پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کا اختتام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-12-24

پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کا اختتام

نئی دہلی
پی ٹی آئی ، یو این آئی
پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس ہنگامہ آرائی کے دوران ختم ہوگیا ۔ اسپیکر لوک سبھا سمترا مہاجن اور صدر نشین راجیہ سبھا حامد انصاری نے سرمائی اجلاس کو غیر معینہ مدت تک کے لئے ملتوی کرنے کا اعلا کردیا۔ نیشنل ہیرالڈ کیس ، وزیر فینانس ارون جیٹلی کے استعفیٰ کا مطالبہ ، ارونا چل پردیش اور کچھ دیگر مسائل پر اپوزیشن نے لوک سبھا میں ہنگامہ آرائی کی جس کی وجہ اجلاس کے دوران ایوان کی کارروائی میں کئی بار خلل اندازی ہوئی۔26نومبر کو شروع ہوئے اس اجلاس کے دوران ایوان کی کارروائی20مرتبہ منعقد ہوئی ، 13بل منظور ہوئے اور9بل پیش کئے گئے۔ ایوان میں جملہ117گھنٹے 14منٹ کام ہوا جب کہ ہنگامہ اور رکاوٹ کی وجہ سے آٹھ گھنٹے 37منٹ برباد ہوئے لیکن اس کی تکمیل کے لئے17گھنٹے دس منٹ اضافی کارروائی چلائی گئی ۔ لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن نے ایوان کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کرتے ہوئے اس ہنگامہ کی وجہ سیشن کے دوران کارروائی میں رکاوٹ آنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سب کو اس بات پر غور کرنے کی ضرورت ہے کہ کسی مسئلہ پر پارلیمانی طریقہ کار کے تحت اختلاف درج کرائیں لیکن زیادہ سے زیادہ بحث اور قانون سازی کا کام ہو اور تعطل کا معاملہ کم سے کم ہو۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئندہ اجلاس میں ایسی رکاوٹیں نہیں ہوگی اور بامعنی مباحث ااور مذاکرات ہون گے ۔ ایوان میں کام کاج کے ایک بڑے حصہ کے دوران اہم اپوزیشن پارٹی کانگریس کے رکن ایوان سے غائب رہے ۔ انہوں نے اپنی طرف سے پیش کئے گئے مسائل پر حکومت کی جانب سے مناسب اقدامات نہ کئے جانے پر الزام لگاتے ہوئے واک آؤٹ کیا ۔ کانگریس نے ارونا چل پردیش میں اس کی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کا الزام لگانے کے علاوہ ڈی ڈی سی اے میں بے قاعدگیوں کے پیش نظر وزیر فینانس ارون جیٹلی کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ اس نے نیشنل ہیرالڈ کیس کے تناظر میں حکومت پر اپوزیشن پارٹیوں کو پریشان کرنے کا بھی الزام لگایا۔ اجلاس کے ابتدائی دو دس دستور کے معمار ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکرکی125ویں یوم پیدائش کے موقع پر ملک کے دستور کے تئیں پاسداری پر بحث کی گئی اور ایوان نے دستور کے اصولوں کے تئیں عزم کا اظہار کرنے کے لئے ایک قرار داد منظور کی۔ لوک سبھا نے اس اجلاس کے دوران ملک میں عدم رواداری کے واقعات ، ملک کے کئی حصوں میں سیلاب اور خشک سالی سے پیدا صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ مہنگائی پر بھی بحث ہوئی لیکن یہ ممکن نہیں ہوسکی۔ اس دوران ایوان نے جملہ13بل منظور کئے جن میں انڈین اسٹینڈرڈ بیورو بل ، کمرشیل کورٹ سے متعلق بل ، ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ جج( تنخواہ اور سروس شرط) ترمیم بل، ثالثی اور صلح ترمیمی بل اور قومی آبی گزر گاہ سے متعلق بل شامل ہیں۔ ایوان نے رواں مالی سال کی تکمیلی مطالبات زر اور2012-13کی اضافی گرانٹس اور ان سے متعلق تصرف بلوں کو منظور کیا۔

Winter Session: Most bills were passed, introduced in Parliament in ten years

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں