بابری مسجد کی شہادت دھوکہ دہی اور عہد شکنی - پرنب مکرجی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-01-29

بابری مسجد کی شہادت دھوکہ دہی اور عہد شکنی - پرنب مکرجی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے اپنی روداد زندگی میں اودھیا میں رام جنم بھومی مندر کی کشادگی کو وزیر اعظم راجیو گاندھی کی غلط فیصلہ سازی اور بابری مسجد کی شہادت کو عہد شکنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعہ سے عالمی سطح پر ہندوستان کی شبیہ کو زبرردست نقصان پہنچا ہے صدر جمہوریہ پرنب مکرجی کی روداد پر مشتمل تصنیفThe Turbulent Years 1980-96کی اجرائی آج بدست نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری ہوئی۔ مکرجی نے اپنی سیاسی زندگی کے دوران پیس آنے والے اہم واقعات کا احاطہ کیا ہے جن میں اندرا گاندھی کا قتل، بابری مسجد کی شہادت، آپریشن بلو اسٹار اور مداجیوگاندھی کی کابینہ اور کانگریس سے ان کا اخراج جیسے واقعات شامل ہیں ۔ انہوں نے یہ خیال بھی ظاہر کیا کہ مابعد آزادی ہندوستان کی تاریخ میں یہ دور انتہائی پر آشوب اور ہنگامہ خیز رہا۔ یکم فروری1986ء رام جنم بھومی مندر کی کشادگی ، فیصلہ سازی سے متعلق دوسری بڑی غلطی تھی جس کے حوالہ سے عوام کا خیال ہے کہ یہ وہ عوامل ہیں جنہیں بہ آسانی ٹالا جاسکتا تھا۔ بابری مسجد کی شہادت بہت بڑا اور جنون پرستانہ واقعہ ہے ۔ پرنب مکرجی نے تحریر کیا کہ بابری مسجد کی شہادت عہد شکنی اور دھوکہ دہی کی حقیقی مثال ہے ۔ مذہبی ڈھانچہ کا انہدام ایک جنون پرستانہ اور تباہ کن قدم تھا۔ دونوں ہی فیصلے خالصتاً سیاسی مفادات کے پیش نظر تھے ۔ انہوں نے انتہائی افسوسناک لہجہ میں کہا کہ اس سے نہ صرف ہندوستان بلکہ اقطاع عالم میں آباد مسلم برداری کو زبردست جذباتی ٹھیس پہنچی ۔ اس کے ساتھ ساتھ ملک کی تکثیریت اور رواداری کے حوالہ سے عالمی سطح پر ہندوستان کی شبیہ کو زبردست نقصان پہنچا ۔ پرنب مکرجی نے یہ اعتراف بھی کیا کہ منڈل کمیشن کی سفارشات کے نفاذ سے ہندوستانی معاشرہ میں سماجی نا انصافیوں میں کچھ حد تک کمی واقع ہوئی تاہم اس سے باہمی اختلافات بھی پیدا ہوئے ۔ رام جنم بھومی مندر۔ بابری مسجد واقعہ کے بعد جموں و کشمیر میں سرحد پار سے دہشت گرد اور عسکریت پسندی پھوٹ پڑی اور ایسی سر گرمیوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ۔ انہوں نے یہ بھی تحریر کیا کہ وشوا ہندو پریشد نے ایودھیا میں بابری مسجد کے قریب کارکنوں کے ذریعہ اینٹیں جمع کرنے کی مہم شروع کی جس سے فرقہ وارانہ کشیدگی میں اضافہ ہوا ۔ شاہ بانو کیس کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں راجیو گاندھی کے موقف سے ایک ماڈرن آدمی اور سیاست داں کی حیثیت سے ان کی شخصیت مجروح ہوئی۔

Babri was Narasimha Rao's biggest failure, says President Pranab

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں