صدر شام کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے - ریاض اجلاس میں شامی اپوزیشن کا مطالبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-12-10

صدر شام کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے - ریاض اجلاس میں شامی اپوزیشن کا مطالبہ

ریاض
رائٹر
شامی اپوزیشن کے ایک طاقتور باغی گروپ احرار الشام نے آج کہا کہ ریاض میں ہونے والے شامی اپوزیشن کے اجلاس میں یہ اصرار کرنا لازمی ہے کہ متنازعہ صدر بشار الاسد کو انصاف کے کٹہرے میں لایاجائے اور شام کے ، ظلم و جور کے اداروں کو ختم کیاجائے ۔ یہ گروپ شامی اپوزیشن اور دیگر مسلح باغی گروپوں کے ساتھ ریاض میں ہونیو الی میٹنگ میں شرکت کررہاہے ، جس کے بانیوں کا تعلق القاعدہ کے ساتھ رہا ہے ۔ اس اجلاس کا مقصد شامی خانہ جنگی ختم کرنے کے لئے آئندہ سال کے آغاز میں ہونے والے مجوزہ امن مذاکرات کے لئے مشترکہ اور مضبوط موقف قائم کرناہے۔ ایک طرف جب شامی اپوزیشن اور مسلح باغی گروپوں کے نمائندہ، سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ اجلاس میں شرکت کررہے ہیں اس دوران اپنے موقف سے کوئی سمجھوتہ نہ کرنے سے متعلق باغی گروپ کے بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ اپوزیشن باغیوں کے درمیان دراڑیں برقرار ہیں ، جن پر ریاض کے دو روزہ اجلاس میں ختم کرکے متفقہ موقف سامنے رکھنا ہے ۔ شامی اپوزیشن دھڑوں کا یہ اجلاس سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کے ایک غیر معمولی طور پر محفوظ ہوٹل میں آج سے شروع ہونے والا ہے ۔ جس کے لئے شامی گروپوں کے نمائندے کل ہی آنا شروع ہوگئے تھے اور ہوٹل سے صحافیوں کو باہر جانے کی ہدایت دی گی تھی ۔ احرار الشام نے کہا کہ ریاض اجلاس میں بعض ایسے لوگوں کو مدعو کیا گیا ہے جو شامی عوام اور تحریک سے زیادہ شامی حکومت کی نمائندگی سے قربت رکھتے ہیں اور جب کہ اس بات چیت میں باغیوں کی نمائندگی زمینی سطح ان کی موجودگی درست عکاسی نہیں کررہی ہے ۔ شامی اپوزیشن کے بعض لیڈروں نے کہا کہ سعودی عرب نے ریاض اجلاس کے لئے65شرکاء کو مدعو کیا ہے ، جن میں15شرکاء باغٰ گروپوں کے نمائندے ہیں ۔ جن میں طاقتور اسلامی شدت پسند دھڑوں کے نمائندے بھی شامل ہیں، جیسے اسلام آرمی، احرار الشام، فری سیرین آرمی اور نیشنل کولیشن کمیٹی وغیرہ۔ ان کے علاوہ شامی اپوزیشن کے جلا وطن سیاسی لیڈران اور شام کے اندر موجود اپوزیشن لیڈران بھی شرکت کررہے ہیں ۔ احرار الشام نے کہا کہ وہ شام کی سر زمین سے روسی۔ ایرانی قبضہ کے مکمل خاتمہ اور اس کی حمایت کرنے والے مسلکی ملیشیا کی ممل صفایا کے مطالبہ پر قائم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صدر اسد کی حکومت کو اقتدار سے بے دخل کرکے اس کے تمام ستونوں اور حکام وک عدالتی کٹہرے میں لایاجانا لازمی ہے

Syrian rebel group says Saudi meeting must rule out concessions

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں