ، جو ملک میں صرف امیروں کے مفادات کا تحفظ کرتی رہی ہے ۔ بی جے پی کے اس الزام کا جواب دیتے ہوئے کہ کانگریس اس مسئلہ کو ایک ایسے وقت سیاسی رنگ دے رہی ہے جب کہ روہت کی موت کی تحقیقات کا حکم دیاجاچکا ہے ، اجئے ماکن نے کہا کہ جب تک سمرتی ایرانی وزیر فروغ انسانی وسائل کی حیثیت سے برقرار ہے ، اس معاملہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کس طرح ممکن ہیں۔ جب تک بنڈارو دتاتریہ اور ایرانی اپنے عہدووں پر برقرار رہیں گے غیر جانبدارانہ عدالتی تحقیقات کی توقع رکھنا فضول ہے ۔پی ٹی آئی کے بموجب دو مرکزی وزراء نے آج حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی میں کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی کے احتجاج پر انہیں نشانہ تنقید بنایا اور ان سے کہا کہ وہ ایک ایسے وقت جب کہ کیمپس میں امن بحال ہوچکا ہے ، دلت طالب علم کی خود کشی کے مسئلہ کو سیاسی رنگ نہ دیں ۔ وزیر ٹرانسپورٹ نتن گڈ کری نے کہا کہ حیدرآباد یونیورسٹی میں امتحان قریب آرہے ہیں ، تمام طلباء پڑھائی میں مصروف ہیں ، حکومت نے اس معاملہ کی عدالتی تحقیقات کا اعلان کیا ہے ۔ وہاں امن بحال ہوچکا ہے ۔ ایسے وقت راہول گاندھی جی اس مسئلہ کو سیاسی رنگ دے رہے ہیں ۔ گڈ کری نے راہول گاندھی سے کہا کہ وہ حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کو سیاسی مرکز بنانے کے بجائے پارلیمنٹ کے آنے والے اجلاس میں جو جی چاہے وہ مسئلہ اٹھائیں ۔ ایک اور اطلاع کے مطابق بی جے پی نے آج کانگریس پر الزام عائد کیا کہ وہ دلت اسکالر کی خود کشی کے مسئلہ پر مگر مچھ کے آنسو بہارہی ہے ، اور طلباء کو سیاسی آلہ کار کے طور پر استعمال کرنے پر کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی کو نشانہ تنقید بنایا ۔ مرکزی وزیر ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ یوپی اے کے دور حکومت میں کیمپس میں9دلت طلباء کی خود کشی کے واقعات پیش آئے ، لیکن راہول گاندھی نے کبھی وہاں جانے کی زحمت نہیں کی ۔ انہوں نے اپوزیشن جماعتوں سے کہا تھا کہ وہ عدالتی کمیشن کی تحقیقاتی رپورٹ کا انتظار کیں ۔ انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ کانگریس محض سیاسی مفاد حاصل کرنے مگر مچھ کے آنسو بہارہی ہے ۔ کانگریس اور کمیونسٹ جماعتیں اسے ایک سیاسی مسئلہ بنانے کی کوشش کررہی ہیں اور یونیورسٹی پر قطاریں لگا رہی ہیں ۔ وہ یہ بھول گئی ہیں کہ یوپی اے کے دور حکومت میں ایسے9واقعات پیش آئے تھے ۔ یہ ملک بھرمیں ان کی مخالف مودی مہم کا ایک حصہ ہے ۔ بی جے پی نے کہا کہ کانگریس کے نائب صدر کے احتجاج سے اپوزیشن جماعت کی مایوسی ظاہر ہوتی ہے ، کیوں کہ اس کے قائدین سونیا اور راہل گاندھی اور بیشتر چیف منسٹرس کو کرپشن کے سنگین الزامات کا سامنا ہے ۔
Dalit scholar's suicide: Congress accuses BJP of inaction
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں