بنگلور میں اسٹیٹ کینسر انسٹی ٹیوٹ کی سنگ بنیاد تقریب - صدر جمہوریہ کا خطاب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-12-24

بنگلور میں اسٹیٹ کینسر انسٹی ٹیوٹ کی سنگ بنیاد تقریب - صدر جمہوریہ کا خطاب

بنگلور
یو این آئی
صدرجمہوریہ ہند پرنب مکرجی نے کینسر جیسے موذی مرض کے خلاف لڑنے کے لئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت پر زوردیا جو تیزی سے بڑھ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کینسر کے خلاف بڑی لڑائی کا فیصلہ کرنا چاہئے اور سرگرم اشتراک اور حکومت ، انڈسٹری کے علاوہ ماہرین تعلیم کے ذریعہ فیصلہ کن کامیابی حاصل کرنی چاہئے۔
صدر جمہوریہ نے بنگلور میں اسٹیٹ کینسر انسٹی ٹیوٹ آف قدوائی میموریل انسٹی ٹیوٹ آف انکالوجی کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ کینسر کے واقعات دنیا بھر میں بڑھ رہے ہیں اور ہندوستان میں بھی کئی سال سے اس کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے ۔ انہوں نے کہا آئی سی ایم آر کے نیشنل کینسر رجسٹری پروگرام میں دستیاب معلومات سے اس بات کا اندازہ لگایا گیا ہے کہ شہری علاقوں میں اوسطا ہر 15مردوں میں سے ایک اور ہر بارہ خواتین میں سے ایک کو ان کی زندگی میں کینسر کا خطرہ لگا ہوا ہے ۔ یہ اعداد آبادی میں اضافہ کے ساتھ بڑھ رہے ہیں ، اس سے کینسر کی کمی اور اس کو روکنے طبی برادری اور پالیسی سازوں کو چیلنج کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ یہ کہتے ہوئے کہ قابل دسترس نگہداشت صحت ہنوز چیلنج ہے ، انہوں نے کہا کہ کینسر کے علاج کے اخراجات بڑھ رہے ہیں اس سے درکار تربیت یافتہ افرادی قوت اور آلات کے لئے بھاری سرمایہ کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مریضوں اور ان کے خاندانوں کو ہورہی ہے پریشانیوں کو کم کرنے کے لئے دیرپا اور اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کینسر کے مرض کا تیزی سے پھیلنا ایک تشویش کی بات ہے۔ کینسر کے بڑھتے مسئلہ کو دور کرنے کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات ناکافی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عصری اور بہتر تشخیصی طریقہ کار سے ٹیومر کا پتہ لگانے میں مدد ملے گی جس کے نتیجہ میں ہندوستان میں کینسر کے علاج کی طلب میں اضافہ ہوسکتاہے ۔ انہوں نے کہا ہمارے صحت کے انفراسٹرکچر کو توسیع دی جانی چاہئے تاکہ ان ابھرتے ہوئے چیلنجس کا سامنا کیا جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کی جانب سے کی جارہی کوششوں نے قومی سطح پر کینسر کے تعلق سے معلومات کو عام کیا ہے اور کینسر پر تحقیقی مواد کو عام کیا گیا ہے جس سے اس کی تشخیص کے وسائل کو جاننے ، علاج اور اس کو کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی۔ صحیح معلومات اس مرض کی سنگینی کو سمجھنے اور ملک کے لئے ایک جامع کینسر پالیسی بنانے میں مدد دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کینسر کو ابتدائی مرحلہ پر ہی معلوم کرلینا بحیثیت مجموعی علاج کے لئے بہتر ہوتا ہے ۔ انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں کینسر کے اکثر مریضوں کی تعداد ایسی ہے جن کو اس کے آخری مراحل میں اس مرض کا علم ہوتا ہے اور ایسی مریضون کی اکثریت دیہی علاقوں میں ہوتی ہے جہاں پر اس کے علاج کی سہولتیں نہیں ہوتیں۔ انہوں نے کہا کہ بنگلور کو سیلکان ویلی کا شہر قرار دیاجاتا ہے، جو عصری ٹکنالوجی کے علاج کے طریقہ اختیار کرتے ہوئے حقیقی معنوں میں کینسر کے علاج میں آگے بڑھ سکتا ہے ۔

Pranab: Multi-agency effort needed for lower cancers treatment costs

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں